جی بی کابینہ اجلاس، ٹیسٹنگ سروس کا قیام، رائلٹی فیسوں میں کمی سمیت اہم فیصلے
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
اجلاس کے بعد وزراء نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ اجلاس میں گلگت بلتستان میں تمباکو کنٹرول ایکٹ کی منظوری سمیت خالی اسامیوں پر تقرری کے لئے ٹیسٹنگ ایجنسی کے قیام، ایڈونچر ٹوریزم کے حوالے سے مقررہ فیس میں کمی اور ڈویلپمنٹ سیکٹر میں اپوزیشن ممبران کو حکمران جماعت کے ممبران کے برابر فنڈز دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 16 واں اجلاس منعقد ہوا جس میں پاک فوج کی جانب سے بھارت کو دندان شکن جواب دینے پر افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے پاک فوج کے شہداء سمیت دیگر شہداء کی درجات کی بلندی کے لئے دعا کی گئی۔ وزیر اعلی گلبر خان کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد صوبائی وزیر داخلہ شمس لون، وزیر ترقیات و منصوبہ بندی راجہ ناصر علی خان، ایکسائزاینڈ ٹیکسیشن کے وزیر رحمت خالق اور معاون خصوصی برائے اطلاعات ایمان شاہ نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ اجلاس میں گلگت بلتستان میں تمباکو کنٹرول ایکٹ کی منظوری سمیت خالی اسامیوں پر تقرری کے لئے ٹیسٹنگ ایجنسی کے قیام، ایڈونچر ٹوریزم کے حوالے سے مقررہ فیس میں کمی اور ڈویلپمنٹ سیکٹر میں اپوزیشن ممبران کو حکمران جماعت کے ممبران کے برابر فنڈز دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کابینہ نے صوبے میں چار نئے اضلاع کے ڈی سیز اور ایس پیز کو دیگر اضلاع کے ڈی سیز اور ایس پیز کے برابر اختیارات دینے، لینڈ ریفارمز ایکٹ میں ضروری ترامیم سمری کے ذریعے آئندہ ایک ہفتے میں منظور کرنے اور جی بی پاور ڈویلمپنٹ ایکٹ کی منظوری دی گئی جس کی اسمبلی سے منظوری کے بعد باضابطہ طور پر پاور اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی زیر صدارت گلگت بلتستان کابینہ کے سولہویں اجلاس میں موجودہ سیکیورٹی صورتحال، ترقیاتی اسکیموں، تعلیمی و انتظامی اصلاحات سمیت متعدد اہم امور پر فیصلے کیے گئے۔گلگت بلتستان ٹیسٹنگ سروس کے قیام کی منظوری، جی بی فنانس ایکٹ 2024ء کے تحت کوہ پیمائی و ٹریکنگ فیس پر نظرثانی کی منظوری، اپوزیشن کو حکومتی وزراء کے برابر فنڈز کی فراہم کرنے کی منظوری، چار ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز کو کلیکٹر اختیارات کی منظوری دی گئی۔ ضلع گانچھے میں دانش اسکول کے لیے سرکاری زمین کی الاٹمنٹ کی منظوری، توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور بجلی کی ترسیل سے متعلق قانون سازی کی منظوری دی گئی ہے اور لینڈ ریفارمز ایکٹ ایک ہفتے کے اندر سمری کے ذریعے اگلے کابینہ اجلاس میں لایا جائے گا۔ کابینہ اجلاس کے متعلق صوبائی وزراء نے کہا کہ منصفانہ طریقے سے جی بی ٹیسٹنگ سروس کے قیام کی باقاعدہ منظورہ دی گئی، 5 گریڈ سے 15 گریڈ تک کی آسامیوں پر جی بی ٹیسٹنگ سروس کے ذریعے اس عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ ہم نے پچھلی حکومتوں کو بھی دیکھا ہے جہاں اپنی مرضی سے امتحانات لیے گئے۔ ہمارا فوکس میرٹ پر منحصر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست پاکستان کے ساتھ گلگت بلتستان والوں نے جو حب الوطنی کا جذبہ دکھایا اسکی مثال کہیں نہیں ملتی۔ کابینہ نے اس موقع پر افواجِ پاکستان کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ گلگت بلتستان کے عوام ہر محاذ پر وطن عزیز کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے ڈوگرہ راج کو بھگا کر آزادی حاصل کی، آج بھی ہم اسی جذبے سے سرشار ہیں۔ کابینہ اجلاس میں تمام صوبائی وزراء، معاون خصوصی برائے اطلاعات ایمان شاہ اور متعلقہ اداروں کے سیکریٹریز نے شرکت کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کابینہ اجلاس میں گلگت بلتستان ٹیسٹنگ سروس کی منظوری کے برابر کے قیام کہا کہ
پڑھیں:
گلگت میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، لینڈ سلائیڈنگ سے8 رضاکار جاں بحق
گلگت(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اگست ۔2025 )گلگت بلتستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، دنیور نالہ میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث8 رضاکار ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئے، شیشپر گلیشیئر بپھر گیا، سڑکیں، فصلیں اور زمینیں بہہ گئیں، ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے تفصیل کے مطابق گلگت کے دنیور نالہ میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث8رضاکار ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئے. پولیس کے مطابق مقامی رضاکار سیلاب سے متاثرہ واٹر چینل کی بحالی کا کام کر رہے تھے کہ ان پر مٹی کا تودہ آگرا لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے متعدد افراد ملبے تلے دب گئے.(جاری ہے)
ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ملبے تلے دب کر 8 رضاکار جاں بحق ہوگئے متعدد افراد کے ابھی تک ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے ہسپتال ذرائع کے مطابق حادثے میں زخمی 3 افراد ہسپتال میں زیر علاج ہیں جبکہ مقامی افراد کی جانب سے ریسکیو کا بھی عمل جاری ہے دوسری جانب ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے .
گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق ہنزہ شیشپر گلیشیئر بپھرنے سے نالے میں سیلابی پانی کے بہا ﺅمیں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا جس کے نتیجے میں سڑکیں،فصلیں اور زمینیں تباہ و برباد ہوگئی ہیں ترجمان کے مطابق گلگت بلتستان میں سیلاب سے متصل آبادیوں کی زمینوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، قراقرم ہائی وے بھی متاثر ہوئی جبکہ شاہراہ ہنزہ ایک بار پھر بند ہوگئی علاقے کی زرعی زمینیں، درخت اور کھیت سمیت قیمتی املاک سیلاب کی نذر ہوگئیں، شاہراہ قراقرم میں کٹا کے سبب ہنزہ کی ٹریفک معطل، ٹریفک کو متبادل نگر روڈ سے گزارا جارہا ہے. فیض اللہ فراق نے بتایا کہ سڑکوں کی بحالی کے لیے کام ہنگامی طور پر شروع کر دیا گیا ہے، دریائی و زمینی کٹا سے نصف درجن گاڑیاں ڈوبنے سے بال بال بچ گئیں، موسمیاتی تبدیلیاں گلگت بلتستان میں خطرناک سطح پر پہنچ گئی ہیں ادھر سماہنی آزاد کشمیر کے برساتی نالے میں ڈوب کر دو کمسن بھائی دم توڑ گئے، مقامی افراد نے لاشیں نکال لیں، مالاکنڈ میں 3 بہن بھائی دریا میں ڈوب گئے، بچی کی لاش مل گئی، دو بچوں کی تاحال تلاش جاری ہے.