ٹیکس چوری کرنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے: وزیرِ اعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
وزیرِ اعظم شہباز شریف—فائل فوٹو
وزیرِاعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ٹیکس چوری کرنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ایف بی آر کا ٹیکس دائرہ کار اور آمدن بڑھانے پر جائزہ اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ، محمد اورنگزیب، احد چیمہ، عطاء اللّٰہ تارڑ اور چیئرمین ایف بی آر شریک ہوئے۔
چیئرمین ایف بی آر نے ٹیکس چوری کو روکنے کے لیے قائمہ کمیٹی سے اختیارات مانگ لیے
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ایسے افراد اور شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لائیں جو استعداد کے باوجود ٹیکس نہیں دیتے، ٹیکس چوروں کی معاونت کرنے والے افسران و اہلکاروں کا بھی کڑا احتساب کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس چوری کی روک تھام کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے، ٹیکس نیٹ میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ ٹیکس کی شرح کو کم کر کے عام آدمی پر بوجھ کو کم کرنا چاہتے ہیں، سیمنٹ اور دیگر شعبوں میں ڈیجیٹل مانیٹرنگ کو رواں برس جون تک مکمل کیا جائے۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ تمباکو کے شعبے میں ٹیکس آمدن کے لیے صوبوں کے ساتھ اقدامات تیز کیے جائیں، ٹیکس سے متعلق زیرِ التواء مقدمات کی مؤثر پیروی کر کے ملک و قوم کے پیسے کا حصول یقینی بنایا جائے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اللّٰہ کے فضل و کرم سے ملکی معیشت مستحکم اور ترقی کی جانب گامزن ہے، ملکی ترقی کے لیے سب کو اپنی ذمے داری کو نبھانا ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اعظم شہباز شریف کہنا ہے کہ ٹیکس چوری کے لیے
پڑھیں:
شہباز شریف کی وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر سے اہم ملاقات، فیلڈ مارشل بھی شریک
ملاقات سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہمارے پاس ایک عظیم رہنماء آرہے ہیں، ہمارے پاس پاکستان کے وزیرِاعظم آرہے ہیں اور پاکستان کے فیلڈ مارشل بھی۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل ایک بہت عظیم شخصیت ہیں اور وزیرِاعظم بھی دونوں ہی میرے بہترین دوست ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں پاک امریکا سربراہ ملاقات ختم ہوگئی ہے، جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف وہاں سے نیویارک جانے کے لیے روانہ ہوگئے۔ تقریباً ایک گھنٹہ 20 منٹ تک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ جاری رہنے والی اس ملاقات میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی وزیرِاعظم شہباز شریف کے ہمراہ موجود تھے، جنہوں نے سکیورٹی اور دفاعی امور پر امریکی حکام سے مشاورت کی۔ ملاقات میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو بھی شامل تھے۔ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی اور اس دوران دوران پاک، امریکا تعلقات علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کو وائٹ ہاؤس کے ماڈل کا تحفہ پیش کیا گیا۔ تاہم اس اہم ملاقات میں ہونے والی گفتگو کی تفصیلات میڈیا کو جاری نہیں کی گئی ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان یہ پہلا باضابطہ دو طرفہ رابطہ ہے۔ یہ ملاقات سابق وزیرِاعظم عمران خان کی جولائی 2019ء میں ٹرمپ سے پہلی مدت کے 6 سال بعد ہوئی۔ ملاقات کے بعد امریکی صدر نے انگوٹھا دکھا کر ملاقات کامیاب رہنے کا عندیہ دیا، تینوں رہنماؤں میں مسکراہٹوں کا تبادلہ ہوا۔
ملاقات سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہمارے پاس ایک عظیم رہنماء آرہے ہیں، ہمارے پاس پاکستان کے وزیرِاعظم آرہے ہیں اور پاکستان کے فیلڈ مارشل بھی۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل ایک بہت عظیم شخصیت ہیں اور وزیرِاعظم بھی دونوں ہی میرے بہترین دوست ہیں۔ واضح رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل وزیرِاعظم پاکستان محمد شہباز شریف اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ امریکہ کے سرکاری دورے پر واشنگٹن ڈی سی پہنچے تھے۔ وزیرِاعظم کی آمد پر اینڈریوز ایئر بیس پر ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ امریکی ایئر فورس کے اعلیٰ عہدیدار نے ریڈ کارپٹ پر وزیرِاعظم کا استقبال کیا۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور وزیرِاعظم کا موٹرکیڈ امریکی سکیورٹی کے حصار میں ایئربیس سے روانہ ہوا۔ پاک امریکا سربراہ ملاقات کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نیویارک روانہ ہوگئے ہیں، جہاں وہ آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔