ثقافتی ورثے سے چھیڑ چھاڑ یا اس میں تبدیلی کی اجازت ہر گز نہ دی جائے، وزیر داخلہ سندھ
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار نے کہا ہے کہ ثقافتی ورثے سے چھیڑ چھاڑ یا اس میں تبدیلی کی اجازت ہر گز نہ دی جائے۔
ضیا لنجار اور وزیر ثقافت ذوالفقار علی شاہ کی مشترکہ صدارت میں اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری ثقافت خیر محمد نے سندھ ثقافتی ورثے سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔
وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ متعلقہ تھانے و پولیس ثقافتی ورثے سے متعلق مکتوب پر فوری ایکشن لیں۔ لوک ورثہ، سندھ دھرتی کی تہذیب و ثقافت کی پہچان ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس ثقافتی ورثے اور ان میں شامل قدیم عمارتوں کا تحفظ یقینی بنائے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ دھرتی کی تہذیب، لوک ورثے اور ثقافت کم و بیش 5 ہزار سال پرانی ہے، بہت جلد اس سلسلے میں قانون سازی بھی کی جائے گی۔
وزیر ثقافت و سیاحت نے کہا کہ قدیم عمارتوں کے تحفظ کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو بھی کردار ادا کرنا ہوگا، سندھ پولیس کے ساتھ مل کر لوک ورثے کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ثقافتی ورثے سے نے کہا کہ
پڑھیں:
ایم ڈبلیو ایم سندھ کے تنظیمی سیٹ اپ میں تبدیلی، علامہ مقصود ڈومکی اور علامہ حیات نجفی کو اہم ذمہ داریاں تفویض
شمالی سندھ کے لیے مولانا مقصود ڈومکی صاحب کو آرگنائزر مقرر کیا گیا ہے، جبکہ جنوبی سندھ کی ذمہ داری مولانا حیات عباس نجفی صاحب کے سپرد کی گئی ہے۔ دونوں شخصیات اپنی تجربہ کار قیادت اور متحرک کردار کے ذریعے تنظیمی ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کریں گی۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے تنظیمی فعالیت اور امور کو مزید مؤثر بنانے کے لیے سندھ کی سطح پر اہم تنظیمی فیصلے کیے ہیں۔ اس سلسلے میں شمالی سندھ اور جنوبی سندھ کے لیے علیحدہ ورکنگ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ شمالی سندھ کے لیے مولانا مقصود ڈومکی کو آرگنائزر مقرر کیا گیا ہے، جبکہ جنوبی سندھ کی ذمہ داری مولانا حیات عباس نجفی کے سپرد کی گئی ہے۔ دونوں شخصیات اپنی تجربہ کار قیادت اور متحرک کردار کے ذریعے تنظیمی ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کریں گی۔ تنظیمی فعالیت کی شفاف اور مربوط نگرانی کے لیے تین رکنی نظارت کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، جس میں علامہ سید احمد اقبال رضوی، علامہ حسن ظفر نقوی اور علامہ باقر زیدی شامل ہیں۔ یہ کمیٹی تنظیمی امور پر نظر رکھے گی اور رہنمائی فراہم کرے گی۔