’’فن اینڈ فئیرکی‘‘رنگارنگ ثقافتی تقریب میں پاکستانی فیملیزکی بھرپورشرکت
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سعودی عرب کے دارالحکومت الریاض میں’’فن اینڈ فئیر‘‘کے زیر اہتمام ایک شاندار اور رنگارنگ ثقافتی تقریب کا انعقاد کیا گیا، تقریب کی میزبانی کے کے پروڈکشن نے کی جس میں پاکستانی فیملیز کی بڑی تعداد نے شرکت کر کے محفل کی رونق کو دوبالا کر دیا،تقریب میں ایشیائی ثقافت کی جھلک نمایاں طور پر دیکھی گئی۔ دیدہ زیب سجاوٹ، ثقافتی لباس اور رنگا رنگ اسٹالز نے حاضرین کو پاکستان اور بھارت کی ثقافت سے جوڑے رکھا،تقریب کی چیف آرگنائزر مس نازیہ زوہیر نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے پروگرام نہ صرف تفریح فراہم کرتے ہیں بلکہ دیارِ غیر میں مقیم کمیونٹی کو اپنی ثقافت اور اقدار کے قریب رکھنے کا ذریعہ بھی بنتے ہیں۔ پاکستانی اور انڈین خواتین اپنی کمیونٹی میں روایات، بھائی چارے اور ہم آہنگی کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں،تقریب میں معروف گلوکار شازیل علی، بسام، شایان کاشف اور زینہا نے اپنی پرفارمنس سے حاضرین کو خوب محظوظ کیا۔ شرکاء نے فن اینڈ فئیر کی پوری ٹیم کو ایک کامیاب اور یادگار پروگرام منعقد کرنے پر خراج تحسین پیش کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ ایسے ثقافتی ایونٹس کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا تاکہ بیرونِ ملک مقیم افراد اپنے وطن کی خوشبو سے جڑے رہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
عوام سے گھوڑوں کیطرح کام کی توقع، جاپانی وزیراعظم خود کتنے گھنٹے سوتی ہیں؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جاپان کی وزیراعظم سانائے تاکائیچی نے انکشاف کیا ہے کہ وہ روزانہ صرف دو سے چار گھنٹے کی نیند پر گزارہ کرتی ہیں۔
اکتوبر 2025 میں جاپان کی 104ویں وزیراعظم کا حلف اٹھانے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں انہوں نے ’ورک بیلنس‘ کے تصور کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری آبادی کم ہے، اس لیے ہر نسل کی مشترکہ محنت سے ہی ملک کی تعمیر نو ممکن ہےـ* انہوں نے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ *کام کرو، گھوڑوں کی طرح کام کرو۔ میں خود بھی کام کے مقابلے میں زندگی اور آرام کو پسِ پشت ڈال دوں گی—صرف کام، کام اور مزید کام۔
وزیراعظم بننے کے فوراً بعد انہوں نے صبح 9 بجے ہونے والی بجٹ میٹنگ کا وقت بدل کر رات 3 بجے مقرر کر دیا تھا، جس سے ان کے اسٹاف میں خاصی بے چینی پیدا ہوئی۔
حالیہ پارلیمانی کمیٹی میں گفتگو کے دوران سانائے تاکائیچی نے بتایا کہ میں انتہائی کم نیند پر زندگی گزارنے کی عادی ہوں، عموماً دو گھنٹے اور زیادہ سے زیادہ چار گھنٹے سوتی ہوں۔ شاید یہ میری جلد کے لیے بہتر نہیں، لیکن میں اسی معمول کی عادی ہوں۔
مزید یہ کہ جب ان سے حکومتی منصوبوں کے تحت اوور ٹائم کی حد بڑھانے اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے سے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ مزدوروں اور مالکان کے تقاضے ہمیشہ یکساں نہیں ہوتے۔ کچھ افراد معاشی حالات کے باعث دو نوکریاں کرتے ہیں، جبکہ کچھ ادارے اوور ٹائم پر سخت پابندیاں عائد کیے ہوئے ہیں۔