پاکستان اور کویت کے دمیان دوطرفہ مشاورت کا چوتھا دور، مختلف شعبوں میں تعاون پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
پاکستان اور کویت نے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں روابط کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ورکرز کے لیے سنہری موقع، کویت نے ورک ویزے جاری کرنے کا اعلان کردیا
پاکستان اور کویت کے درمیان دو طرفہ سیاسی مشاورت کا چوتھا دور بدھ کے روز (14 مئی) کو کویت میں منعقد ہوا، پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ برائے مشرق وسطیٰ شہریار اکبر خان نے کی جبکہ کویتی وفد کی سربراہی معاون وزیر خارجہ برائے ایشیائی امور سمیح عیسیٰ جوہر حیات نے کی۔
دونوں فریقوں نے دوطرفہ تعلقات کے تمام شعبوں بشمول تجارت، سرمایہ کاری، انسانی وسائل کے تعاون، قونصلر اور عوام سے عوام کے رابطوں کا جائزہ لیا تاکہ دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دیا جا سکے۔
The fourth round of Pakistan-Kuwait Bilateral Political Consultations (BPC) was held on 14 May 2025 in Kuwait.
Additional Foreign Secretary (Middle East), Shehryar Akbar Khan, led the Pakistan delegation while the Kuwaiti side was headed by Assistant Foreign Minister (Asia… pic.twitter.com/lxg0EiXQyV
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) May 14, 2025
دونوں اطراف نے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا اور تعاون اور مشاورت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
دوطرفہ تعلقات میں اضافے کی رفتار اور اعلیٰ سطحی رابطوں اور تبادلوں کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دونوں فریقین نے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں روابط کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق کیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم پاکستان کی امیر کویت سے ملاقات، اقتصادی تعلقات بڑھانے کی خواہش کا اظہار
پاکستان اور کویت کے درمیان دوطرفہ سیاسی مشاورت کا اگلا دور باہمی اتفاق کی تاریخوں پر اسلام آباد میں ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان سمیح عیسیٰ جوہر حیات سیاسی روابط شہریار اکبر خان کویتذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان سمیح عیسی جوہر حیات سیاسی روابط شہریار اکبر خان کویت پاکستان اور کویت
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے 90فیصد لوگ بانی کی پالیسیوں سے اتفاق نہیں کرتے ہیں
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 12 اگست 2025ء ) وزیرمملکت سینیٹر طلال چودھری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے 90 فیصد لوگ بانی کی پالیسیوں سے اتفاق نہیں کرتے، بانی سے ملاقات پر پاکستان کی سیاست نہیں چل سکتی۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی میں شکائتیں بہت ہیں ہر کوئی بانی پی ٹی آئی سے شکایت کرتا ہے،بانی کو ہر بندہ جاکر دوسروں کی شکایت کرتا ہے، بانی سے ملاقاتیں جیل مینوئل کے تحت ہوسکتی ہیں کسی کی مرضی سے ملاقاتیں نہیں ہوسکتی۔بانی سے ملاقات نہ ہونے میں وفاقی حکومت کا کوئی کردار نہیں۔ قیدیوں سے ملاقات جیل مینوئل کے مطابق ہوتی ہے۔جیل کی حفاظت صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ پی ٹی آئی کے نوے فیصد لوگ بانی کی پالیسیوں سے اتفاق نہیں کرتے،بانی سے ملاقات پر پاکستان کی سیاست نہیں چل سکتی، مذاکرات غیرمشروط ہوتے ہیں ملاقات کی شرط نہیں ہونی چاہیئے۔(جاری ہے)
دوسری جانب مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ 14 اگست کو ورکرز کے ایک ہاتھ میں پاکستان اور دوسرے میں پی ٹی آئی کا جھنڈا ہوگا۔
ایکس پر انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ 14 اگست تجدیدِ عہد وفا کا دن ہے، پاکستان ہمارا ملک ہے اور جشنِ آزادی کو ہم نے بھرپور طریقے سے منانا ہے۔ ہم یہ دن قائداعظم کے پاکستان اور عمران خان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے منائیں گے۔ ہمارے ورکرز کے اس دن ایک ہاتھ میں پاکستان اور دوسرے میں پاکستان تحریکِ انصاف کا جھنڈا ہونا چاہیے۔ ہم اس دن عہد کریں گے کہ پاکستان کو قائداعظم کا پاکستان بنائیں گے جہاں قانون کی حکمرانی، آزاد عدلیہ اور تمام شہریوں کے حقوق برابر ہوں۔ 14 اگست کو آپ سب نے حقیقی آزادی کے لیے نکلنا ہے، پاکستان زندہ باد۔ مزید برآں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اور پارلیمانی لیڈر علی ظفر نے اراکین کی نااہلی پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتوں کو ہتھیار بنا کر ہمیں کیوں نکال رہے ہیں ،سیٹ تو چھینی جاسکتی ہے قوم کی آواز نہیں ۔منگل کوچیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت اجلاس میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر علی ظفر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ورکرز پر سزاؤں کی بارش کرنے کیلئے عدالتوں کا استعمال کیا گیا، جھوٹے مقدموں میں سزائیں سنائی گئیں اور فیصلوں کے بعد فوراً الیکشن کمیشن نے اراکین کو نا اہل کر دیا۔