صیہونی حکومت کی جانب سے جنوب مغربی شام پر ڈرون حملہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
بدھ کی صبح مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی حکومت کے بغیر پائلٹ طیاروں (ڈرونز) نے طرطوس کے نواحی علاقے کو نشانہ بنایا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بدھ کی صبح مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی حکومت کے بغیر پائلٹ طیاروں (ڈرونز) نے طرطوس کے نواحی علاقے کو نشانہ بنایا ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، بدھ کی صبح جنوب مغربی شام میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ المیادین چینل نے ان رپورٹوں کے حوالے سے بتایا کہ طرطوس کے مضافاتی علاقے کو صیہونی حکومت کے ڈرونز نے نشانہ بنایا ہے۔ عراقی میڈیا ادارہ صابرین نیوز نے بھی تصاویر شائع کرتے ہوئے لکھا کہ صیہونی ڈرون حملے کے بعد طرطوس کے علاقے عمریت میں فضائی دفاعی نظام کی جانب سے جوابی فائرنگ دیکھی گئی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صیہونی حکومت طرطوس کے
پڑھیں:
انسانی امداد کے نام پر قتلِ عام! غزہ میں خوراک لینے والے فلسطینی گولیوں کا نشانہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ:بین الاقوامی طبی تنظیم ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز (MSF) نے غزہ میں جاری اسرائیل امریکا مشترکہ خوراک تقسیم منصوبے کو “انسانی امداد کے نام پر قتلِ عام” قرار دیتے ہوئے اس کی فوری بندش کا مطالبہ کیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق ترجمان ایم ایس ایف کاکہنا ہےکہ گزشتہ ایک ماہ میں اس نام نہاد انسانی امدادی اسکیم کے تحت خوراک حاصل کرنے کی کوشش میں 500 سے زائد فلسطینی شہید اور تقریباً 4000 زخمی ہو چکے ہیں۔
تنظیم کے ترجمان کاکہنا تھا کہ یہ اسکیم “ایک سوچے سمجھے طریقے سے فلسطینیوں کو غیر انسانی طریقے سے خوراک کے حصول کے لیے خطرناک حالات میں دھکیلنے کی کوشش ہے،اسرائیلی محاصرے کے باعث 100 دن سے بھوکے فلسطینیوں کو طویل فاصلہ طے کرکے صرف چار مخصوص مقامات پر پہنچ کر خوراک کے ٹکڑوں کے لیے لڑنا پڑتا ہے۔
تنظیم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کہ موجودہ اسکیم صرف بھوک اور موت کی آڑ میں ظلم ہے، جسے فوری طور پر بند کیا جانا چاہیے۔
ایم ایس ایف کے ایمرجنسی کوآرڈینیٹر ایٹور زابالگوگیازکوا نے صورتحال کو “ایک جال” قرار دیتے ہوئے کہا کہ خوراک کی تقسیم کے یہ چاروں مقامات مکمل طور پر اسرائیلی کنٹرول والے علاقوں میں ہیں جہاں فلسطینیوں کو پہلے جبراً بے دخل کیا گیا، یہ جگہیں فٹبال گراؤنڈ جتنے بڑے میدان ہیں جن کے اردگرد نگرانی کے ٹاور، مٹی کے تودے اور خار دار تاریں ہیں۔
ایم ایس ایف کا کہنا تھا کہ فینس کھولنے کے بعد ہزاروں لوگ ایک ساتھ خوراک پر ٹوٹ پڑتے ہیں، جس کے دوران اکثر ہجوم پر فائرنگ کی جاتی ہے۔
زابالگوگیازکوا نے مزید کہاکہ اگر کوئی شخص جلدی پہنچتا ہے اور چیک پوائنٹ کے قریب آتا ہے تو اسے گولی مار دی جاتی ہے، اگر وقت پر پہنچتا ہے اور بھیڑ کی وجہ سے ماؤنڈز یا تاریں پھلانگتا ہے، تب بھی اسے نشانہ بنایا جاتا ہے، اگر دیر سے پہنچتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ وہ ‘خالی کراۓ گئے علاقے’ میں داخل ہو گیا ہے اور گولی مار دی جاتی ہے۔
ایم ایس ایف نے اسرائیلی حکام اور ان کے اتحادیوں سے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کا پرانا نظام بحال کیا جائے، خوراک، ایندھن، ادویات اور دیگر انسانی امداد پر سے پابندیاں ختم کریں، اقوام متحدہ کے ذریعے جاری پہلے سے قائم انسانی امدادی نظام کو بحال کریں۔