کراچی، مدرسہ خالد بن ولید میں کمسن بچہ زیادتی کے بعد قتل، برہنہ لاش برآمد
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
مقتول کے بھائی صفدر نے الزام عائد کیا کہ مدرسے کے قاری سمیت تین سے چار افراد اس بھیانک جرم میں ملوث ہیں اور ان سب کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے، تاکہ کسی اور کا بچہ اس ظلم کا نشانہ نہ بنے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں سپر ہائی وے جمیل کالونی میں مدرسے سے ایک بچے کی برہنہ حالت میں لاش ملی، ورثا نے زیادتی کا الزام عائد کر دیا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق سپر ہائی وے کے علاقے گڈاپ سٹی جمیل کالونی میں قائم مدرسہ خالد بن ولید سے کم عمر بچے کی لاش برآمد ہوئی جس کی شناخت 12 سالہ مجیب الرحمٰن کے نام سے کی گئی۔ ایس ایچ او تھانہ گڈاپ سرفراز جتوئی کے مطابق بچے کی لاش برہنہ حالت میں مدرسے کے احاطے سے ملی، ابتدائی تفتیش کے مطابق اسے تشدد کے بعد پھندا لگا کر قتل کیا گیا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو ادارے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے، جہاں شواہد اکٹھے اور عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کیے جا رہے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی ہر پہلو سے تفتیش جاری ہے، عباسی شہید اسپتال میں بچے کے پوسٹ مارٹم کے بعد موت کے اصل وجہ سامنے آ سکے گی۔
دوسری جانب مقتول کے بھائی صفدر نے عباسی شہید اسپتال میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ میرے بھائی مجیب الرحمٰن کے ساتھ بدفعلی کی گئی ہے، پانچ ماہ قبل مجیب نے مدرسے میں ہراسانی کی شکایت کی تھی، جس پر ہم نے مدرسے کے منتظمین سے رابطہ کیا تھا، یقین دہانی کروانے پر رمضان کے بعد سے دوبارہ مجیب نے مدرسے جانا شروع کیا تھا۔ بھائی کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے بچے کو دینی تعلیم کیلئے مدرسے میں داخل کروایا تھا، کسی قاری یا استاد کو یہ حق نہیں کہ وہ تعلیم کی آڑ میں بچوں پر ظلم کرے۔ صفدر نے الزام عائد کیا کہ مدرسے کے قاری سمیت تین سے چار افراد اس بھیانک جرم میں ملوث ہیں اور ان سب کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے، تاکہ کسی اور کا بچہ اس ظلم کا نشانہ نہ بنے۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
شیخ الجامعہ سندھ مدرسہ یونیورسٹی کیخلاف کرپشن کی تحقیقات کا حکم
ہائیکورٹ نے محکمہ اینٹی کرپشن کو 3 ماہ میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے شیخ الجامعہ سندھ مدرسہ یونیورسٹی کراچی اور دیگر کے خلاف مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ ہائیکورٹ نے چیئرمین اینٹی کرپشن کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ وی سی سندھ مدرسہ یونیورسٹی کے خلاف تحقیقات کریں۔ عدالت نے محکمہ اینٹی کرپشن کو 3 ماہ میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ تحقیقات کیلئے سندھ مدرسہ یونیورسٹی کے 3 اساتذہ نے درخواست دائر کی ہے۔