مقتول کے بھائی صفدر نے الزام عائد کیا کہ مدرسے کے قاری سمیت تین سے چار افراد اس بھیانک جرم میں ملوث ہیں اور ان سب کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے، تاکہ کسی اور کا بچہ اس ظلم کا نشانہ نہ بنے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں سپر ہائی وے جمیل کالونی میں مدرسے سے ایک بچے کی برہنہ حالت میں لاش ملی، ورثا نے زیادتی کا الزام عائد کر دیا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق سپر ہائی وے کے علاقے گڈاپ سٹی جمیل کالونی میں قائم مدرسہ خالد بن ولید سے کم عمر بچے کی لاش برآمد ہوئی جس کی شناخت 12 سالہ مجیب الرحمٰن کے نام سے کی گئی۔ ایس ایچ او تھانہ گڈاپ سرفراز جتوئی کے مطابق بچے کی لاش برہنہ حالت میں مدرسے کے احاطے سے ملی، ابتدائی تفتیش کے مطابق اسے تشدد کے بعد پھندا لگا کر قتل کیا گیا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو ادارے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے، جہاں شواہد اکٹھے اور عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کیے جا رہے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی ہر پہلو سے تفتیش جاری ہے، عباسی شہید اسپتال میں بچے کے پوسٹ مارٹم کے بعد موت کے اصل وجہ سامنے آ سکے گی۔

دوسری جانب مقتول کے بھائی صفدر نے عباسی شہید اسپتال میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ میرے بھائی مجیب الرحمٰن کے ساتھ بدفعلی کی گئی ہے، پانچ ماہ قبل مجیب نے مدرسے میں ہراسانی کی شکایت کی تھی، جس پر ہم نے مدرسے کے منتظمین سے رابطہ کیا تھا، یقین دہانی کروانے پر رمضان کے بعد سے دوبارہ مجیب نے مدرسے جانا شروع کیا تھا۔ بھائی کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے بچے کو دینی تعلیم کیلئے مدرسے میں داخل کروایا تھا، کسی قاری یا استاد کو یہ حق نہیں کہ وہ تعلیم کی آڑ میں بچوں پر ظلم کرے۔ صفدر نے الزام عائد کیا کہ مدرسے کے قاری سمیت تین سے چار افراد اس بھیانک جرم میں ملوث ہیں اور ان سب کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے، تاکہ کسی اور کا بچہ اس ظلم کا نشانہ نہ بنے۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مدرسے کے کے بعد

پڑھیں:

ویسٹ انڈیز کے اسٹار کرکٹر پر 11 خواتین سے زیادتی کا الزام

جارج ٹاؤن: ویسٹ انڈیز کے معروف کرکٹر پر 11 خواتین کی جانب سے جنسی ہراسانی اور زیادتی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

ویسٹ انڈیز کے مقامی میڈیا ’اسپورٹس میکس ٹی وی‘ کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ کرکٹر کا تعلق گیانا سے ہے اور وہ اس وقت ویسٹ انڈیز کی قومی ٹیم کا حصہ ہے، تاہم مذکورہ کرکٹر کے خلاف تاحال کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔

 رپورٹ کے مطابق متاثرہ خواتین کی تعداد کم از کم 11 ہے جن میں ایک نوعمر لڑکی بھی شامل ہے۔ خواتین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں اس کرکٹر نے جنسی طور پر ہراساں کیا، اُن پر جنسی حملہ کیا یا ریپ کا نشانہ بنایا۔

رپورٹ میں مزید دعویٰ کیا گیا کہ کرکٹر کی مبینہ حرکات کو چھپانے کے لیے کوششیں بھی کی گئیں۔

اسپورٹس میکس ٹی وی نے جب کرکٹ ویسٹ انڈیز سے معاملے پر مؤقف کیلئے رابطہ کیا تو صدر کشور شیلو نے کہا کہ وہ  فی الحال تبصرہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں۔

مزید یہ انکشاف بھی سامنے آیا ہے کہ یہ کھلاڑی جنوری 2024 میں برسبین میں آسٹریلیا کو شکست دینے والی ٹیم کا بھی حصہ تھا اور دورہ مکمل کرنے کے بعد جب وہ وطن واپس آیا تو گیانا میں اس کا شاندار استقبال کیا گیا۔

معروف وکیل نائیجل ہیوز نے بتایا کہ ان سے پہلی مرتبہ ایک مبینہ متاثرہ خاتون نے دو سال قبل رابطہ کیا تھا۔ اگرچہ اس وقت کسی قسم کی قانونی کارروائی عمل میں نہیں آئی لیکن حالیہ دنوں میں اس معاملے پر دوبارہ تحقیقات شروع ہوئی ہے۔

یہ واقعہ ویسٹ انڈیز کرکٹ کے لیے ایک سنگین چیلنج کی شکل اختیار کر سکتا ہے، خاص طور پر اس وقت جب ٹیم بین الاقوامی سطح پر اپنی کارکردگی کو بہتر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چیئرپرسن روبینہ خالد نے بی آئی ایس پی کیلئے 700 ارب مختص کردی
  • ٹنڈوجام :مدرسے کی چھت گرنے سے 2 بچے شہید،30 زخمی
  • بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن روبینہ خالد نے اہم اعلان کر دیا
  • صدر زرداری کی خواہش پر بی آئی ایس پی کی رقم 700 ارب کی گئی: روبینہ خالد
  • ویسٹ انڈیز کے اسٹار کرکٹر پر 11 خواتین سے زیادتی کا الزام
  • بارش کے دوران مدرسے کی چھت گرنے سے 2 طالبعلم جاں بحق، 20 زخمی
  • فیصل آباد؛ پولیس مقابلے کے دوران گینگ میں شامل 4 سگے بھائی مارے گئے
  • حمایت ایران ریلی کراچی میں والدین کے ہمراہ شریک معصوم بچے، ویڈیو رپورٹ
  • چیچہ وطنی، دینی مدرسہ کی مغوی معلمہ کو کچے کے علاقہ سے بازیاب کرالیاگیا
  • مودی حکومت نے بھارت کو خواتین کیلیے دنیا کا غیر محفوظ ترین ملک بنا دیا