ایکسائزکا بینائی سے محروم افسر آنکھوں والے افسران سے بازی لے گیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
سٹی42: ایکسائز لاہور ریجن اے میں بینائی سے محروم ای ٹی او (ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر) مبشر شہزاد نے پروفیشنل ٹیکس کی ریکوری میں تمام بینا افسران کو پیچھے چھوڑ دیا۔
تفصیلات کے مطابق مبشر شہزاد نے 67 فیصد ریکوری کرکے اپنے 63 کروڑ 23 لاکھ روپے کے ہدف میں سے 42 کروڑ 18 لاکھ روپے کی وصولی کی جو کہ ایک قابلِ ستائش کامیابی ہے۔ ان کی یہ کارکردگی بینائی رکھنے والے تمام 11 ای ٹی اوز پر سبقت لے گئی جنہوں نے مجموعی طور پر صرف 60 فیصد ریکوری کی۔
Currency Exchange Rate Tuesday May 14, 2025
ریکوری کے اعتبار سے ریجن اے لاہور کے زون 12 کے ای ٹی او دانش محمود 64 فیصد وصولی کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہےجبکہ زون 3 کے قیصر کریم، زون 4 کے حبیب عالم اور زون 10 کے محمد سچل نے 63 فیصد ریکوری حاصل کی۔
زون 2 کے طارق بٹ نے 61 فیصد، زون 13 کی ای ٹی او افشاں نے 60 فیصد، زون 11 کے ای ٹی او نعیم الرحمن نے 58 فیصد، اور زون 1 کی ای ٹی او شانزہ نے 57 فیصد ریکوری کی۔
زون 16 کے منظر خالد صرف 52 فیصد ریکوری حاصل کر سکے جبکہ زون 18 کے ای ٹی او وسیم حسن 42 فیصد ریکوری کے ساتھ آخری نمبر پر رہے۔
سونے اور چاندی کے آج کے ریٹس ۔منگل 14مئی، 2025
ریجن اے لاہور کو رواں مالی سال کے دوران پروفیشنل ٹیکس کی مد میں مجموعی طور پر 4 ارب 42 کروڑ 15 لاکھ 91 ہزار روپے کا ہدف دیا گیا تھا، جس میں سے 11 ای ٹی اوز نے 2 ارب 65 کروڑ 33 لاکھ 33 ہزار روپے وصول کیے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 فیصد ریکوری
پڑھیں:
دوا ساز کمپنیوں کی چاندی، فروخت ایک ٹریلین روپے سے تجاوز کر گئی
ادویات کی کھپت میں اضافے کے بجائے قیمتوں میں زبردست اضافے کی وجہ سے پاکستان کی ریٹیل فارماسیوٹیکل انڈسٹری نے مارچ 2025 کو ختم ہونے والے 12 ماہ کی مدت کے دوران فروخت میں 1.049 ٹریلین روپے کا ہندسہ عبور کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں:دوا ساز کمپنیاں ٹرمپ کو یورپ پر دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کررہی ہیں، فرانسیسی اخبار
IQVIA کے اعداد و شمار کے مطابق یونٹ کی فروخت سال بہ سال صرف 3.63 فیصد بڑھ کر 3.77 بلین ہو گئی، جو کہ قیمت کے حجم کے بڑھتے ہوئے تفاوت کو ظاہر کرتی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق تجزیہ کار اس سال مارکیٹ کی نمو کا 2 تہائی سے زیادہ حصہ قیمتوں میں اضافے کو قرار دیتے ہیں، کیونکہ قومی اور ملٹی نیشنل فرموں نے افراط زر اور کرنسی کے دباؤ کے درمیان قیمتوں کو ایڈجسٹ کیا ہے۔
IQVIA کی رپورٹ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ صنعت نے گزشتہ 4 سالوں میں روپے کی قدر میں 19.09 فیصد کی کمپاؤنڈ سالانہ شرح نمو (CAGR) سے ترقی کی ہے، جب کہ امریکی ڈالر کے لحاظ سے CAGR صرف 4.05 فیصد پر کھڑا ہے۔
تاہم فروخت ہونے والے یونٹس میں معمولی اضافہ 5 سالوں میں صرف 5.49 فیصد رہا جو ایک متوسط پاکستانی کے لیے ادویات کی سستی دستیابی کے بارے میں تشویش پیدا کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:انڈونیشیا میں دوا سازی کمپنی کے مالک کو 2 سال قید، ایک ارب روپے جرمانہ
دوسری طرف ملٹی نیشنل کمپنیوں (MNCs) نے فروخت کی مالیت میں 19.04 فیصد اضافہ ریکارڈ کرنے کے باوجود فروخت ہونے والے یونٹس میں 0.72 فیصد کمی دیکھی، جو 856 ملین تک گر گئی۔
یہ فرق واضح کرتا ہے کہ کس طرح کثیر القومی کمپنیوں نے بھی بڑھتی ہوئی طلب کے بجائے قیمت کے ضمن ہونے والی نمو سے فائدہ اٹھایا۔
رپورٹ کے مطابق اکتوبر- دسمبر 2024 کی سہ ماہی پاکستان کی فارماسیوٹیکل تاریخ میں سب سے زیادہ منافع بخش بن کر ابھری، صرف اکتوبر میں ماہانہ فروخت 96.48 بلین روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
اس میں سے قومی کمپنیوں نے 75.39 بلین روپے اور MNCs نے 21.09 بلین روپے کا حصہ ڈالا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
IQVIA دواساز فارما سیوٹیکل