برکینا فاسو؛ فوجی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ، 60 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
BURKINA FASO:
افریقی ملک برکینا فاسو کے شمالی صوبے لوروم میں قائم ایک فوجی چیک پوسٹ پر حملے میں 60 اہلکار ہلاک ہوگئے، جس کی ذمہ داری القاعدہ سے منسلک گروپ نے قبول کرلی ہے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق برکینا فاسو کے انٹیلیجینس گروپ نے بتایا کہ صوبہ لوروم میں ملٹری پوسٹ پر حملے کی ذمہ داری القاعدہ سے منسلک گروپ جے این آئی ایم نے قبول کرلی ہے۔
خطے میں دہشت گردی کے واقعات پر نظر رکھنے والے امریکی ادارے نے بتایا کہ مذکورہ گروپ نے اس حوالے سے پیغامات پوسٹ کیے ہیں، جس میں وہ برکینا فاسو اور مالی میں ہونے والے واقعات کی ذمہ داری لے رہا ہے۔
برکینا فاسو کی حکومت کی جانب سے تازہ حملوں پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ دہشت گرد گروپ نے ایک ویڈیو پیغام میں شمالی برکینا فاسو کے علاقے ڈی جیبو کے شہریوں کو اپنی حفاظت کے لیے علاقے چھوڑنے کو کہا جبکہ دیگر علاقوں میں بھی اسی گروپ کی جانب سے حملے کیے گئے ہیں۔
سیکیورٹی فورسز نے بتایا تھا کہ ڈی جیبو میں ایک فوجی بیس پر اتوار کو صبح سویرے حملہ کیا گیا تھا، اس کے علاوہ ایک پولیس اسٹیشن اور مارکیٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: برکینا فاسو گروپ نے
پڑھیں:
شمالی وزیرستان میں خود کش دھماکا،13 جوان شہید،14 خوارج ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد /راولپنڈی /پشاور (صباح نیوز /این این آئی /مانیٹرنگ ڈیسک) خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سیکورٹی فورسز کے قافلے پر خودکش حملے میں 13جوان شہید ہو گئے جبکہ جوابی کارروائی میں 14دہشت گرد مارے گئے۔ آئی ایس پی آرکے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سیکورٹی فورسز کے قافلے پر ایک منصوبہ بند حملہ ہوا، جسے بھارت کی سرپرستی میں سرگرم دہشت گرد وں نے کیا۔ ایک خودکش حملہ آور نے قافلے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جسے فورسز نے بروقت ناکام بنایا‘ حملے کے دوران دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی قافلے کی ایک گاڑی سے ٹکرا دی، جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 13بہادر جوان شہید ہو گئے۔ اس واقعے میں 3 عام شہری بھی زخمی ہوئے جن میں 2 بچے اور ایک خاتون شامل ہے‘ شہدا میں صوبیدار زاہد اقبال کی عمر 45 سال تعلق ضلع کرک، حوالدار سہراب خان کی عمر39 سال تعلق نصیرآباد، شہید حوالدار میاں یوسف کی عمر41 برس تعلق ضلع بونیر، نائیک خطاب شاہ کی عمر 34 سال تعلق ضلع لوئر دیر، لانس نائیک اسماعیل کی عمر 32سال تعلق ضلع نصیر آباد، سپاہی روحیل کی عمر 30 سال تعلق ضلع میرپور خاص، سپاہی محمد رمضان کی عمر 33 برس تعلق ضلع ڈیرہ غازی خان، سپاہی نواب کی عمر 30 سال تعلق ضلع کوئٹہ، سپاہی زبیر احمد کی عمر 24 سال تعلق ضلع نصیر آباد، سپاہی محمد ساہکی کی عمر31 برس تعلق ضلع ڈیرہ غازی خان، سپاہی ہاشم عباسی کی عمر20 سال تعلق ضلع ایبٹ آباد، سپاہی مدثر اعجاز کی عمر 25 سال تعلق ضلع لیہ اور سپاہی منظر علی کی عمر 23 برس تعلق ضلع مردان سے تھا، شامل ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق واقعے کے فوری بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے میں جامع سرچ اور کلیئرنس آپریشن شروع کیا۔ شدید فائرنگ کے تبادلے میں 14دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ وحشیانہ اور بزدلانہ حملے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، پاکستان کی سیکورٹی فورسز قوم کے شانہ بشانہ دہشت گردی کے خلاف ڈٹ کر کھڑی رہیں گی، ہمارے بہادر سپاہیوں اور معصوم شہریوں کی قربانیاں دہشت گردی کے خلاف غیر متزلزل عزم کو تقویت دیتی ہیں۔ صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس میں 13 جوانوں کی شہادت پر دکھ اور افسو س کا اظہار کیا، اپنے الگ الگ بیانات میں دونوں نے شہید ہونے والے سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے، چھپے ہوئے دشمن کے خلاف آخری دہشت گرد کے خاتمے تک کارروائیاں جاری رہیں گی ۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا ہے کہ دہشت گردی میں ملوث ہر سہولت کار، مددگار اور مجرم کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، چاہے وہ کوئی بھی ہو اور کہیں بھی ہو، خطے میں دہشت گردی کے اصل چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا۔آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف، فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ہفتے کو کور ہیڈکوارٹر پشاور کا دورہ کیا جہاں کور کمانڈر پشاور نے ان کا استقبال کیا۔ انہیں ملک میں موجودہ سیکورٹی صورتحال اور جاری انسداد دہشت گردی آپریشنز پر بریفنگ دی گئی۔فیلڈ مارشل نے بنوں گیریژن میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے شہدا کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی اور سی ایم ایچ بنوں میں زیر علاج زخمی جوانوں کی عیادت کی۔اس موقع پر آرمی چیف نے مادرِ وطن کے دفاع میں جان قربان کرنے والے شہدا کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے فتنہ الخوارج کے خلاف سیکورٹی فورسز کی جرأت و بہادری کو سراہا۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے اور پاکستان سے دہشت گردی کی ہر شکل و صورت کے مکمل خاتمے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی، دہشت گردی میں ملوث ہر سہولت کار، مددگار اور مجرم کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، چاہے وہ کوئی بھی ہو اور کہیں بھی ہو، خطے میں دہشت گردی کے اصل چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا۔آرمی چیف نے کہا کہ ہر بے گناہ پاکستانی کے خون کا حساب ضرور لیا جائے گا اور ملک کے استحکام کو نقصان پہنچانے کی ہر کوشش کا فوری اور سخت جواب دیا جائے گا۔فیلڈ مارشل نے خیبر پختونخوا پولیس سمیت سول قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور ہدایت دی کہ متعلقہ سرکاری ادارے اس ضمن میں فوری اقدامات کریں، پاک فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تربیت اور استعداد میں اضافے کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سیکورٹی فورسز کے قافلے پر فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ قوم جوانوں کی انمٹ قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے میرعلی میں ہونے والے خود کش حملے کی شدید مذمت کی اور لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔بیان میں علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ میں ان سیکورٹی اہلکاروں اور ان کے خاندانوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے ملک اور قوم کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری نے شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں خود کش دھماکے میں13سیکورٹی اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ جاری بیان میں بلاول زرداری نے مادر وطن کے دفاع کی خاطر اپنی جانیں قربان کرنے والے شہید اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا اور شہدا کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے شہید اہلکاروں کے خون کے ہر قطرے کا حساب لینے اور دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا۔
شمالی وزیرستان