بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کا پاکستان پر کوئی بڑا مالی اثر نہیں پڑے گا،وزیرخزانہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کو بیل آؤٹ معاہدے کے تحت آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر جلدملنے کی امید ہے۔
برطانوی خبر ایجنسی روئٹرز سے گفتگو کرتےہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کا پاکستان پر کوئی بڑا مالی اثر نہیں پڑے گا، کشیدگی کے باعث کسی نئے معاشی جائزے کی ضرورت نہیں ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ پر بات چیت 23 مئی تک جاری رہے گی، ہمارا ہدف امریکا سے کپاس، سویا بین اور ہائیڈرو کاربن کی درآمدات میں اضافہ ہے۔
واضح رہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے تیاریاں جاری ہیں، جس کے لیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بات چیت کا آغاز کل سے ہوگا، ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات 14 سے 22 مئی تک ہوں گے۔
آئی ایم ایف سے مذاکرات میں آئندہ بجٹ میں آمدن اور اخراجات پر بات چیت ہوگی، آئندہ بجٹ میں ٹیکس آمدنی اور نان ٹیکس آمدنی پر بریفنگ دی جائے گی، بجٹ میں 400 ارب روپے کے ٹیکس اقدامات پر غور ہوگا، ٹیکس ریلیف اقدامات پر بھی خصوصی سیشنز ہوں گے۔
تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس میں ریلیف پر آئی ایم ایف کو منانے کے لیے خصوصی تیاریاں کی گئی ہیں، صنعتوں اور تعمیراتی شعبے کے لیے بھی آئی ایم ایف کو راضی کرنے کی کوشش کی جائے گی، آئی ایم ایف کے ساتھ ترقیاتی بجٹ اور اس کی ترجیحات پر مذاکرات ہوں گے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف کے کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے ریلیف سے متعلق اہم خبر
حکومت نے آئندہ بجٹ کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ مجوزہ ٹیکسیشن اقدامات کے اہم نکات پیش کردیے۔
رپورٹ کے مطابق نکات میں مختلف انکم سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ 10 فیصد تک کم کرنا بھی شامل ہے، اگر آئی ایم ایف نے مجوزہ کمی پر اتفاق کیا تو آئندہ بجٹ میں انہیں 50 ارب روپے تک کا ریلیف مل سکتا ہے۔
آئندہ بجٹ کو حتمی شکل دینے کے لیے آئی ایم ایف اور پاکستانی ٹیم 14 مئی سے 22 مئی تک مذاکرات کریں گے۔
سرکاری ذرائع نے تصدیق کی ہےکہ حکومت نے بجٹ میں ریلیف اقدامات کے نتیجے میں محصولات کے نقصانات کی تلافی کے لیے اضافی ٹیکس اقدامات پر رضامندی ظاہر کی ہے۔