اسلام آباد:

پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے معاملے پر پر بھارت کو  خطوط کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اپنے حقوق کے تحفظ کیلیے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے اپنے بیان میں کہا کہ سندھ طاس معاہدے پر بھارت کے خطوط کا جواب دے دیا ہے، یہ معاہدہ مکمل طور پر نافذ العمل اور فریقین پر لازم ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاہدے کے تحت سندھ طاس کو معطل کرنے کی کوئی گنجائش موجود نہیں، پاکستان نے واضح کر دیا ہے کہ معاہدے کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہو گی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ ایک بین الاقوامی ذمہ داری ہے جس کی پاسداری ضروری ہے،  
پاکستان معاہدے کے تحت اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرے گا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سندھ طاس تنازع: پاکستان کی طرف سے عدالتی فیصلے کا خیرمقدم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 اگست 2025ء) بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں اپریل میں ہونے والے حملے کے بعد، جس میں 26 سیاح مارے گئے تھے، بھارت نے پاکستان کے خلاف جو تادیبی اقدامات کیے تھے، ان میں سندھ طاس آبی معاہدے کی معطلی بھی شامل تھی۔

پاکستان نے اس کے خلاف بین الاقوامی ثالثی عدالت سے رجوع کیا تھا۔

عدالت نے پاکستان کے حق میں فیصلہ سنایا ہے۔

یہ فیصلہ آٹھ اگست کو سنایا گیا اور پیر کے روز اس عدالت کی ویب سائٹ پر شائع بھی کر دیا گیا۔ اس میں بھارت کی جانب سے مغربی دریاؤں،چناب، جہلم اور سندھ پر تعمیر کیے جانے والے نئے رن آف دی ریور ہائیڈرو پاور منصوبوں کے ڈیزائن کے معیار کی تشریح کی گئی ہے۔

عالمی بینک کی ثالثی میں کیا گیا یہ سندھ طاس آبی معاہدہ دریائے سندھ کے پانی کی تقسیم کو دونوں ممالک کے درمیان منظم کرتا ہے۔

(جاری ہے)

ثالثی عدالت کی طرف سے پاکستان کے حق میں سنائے گئے فیصلے کے بعد پیر کے روز اسلام آباد نے نئی دہلی سے اس معاہدے کو فوراﹰ بحال کرنے کی اپیل کی۔

بھارت نے 22 اپریل کے پہلگام حملے کے بعد سندھ طاس معاہدے کے میکنزم میں اپنی شمولیت معطل کر دی تھی، جو اس کی طرف سے کیے گئے متعدد تادیبی اقدامات کا حصہ تھی۔ بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان میں موجود عناصر پر لگایا تھا، جب کہ پاکستان نے اس کی تردید کی اور غیر جانبدارانہ انکوائری پر زور دیا تھا۔

ثالثی عدالت نے اپنے فیصلے میں کئی متنازع ڈیزائن کے معاملات، جیسے کم سطح کے آؤٹ لیٹس، گیٹڈ اسپل ویز، ٹربائن انٹیکس اور فری بورڈ پر پاکستان کے موقف کی حمایت کی، جبکہ بھارت کے رن آف دی ریور منصوبوں کے لیے ذخائر کی زیادہ سے زیادہ گنجائش بڑھانے کی صلاحیت کو محدود کر دیا۔

پاکستان نے کیا کہا؟

پیر کو پاکستان کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ پاکستان نے ثالثی عدالت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی عمومی تشریح کے حوالے سے دیے گئے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا، ''یہ پاکستان کے تاریخی موف کی توثیق ہے‘‘ اور اس میں معاہدے کو معطل کرنے کے بھارت کے یک طرفہ فیصلے کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا، ''یہ فیصلہ پاکستان کے لیے خاص اہمیت رکھتا ہے کیونکہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو یک طرفہ طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا، اور اس سے قبل عدالت کی کارروائیوں کا بھی بائیکاٹ کیا تھا۔

‘‘

ترجمان نے کہا، ''پاکستان سندھ طاس معاہدے کے مکمل نفاذ کے لیے پرعزم ہے، اور توقع کرتا ہے کہ بھارت فوری طور پر اس معاہدے کے معمول کے کام کو بحال کر دے گا، اور ثالثی عدالت کے فیصلے پر مخلصانہ عمل درآمد کرے گا۔‘‘

بھارت کا تاحال کوئی ردعمل نہیں

اس نئی پیش رفت پر بھارت کا تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا تاہم ماضی میں وہ ثالثی عدالت کے فیصلوں پر سوال اٹھاتا رہا ہے۔

جب نئی دہلی نے اس معاہدے کو معطل کیا تھا، تو بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا تھا کہ بھارت کبھی بھی اپنے پڑوسی ملک پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ بحال نہیں کرے گا، اور وہاں جانے والے پانی کا رخ اندرونی استعمال کے لیے موڑ دیا جائے گا۔

تب انہوں نے کہا تھا، ’’وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھا، ہم ایک نہر بنا کر راجستھان لے جائیں گے۔

پاکستان کو اس پانی سے محروم کر دیا جائے گا، جو وہ ناحق حاصل کر رہا تھا۔‘‘

خیال رہے کہ بھارت سے نکلنے والے تین دریاؤں کے ذریعے پاکستان کی 80 فیصد زرعی زمین کو پانی فراہم کیا جاتا ہے۔

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ثالثی عدالت کا تازہ ترین فیصلہ اسلام آباد کو نئی سفارتی قوت اور نئی دہلی کو مذاکرات کی میز پر واپس لانے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے۔

ادارت: مقبول ملک

متعلقہ مضامین

  • سندھ طاس معاہدے سے ’فرار‘ اختیار کرنے کی بھارتی کوشش، پاکستان کی کڑی تنقید
  • بھارت کا سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کا پاکستان کے حق میں فیصلہ ماننے سے انکار
  • سندھ طاس معاہدے پر عالمی عدالت کافیصلہ ، بھارت کاموقف سامنے آگیا
  • بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے، امیر مقام
  • بھارت کا چین اور روس کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط کرنے کا فیصلہ
  • مودی کو سندھ طاس معاہدہ ماننا پڑے گا ورنہ 6 دریاؤں کا پانی چھین لیں گے، بلاول بھٹو
  • مودی کو سندھ طاس معاہدہ ماننا پڑے گا ورنہ 6 دریاؤں کا پانی چھین لیں گے:بلاول بھٹو
  • پاکستان، امریکہ کا کالعدم بی ایل اے دیگر دہشت گرد گروپوں کیخلاف مؤثر حکمت عملی بنانے پر اتفاق
  • سندھ طاس تنازع: پاکستان کی طرف سے عدالتی فیصلے کا خیرمقدم
  • بی ایل اے اور مجید بریگیڈ پر پابندی بڑی کامیابی، اقوام متحدہ میں بھی مؤقف اٹھائیں گے: بلاول بھٹو