ایل این جی کی قیمتوں میں کمی
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ایل این جی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اوگرا نے مئی کے مہینے کیلیے درآمدی ایل این جی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹی فکیشن جاری کیا۔
نوٹی فکیشن کے مطابق سوئی نادرن کیلئے ایل این جی فی ایم ایم بی ٹی یو 12.51 فیصد سستی کر کے قیمت ایل این جی فی ایم ایم بی ٹی یو 11.
نوٹی فکیشن کے مطابق اپریل کیلئے ایل این جی کی فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت 13.47 ڈالر مقرر تھی۔
اس کے علاوہ سوئی سدرن کیلئے ایل این جی فی ایم ایم بی ٹی یو 13.64 فیصد سستی کی گئی جس کے بعد قیمت 10.87 ڈالر مقرر کی گئی ہے۔
اوگرا کے مطابق اپریل کے مہینے میں سوئی سدرن کیلئے قیمت 12.59 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو تھی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فی ایم ایم بی ٹی یو ایل این جی کی نوٹی فکیشن کے مطابق
پڑھیں:
عالمی بینک کا پاکستان کو 40 ارب ڈالر کی فراہمی کا اعلان، عمل درآمد فریم ورک پر کام شروع
وزارت اقتصادی امور نے عالمی بینک کے کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک پر جامع عملدرآمد کے لیے کام شروع کردیا۔
تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے پاکستان کے لیے ایک دہائی طویل کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت 40 ارب ڈالر فراہمی کا اعلان کیا تھا۔ حکام اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق عالمی بینک نے پہلی بار 5 کے بجائے 10 سال کا فریم ورک تیار کیا۔
دستاویز کے مطابق عالمی بینک 2026 سے 2035 تک 40 ارب ڈالر فراہم کرے گا، 40 ارب ڈالر میں سے نصف رقم قرض جبکہ باقی نجی سرمایہ کاری ہوگی۔ وزارت اقتصادی امور نے جامع عمل درآمد فریم ورک پر کام شروع کر دیا۔
پہلے مرحلے میں عالمی بینک پاکستان کو 20 ارب ڈالر کا قرض فراہم کرے گا، رقم تعلیم، صحت، ماحولیاتی تبدیلی،صاف توانائی اور بہتر ایئرکوالٹی کے لیے ہوگی، کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک حکومتی ترجیحات اور اڑان پاکستان پلان کے مطابق ہے۔
دوسری جانب نجی سرمایہ کاری میں اضافے اور شمولیتی ترقی کے منصوبے بھی پلان میں شامل ہے، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے تحت مزید 20 ارب ڈالر کی نجی سرمایہ کاری بھی ہوگی۔
یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں عالمی بینک نے پاکستان کے لیے ایک دہائی طویل کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کا اعلان کیا ہے، عالمی بینک کے مطابق پاکستان کے لیے نئے فریم ورک میں 6 بڑے شعبے چنے گئے ہیں جن میں تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، ماحولیاتی لچک اور مالیاتی انتظام بھی شامل ہیں۔
ورلڈ بینک اور اس کے شراکت دار اداروں نے فریم ورک کے تحت مجموعی طور پر 40 ارب ڈالر کا وعدہ کیا ہے۔ اس میں انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن اور بین الاقوامی بینک برائے تعمیر نو اور ترقی سے 20 ارب ڈالر شامل ہیں، جبکہ اضافی 20 ارب ڈالر انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن سے آئے گا جو نجی شعبے کی ترقی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔