بلوچستان: نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی قمیت میں کمی کیوں ہو رہی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
بلوچستان کے سرحدی علاقوں سے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت ملک بھر میں غیر قانونی طور پر اشیائے خورونوش، الیکٹرانک آئٹمز، پیٹرول اور ڈیزل اسمگل کیا جاتا ہے، ان اشیا کے ساتھ ساتھ نان کسٹم پیڈ گاڑیاں بھی اسمگل ہو کر صوبے کے مختلف حصّوں سمیت دیگر شہروں تک پہچائی جاتی ہیں۔ دراصل نان کسٹم پیڈ گاڑیاں غیر قانونی طور پر افغان سرحد سے پاکستان لائی جاتی ہیں جو بعد میں خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی سرحد سے ملک کے دیگر حصوں کو بھیجی جاتی ہیں۔
اکثر یہ گاڑیاں مختلف حصوں میں کاٹ کر سرحدی علاقوں تک لائی جاتی ہیں جسے بعد میں دوبارہ جوڑا جاتا ہے۔ سن گاڑیوں کی مانگ ہمیشہ اس لیے رہتی ہے کیونکہ یہ قیمت میں انتہائی کم ہوتی ہے۔ لیکن گزشتہ ایک ماہ سے بلوچستان میں نان کسٹم پیڈ گاڑیاں جنہیں مقامی افراد کابلی گاڑی کہتے ہیں کی مانگ میں غیر معمولی کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے تیمور خان جو گزشتہ 6 برس سے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی خرید و فروخت کے کاروبار سے منسلک ہیں نے بتایا کہ ان دنوں بلوچستان میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے کاروبار میں شدید مندی دیکھنے کو مل رہی ہے ایک جانب یہاں حکومت نے سمگلنگ کی روک تھام کے خلاف کارروائیاں تیز کردی ہیں وہیں افغان مہاجرین کا انخلا بھی نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی خرید وفروخت میں کمی واقع کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: ایمنسٹی اسکیم: کیا آپ بھی تھوڑے پیسے دیکر نان کسٹم پیڈ گاڑی خرید سکتے ہیں؟
تیمور خان نے بتایا کہ کوئٹہ میں بسنے والے افغان مہاجرین اکثر کم قیمت پر دستیاب نان کسٹم پید گاڑیوں کا استعمال کرتے تھے جو قیمت میں انتہائی کم ہوتی تھی ان مہاجرین کا کہنا یہ تھا کہ حکومت کی پالیسی کب تبدیل ہو جائے اس کا پتا نہیں اسی لیے یہ کم قیمت گاڑیاں خرید کر یہاں چلا لیتے ہیں جسے واپس بیچتے وقت نقصان کم ہوتا ہے۔ تاہم حکومت کی جانب سے افغان مہاجرین انخلا کے فیصلے کے بعد نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی مانگ میں تیزی سے کمی ہوئی ہے اور ان افر کے پاس نان کسٹم پیڈ گاڑیاں موجود تھیں وہ اسے بیچ بیچ کر اپنے آبائی علاقوں کو لوٹ رہے ہیں ایسے میں مارکیٹ میں سپلائی زیادہ اور ڈیمانڈ کم ہو کر رہ گئی ہے جس کی وجہ سے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی قیمتیں زمین پر جا گری ہیں۔
نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے کاروبار سے منسلک ایک اور شخص نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر وی نیوز کو بتایا ہے کہ کابلی گاڑی کی مانگ میں کمی کی وجہ سے جہاں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی قیمتیں کم ہوئی ہیں وہیں کسٹم پیڈ گاڑی کی مانگ اور قیمت دونوں میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ ماضی میں 660 سے 800 سی سی والی کابلی گاڑی 5 سے 6 لاکھ میں دستیاب تھی لیکن اب اسی گاڑی کو کوئی 4 لاکھ میں بھی خریدنے کو تیار نہیں اسی طرح ایک ہزار سے 18 سو سی سی والی گاڑیاں 10 سے 16 لاکھ کے درمیان ملتی تھیں لیکن اب یہی گاڑیاں 7 سے 8 لاکھ روپے میں دستیاب ہیں۔ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی مانگ میں نمایاں کمی کی وجہ سے بہت سے لوگ اس کاروبار کو چھوڑ رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان کوئٹہ نان کسٹم پیڈ گاڑیاں.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان کوئٹہ نان کسٹم پیڈ گاڑیاں
پڑھیں:
ژوب میں سیلابی ریلے میں دو گاڑیاں بہہ گئی، 3 لڑکیاں اور ایک خاتون جاں بحق
بلوچستان(نیوز ڈیسک)بلوچستان کے ضلع ژوب کے علاقے سلیازہ میں ندی میں آنے والے سیلابی ریلے میں دو گاڑیاں بہہ گئی جس کے باعث تین لڑکیاں اور ایک خاتون جاں بحق ہوگئیں۔
لیویز حکام کے مطابق ژوب کے علاقے سلیازہ میں موسلا دھار بارش کے بعد ندی میں طغیانی آگئی جس کے نتیجے میں سلیازہ ندی میں کھڑی دوگاڑیاں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں۔
لیویز حکام نے بتایاکہ آبی ریلے میں بہہ جانے کے باعث ایک خاتون اور گاڑی میں سوار 3 لڑکیاں جاں بحق ہوگئیں جبکہ ایک خاتون کو بچا لیا گیا جسے طبی امداد کیلئے ژوب اسپتال منتقل کردیا گیا۔
جاں بحق افرادکا تعلق ملتان سے بتایا جاریا ہے۔ حکام نے بتایاکہ تفریحی مقام سلیازہ ندی میں سیلابی ریلے کے باعث کھڑی فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
دوسری جانب ضلع ہرنائی کے علاقے کھوسٹ کی ندی میں سیلابی ریلے میں پھنس جانے والے تین افراد کو لیویز نے بچا لیا۔
ویتنام: دارالحکومت کے ایئرپورٹ پر دو طیارے آپس میں ٹکرا گئے