امام زمانہ کے گمنام سپاہیوں کی ایک اور فتح، اسرائیلی سائنسدانوں اور ایٹمی تنصیبات کی ویڈیوز جاری کر دی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
اسلام ٹائمز: وزارت انٹیلیجنس نے صیہونی ریاست کے جوہری سائنسدانوں، محقیقن اور ماہرین کی فہرست جاری کی ہے۔ اس فہرست میں انسانی تباہی یعنی ایٹمی ہتھیاروں کے ایسے منصوبوں اور ان پر کام کرنیوالے امریکی اور یورپی سائنسدانوں کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔ صہیونی حکومت انتہائی خفیہ رازوں کی تفصیلات نشر کیے جانے کیساتھ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان حساس ترین رازوں کا حصول دراصل صیہونی حکومت کے اسٹریٹجک مراکز میں دراندازی کا نتیجہ ہے۔ خصوصی رپورٹ:
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت انٹیلی جنس نے پہلی بار بیرون ملک کامیاب آپریشنز اور مقبوضہ فلسطین کے اندر سے خفیہ ذرائع سے حاصل کی گئی حساس معلومات کی تصاویر جاری کی ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی دستاویزی فلم "مکڑی کی جالا"، امام زمانہ علیہ السلام کے گمنام سپاہیوں، یعنی ایرانی انٹیلی جنس کی ایلیٹ فورسز کے بارے میں ایک داستان ہے۔ اس میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح صیہونی حکومت کے ڈیٹا بیس تک مکمل رسائی حاصل کی جا چکی ہے۔
ایرانی وزارت انٹیلیجنس نے صیہونی ریاست کے جوہری سائنسدانوں، محقیقن اور ماہرین کی فہرست جاری کی ہے۔ اس فہرست میں انسانی تباہی یعنی ایٹمی ہتھیاروں کے منصوبوں اور ان پر کام کرنیوالے امریکی اور یورپی سائنسدانوں کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔ صہیونی حکومت کی انتہائی خفیہ رازوں کی تفصیلات نشر کیے جانے کیساتھ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان حساس ترین رازوں کا حصول دراصل صیہونی حکومت کے اسٹریٹجک مراکز میں دراندازی کا نتیجہ ہے۔
وزیر اطلاعات حجت الاسلام خطیب نے ایک دستاویزی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں صیہونی حکومت کی کاونٹر اٹیلی جنس ناکامی کے بارے میں بتانا چاہتا ہوں، حقیقت یہ ہے کہ امام زمانہ (ع) کے گمنام سپاہی ایک پیچیدہ اور جدید آپریشن کے دوران صیہونی حکومت کے حساس اڈوں میں دراندازی کرنے میں کامیابی حاصل کر چکے ہیں۔
حساس معلومات کی تفصیل:
- صیہونی حکومت کے 189 جوہری اور فوجی ماہرین کے نام، تفصیلات، پتے اور کام کی نوعیت، ان کے تعلقات سمیت مکمل معلومات دریافت ہو چکی ہیں۔ اس فہرست پر کام ابھی جاری ہے۔
- ایک سے زیادہ صورتوں میں محفوظ رہنے والے ایسے حساس عسکری مقامات کی مکمل تفصیلات بھی موجود ہیں، جن میں سے کچھ کو 12 روزہ جنگ میں ایرانی میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا تھا۔
- ان اڈوں سے دستاویزات کی کامیاب منتقلی، جن کی پہلے ہی پیش گوئی کی گئی تھی، ایک مستند انٹیلی جنس اور آپریشنل اقدامات کے امتزاج کا صرف ایک حصہ ہے۔
- یہ صیہونی خفیہ ایٹمی نظام اور اس کے پشت پناہوں کے منصوبوں کی ناکام رازداری کی تاریخ کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے اور اب صیہونی حکومت کی جوہری پروگرام اور تنصیبات کے متعلق کوئی ابہام باقی نہیں رہا۔ اسرائیلی طاقت اور خفیہ پن کا جادو خاک میں ملا دیا گیا ہے۔
- ایران منتقل کیے جانے والے انٹیلیجنس انفارمیشن کے خزانے میں صہیونی حکومت سے متعلق متنوع اور قیمتی معلومات پر مشتمل یہ خفیہ ڈاکومنٹس لاکھوں صفحات پر مبنی ہیں۔
- ان دستاویزات میں مقبوضہ علاقوں پر قابض صیہونی رجیم کے سابقہ اور جاری عسکری منصوبوں، پرانے جوہری ہتھیاروں کی بحالی اور دوبارہ پروسیسنگ کے منصوبے، امریکہ اور کچھ یورپی ممالک کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کے ساتھ ساتھ انتظامی ڈھانچے اور جوہری ہتھیاروں کے پروگرام میں کام کرنیوالے افراد کے بارے میں مکمل معلومات شامل ہیں۔
- ان دستاویزات میں انسانیت دشمن ہتھیاروں کے منصوبوں کے محققین، سائنسدانوں، ماہرین اور میجمنٹ کی ایک فہرست بھی شامل ہے، جس میں متعلقہ منصوبوں پر امریکی اور یورپی کمپنیوں کی تفصیلات اور سائنسدانوں اور ان کے تمام معاونین کے پتے بھی شامل ہیں۔
حساس معلومات تک رسائی کے ذرائع:
اتنی بڑی تعداد میں دستاویزات کے حصول اور ایران منتقلی میں صیہونی حکومت کے ایٹمی پروگرام سے منسلک افراد، عسکری اداروں کے اہلکاروں اور عام اسرائیلی شہریوں نے ایران کی وزارت انٹیلی جنس کے ساتھ تعاون کیا اور رازداری و سیکورٹی کی پیچیدہ پرتوں اور دبیز پردوں کے پیچھے اور نیچے مخفی ان رازوں تک رسائی کو ممکن بنایا۔
اسرائیلی اہلکاروں اور شہریوں کی طرف سے ایرانی انٹیلیجنس سے تعاون کی وجوہات:
اس تعاون کے دو اہم محرکات تھے:
پہلا، مادی فائدہ اور پیسے کا لالچ۔
دوسرا، بدعنوان اور مجرم وزیراعظم کے لئے اسرائیلیوں میں پائی جانیوالی شدید نفرت، جو نتن یاہو کے خلاف انتقام کے طور پر ایران سے تعاون کا باعث بنی۔
ایرانی حکام اور ماہرین کا نتن یاہو کو چیلنج:
- تم ایک بدعنوان شخص ہو، ہمارے ملک میں پانی کے مسئلے کو حل کرنے کے بجائے بہتر ہے کہ اپنے ملازمین کی روزی روٹی کا مسئلہ حل کرو، جو نہیں کر سکتے، اسی لئے اسرائیلیوں نے پیسہ حاصل کرنیکے لالچ میں ہمارے ساتھ تعاون کیا اور یہ تعاون جاری ہے اور رہیگا۔
- صہیونی حکومت کی خلاف عوام اور حکام کیطرف سے دراندازی کی کوششوں میں مدد کے راز کی جڑیں 12 روزہ جنگ میں اسرائیل کی تاریخی شکست اور صیہونی حکومت کی عوام کی حفاظت میں ناکامی اور ان کے نہاں خانوں تک امامؑ زمانہ کے گمنام سپاہیوں کے نفوذ اور رسائی میں مضمر ہیں۔
- نہ صرف ایران کے پاس صیہونی حکومت کے جوہری ہتھیاروں کے ماضی کے بارے میں معلومات ہیں، بلکہ یہ معلومات مستقبل کی ہر پیش رفت کے لیے بھی مفید ہیں۔
واضح رہے کہ ایرانی انٹیلی جنس کی وزارت کی دستاویزی رپورٹ کے ساتھ انٹیلی جنس دراندازی سے حاصل ہونے والی ایسی ویڈیوز اور تصاویر بھی دکھائی گئی ہیں جن کی دنیا کی انٹیلیجنس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ ان میں صہیونی حکومت کے وزیر جنگ کی رہائش گاہ، صیہونی حکومت کا جوہری اڈہ، اور اسرائیل کے جوہری سائنسدانوں کے ساتھ ساتھ رافیل گروسی کی صہیونی حکومت کے عہدیداروں کے ساتھ تصاویر، جن میں گروسی کی وہ نجی تصاویر بھی شامل ہیں جو صہیونی حکومت نے گروسی کو بلیک میل کرنے کے لئے خفیہ طور پر حاصل کر رکھی ہیں۔ گروسی کی جانب سے اسرائیل کیساتھ تعاون کا ایک سبب ان تصاویر کو بھی تصور کیا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صیہونی حکومت کے وزارت انٹیلی صہیونی حکومت بھی شامل ہیں ہتھیاروں کے کے بارے میں انٹیلی جنس کی تفصیلات کے جوہری حکومت کی کے گمنام کے ساتھ اور ان گیا ہے
پڑھیں:
غزہ نسلی کشی، ترکیہ نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے
مذکورہ افراد نے انسانیت کے خلاف جرائم کیے ہیں اور غزہ میں نسل کشی کے مرتکب ہوئے ہیں
اسرائیل نے جان بوجھ کرغزہ میں رہائشی علاقے کو تباہ کر کے کھنڈرات میں بدلا،ترکیہ کورٹ
ترکیہ نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسلی کشی پر نیتن یاہو کے ورانٹ گرفتاری جاری کر دیے۔خبر ایجنسی کے مطابق ترکیہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کی، اسرائیلی اقدامات ہزاروں شہریوں کے قتل عام اور زخمی ہونے کا باعث بنیں، اسرائیل نے جان بوجھ کر رہائشی علاقے کو تباہ کر کے کھنڈرات میں بدلہ۔خبر ایجنسی نے بتایا کہ استنبول کی عدالت نے نیتن یاہو کے علاوہ مزید 37 افراد کے گرفتاری وارنٹ بھی نکالے، ترک کورٹ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو گلوبل صمد فلوٹیلا کے خلاف بھی جنگی جرائم کا مرتکب ہے۔ استنبول کے پروسیکیوٹر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ افراد نے انسانیت کے خلاف جرائم کیے ہیں اور غزہ میں نسل کشی کے مرتکب ہوئے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی فوج نے اکتوبر 2023 سے غزہ میں بے گناہ شہریوں اور انفرا سٹرکچر پر منظم بم باری کی اور اس دوران 6 سالہ ہند رجب سمیت بچوں کو شہید کیا گیا اور طبی مراکز پر بھی بمباری کی۔ترک پروسیکیوٹر نے حوالہ دیا ہے کہ اسرائیل نے گلوبل صمود فلوٹیلا میں جارحیت کی جو غزہ کی پٹی تک امداد پہنچانے کا سب سے بڑا مشن تھا۔غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے خلاف آواز اٹھانے والے سرفہرست ممالک میں ترکیہ شامل ہے اور یہاں تک غزہ جنگ کی وجہ سے اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات اور تجارت کو معطل کردیا ہے۔استنبول کے پروسیکیوٹر کی جانب سے نیتن یاہو اور دیگر اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری ایک ایسے وقت میں جاری کیے گئے جب عالمی عدالت کی جانب سے نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلینٹ پر جنگی جرائم کی پاداش پر وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔