چاند پر دریافت ہونیوالے شیشے کے ٹکڑوں کے متعلق سنسنی خیز انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ چاند پر 12 کروڑ برس پہلے تک فعال آتش فشاں موجود تھے۔
یہ تحقیق چاند کی سطح پر پائے جانے والے چھوٹے چھوٹے شیشے کے ٹکڑوں پر مبنی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ چاند پر نسبتاً تھوڑا عرصہ قبل تک آتش فشاں فعال تھے۔
چاند پر شیشے کے یہ ٹکڑے 2020 میں چینی مشن چینگ ای 5 نے دریافت کیے تھے۔
محققین نے چاند سے لائے جانے والے مٹی کے نمونوں میں 3000 سے زائد شیشے کے باریک ٹکڑوں کا معائنہ کیا اور ان کی کیمیائی ترتیب اور طبعی ساخت کا جائزہ لیا۔
محققین کو معلوم ہوا کہ ان ٹکڑوں میں سے تین آتش فشاں سے آئے تھے جبکہ ڈیٹنگ کرنے سے یہ بات علم میں آئی کہ یہ ٹکڑے تقریباً 12 کروڑ 30 برس پرانے تھے۔
آتش فشاں پھٹنے کے اس واقعے کی ماضی میں سب سے قریب (یعنی 12 کروڑ برس قبل) ہونے کی بھی تصدیق کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فلوریڈا کے ساحل سے لاکھوں ڈالر مالیت کا خزانہ دریافت
طویل عرصے سے گمشدہ ہسپانوی خزانہ بالآخر فلوریڈا کے ساحل سے دریافت ہوگیا۔اس خزانے کی مالیت 10 لاکھ ڈالر کے قریب ہے۔
ماہر غوطہ خوروں کو ’ٹریژر کوسٹ‘ نامی ساحل پر 1000 سے زائد چاندی اور سونے کے سکے دریافت کیے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ 1715 کو ڈوبنے والے جہاز میں بھیجے جانے والے یہ سکے بولیویا، میکسیکو اور پیرو میں قائم ہسپانوی کالونیوں سے اکٹھا کیے گئے تھے۔ اس کے علاوہ جہاز پر جواہرات بھی موجود تھے۔
لیکن فلوٹیلا طوفان کی وجہ سے یہ جہاز ڈوب گیا تھا جس کی وجہ سے اس پر لدا قیمتی سامان بھی سمندر کی نذر ہوگیا تھا۔