ریلی پر حملے سے حکومت کے عزائم کمزور نہیں ہونگے، ترجمان شاہد رند
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
اپنے بیان میں ترجمان حکومت بلوچستان نے علی مدد جتک کی ریلی پر دستی بم حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان حکومت نے کوئٹہ میں رکن اسمبلی حاجی علی مدد جتک کے قافلے پر ہونے والے بم حملے پر بلوچستان حکومت نے شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ اپنے جاری بیان میں ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے واقعے کو بزدلانہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوامی نمائندوں پر حملے جمہوری نظام پر حملے کے مترادف ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ حملہ آوروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا اور امن و امان کے خلاف سرگرم عناصر کی سرکوبی ناگزیر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت عوام اور ان کے نمائندوں کے تحفظ کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ ایسی کارروائیاں حکومت کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتیں اور ریاست دشمن عناصر کے ناپاک عزائم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
باجوڑ، کرفیو میں نرمی کے بعد بازار کھل گئے، شہری مسلح گشت اور خود پہرہ دینے لگے
ضلعی انتظامیہ نے کرفیو میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے آج سے خار منڈا روڈ، خار ناواگی روڈ، خار صادق آباد، عنایت کلی روڈ کو کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔ ان سڑکوں کے ساتھ ساتھ متصل علاقوں کے تمام بازار بھی مکمل طور پر کھلے رہیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ باجوڑ میں کرفیو می نرمی کردی گئی جب کہ شہری مسلح گشت کرتے ہوئے خود اپنے علاقوں میں پہرہ دینے لگے۔ ضلعی انتظامیہ نے کرفیو میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے آج سے خار منڈا روڈ، خار ناواگی روڈ، خار صادق آباد، عنایت کلی روڈ کو کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔ ان سڑکوں کے ساتھ ساتھ متصل علاقوں کے تمام بازار بھی مکمل طور پر کھلے رہیں گے۔ مقامی ذرائع کے مطابق باجوڑ میں رات کے اوقات میں شہری اپنے علاقوں کی حفاظت کے لیے پہرہ دیتے اور مسلح گشت کرتے نظر آ رہے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا بنیادی مقصد دہشت گردوں کی نقل و حرکت کو روکنا اور اپنے علاقوں کو محفوظ بنانا ہے۔
ذرائع کے مطابق حالیہ دنوں میں باجوڑ کے حالات میں نمایاں تبدیلی آئی ہے اور عمائدین و نوجوان جرگوں میں متفق ہوئے ہیں کہ اپنے علاقوں میں دہشت گردوں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا اور امن و امان کی صورتحال کو ہر حال میں قائم رکھا جائے گا۔ مختلف علاقوں میں شہریوں نے اپنے جان و مال کے تحفظ کے لیے مسلح نوجوانوں پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں، جو دن رات نگرانی اور گشت کے فرائض انجام دے رہی ہیں۔