Express News:
2025-05-15@00:27:11 GMT

آئی ایم ایف سے بجٹ کے حوالے سے ورچوئل مذاکرات کا آغاز

اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT

اسلام آباد:

پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف)  کے درمیان بجٹ 26-2025 کے حوالے سے ورچوئل مذاکرات شروع ہوگئے ہیں جو 10 روز تک جاری رہیں گے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل مذاکرات میں وفاقی وزارت خزانہ اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے حکام نے شرکت کی اور اجلاس میں آئی ایم ایف کے ساتھ رواں سال کی معاشی کارکردگی کا ڈیٹا شیئر کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ بریفنگ میں آگاہ کیا گیا کہ آئی ایم ایف کی مشاورت سے نئے بجٹ اہداف کو حتمی شکل دی جائے گی، ایف بی آر نے جولائی سے مارچ 8 ہزار 453 ارب روپے ٹیکس جمع کیا۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ پہلے 9 ماہ میں ٹیکس ریونیو میں 715 ارب روپے شارٹ فال ہوا، نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 4 ہزار 27 ارب روپے جمع ہوئے اور 3956 ارب ہدف کے مقابلے نان ٹیکس ریونیو میں 71 ارب کا اضافہ ہوا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پہلے 9 ماہ میں پیٹرولیم لیوی کی مد میں 833 ارب 84 کروڑ روپے جمع کیے گئے اور صوبائی حکومتوں نے 9 ماہ میں 684 ارب روپے ٹیکس جمع کیا، صوبائی حکومت کا ٹیکس ریونیو ہدف سے 78 ارب روپے زیادہ رہا ہے۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ پرائمری سرپلس، ترسیلات زر اور برآمدات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام کے درمیان مذاکرات میں نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ کا مجموعی حجم 18 ہزار ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، ایف بی آر کا ٹیکس ہدف جی ڈی پی کے 11 فیصد کے مساوی رکھنے کی تجویز بھی دی گئی۔

اسی طرح 26-2025 کے لیے ٹیکس ہدف 14 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرنے کا امکان ہے، آئی ایم ایف کو  اصلاحات، نجکاری اور رائٹ سائزنگ پر بریفنگ دی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کو ٹیکس اصلاحات اور توانائی شعبے میں بہتری سے آگاہ کیا جائے گا، تاجروں کی رجسٹریشن، ٹریک اینڈ ٹریس اور کمپلائنس رسک مینجمنٹ ترجیح قرار دی گئی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ذرائع نے بتایا کہ ا ئی ایم ایف ٹیکس ریونیو آئی ایم ایف ارب روپے

پڑھیں:

بھارت کے ساتھ مذاکرات کے دوران دہشت گردی، کشمیر اور پانی کے حوالے سے بات چیت ہوگی، وزیر دفاع

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ مذاکرات کے دوران دہشت گردی، کشمیر اور پانی کے حوالے سے بات چیت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ مودی پر پارلیمنٹ کے اندر اور باہر  تنقید کا سیلاب آیا ہوا ہے،  مودی نے اپنے خطاب میں چیزوں کو سمیٹنے کی کوشش کی ہے، چیزیں اتنی بکھر چکی ہیں کہ مودی سمیت نہیں سکے گا، مودی کے دن گن جاچکے ہیں، فیصلہ عوام کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ  کشمیراور دہشتگردی پر بات ہوگی،  بھارت سے مذاکرات کے ایجنڈے میں 3 چیزیں ہیں، دہشتگردی ایجنڈے کا ایک حصہ ہے، دنیا اب خود فیصلہ کرے، پاکستان 25 سال سے دہشتگردی کا نشانہ بنا ہے، الزام بھی ہمارے اوپر لگایا جارہا ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ وزیر اعظم نے خود پیش کش کی تھی کہ دہشتگردی کے واقعے کی تحقیقات کی جائیں، پاکستان کی دہشتگردی کے خلاف جنگ کو تسلیم کیا جائے، اس نے بڑا نقصان اٹھایا، پوری دنیا سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ دوسرا ایجنٍڈا مسئکہ کشمیر ہے اس  پر بھی بات ہونی چائیے، تیسرا پانی کے مسئلہ پر بات کی جائے گی، پانی نے معاملے کو متنازع بنانے کی کوشش کی گئی، سندھ طاس معاہدے کو چھیڑا نہیں جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ جب مزاکرات کی کوششں شروع ہو تو معاہدے کی شقوں کے مطابق دیکھنا چائیے، بھارت خود کئی سال سے دہشتگردی کرا رہا ہے،  بھارت انٹر نیشنل دہشتگرد ہے،  ہم گزشتہ 25 سے بھارت کے خلاف مشرقی اور مغربی محاز پر لڑ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے دہشتگردی کے ثبوت کینیڈا اور امریکا مں بھی موجود ہیں،  یہ دہشگردی کے ثبوت مذاکرات میں سامنے آنے چائییں۔

متعلقہ مضامین

  • اگلے مالی سال کے بجٹ سے متعلق آئی ایم ایف سے مذاکرات کا آغاز
  • ورچوئل مذاکرات آج ہونگے ، آئی ایم ایف وفد کی اگلے ہفتے پاکستان آمد متوقع
  • خیبر پختونخوا حکومت کی کوہ پیمائی ٹیکس میں 2 سال کی چھوٹ
  • ایف بی آر نے مشروب ساز کمپنیوں کی سخت نگرانی کیلئے 50سے زائد ریونیو افسران تعینات کر دیئے
  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز کل سے ہوگا
  • ایف بی آر کو بجٹ سے قبل ریونیو میں اضافے کی امید، عدالتی فیصلوں سے 250 ارب کی ممکنہ وصولی متوقع
  • مشروب ساز کمپنیوں کی سخت نگرانی کیلیے 50 سے زائد ریونیو افسران تعینات
  • بھارت کے ساتھ مذاکرات کے دوران دہشت گردی، کشمیر اور پانی کے حوالے سے بات چیت ہوگی، وزیر دفاع
  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز بدھ کو ہوگا.