سٹاک مارکیٹ میں تاریخی تیزی، 174 ارب روپے سے زائد اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
کراچی (کامرس رپورٹر) پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں گزشتہ روز شیئرزکی زبردست خریداری کا رحجان غالب رہا ہے اور بنچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1 فیصد سے زائد اضافے کے ساتھ تاریخ کی بلند ترین سطح 119,962 پوائنٹس پر بند ہوا، ایس ای 100 انڈیکس انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 119,990.30 پوائنٹس تک پہنچ گیا تھا۔ کاروبار کے اختتام پر بنچ مارک انڈیکس 1,425.
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمت میں بڑا اضافہ
پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین پر ماہانہ 600، نان پروٹیکٹڈ کے لیے ماہانہ 1500روپے فکسڈ چارجز
گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمت 200تا 4200روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر، نوٹیفکیشن
اوگرا نے گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمت میں اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا، جس کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔تفصیلات کے مطابق مہنگائی کے ستائے عوام کے لیے بری خبر یہ ہے کہ اوگرا نے صارفین کے لیے گیس مہنگی کردی جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے ۔نوٹی فکیشن کے مطابق گیس کے نئے نرخوں کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔نوٹی فکیشن کے مطابق گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمت 200 تا 4200روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے ۔ پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کے لیے گیس کے نرخ 200 سے 350 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کیے گئے ہیں۔اسی طرح نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کے لیے گیس کے نرخ 500 سے 4200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردیے گئے ہیں۔اس کے علاوہ پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین پر ماہانہ 600روپے فکسڈ چارجز، نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کے لیے ماہانہ 1500روپے فکسڈ چارجز ہوں گے ۔اس کے علاوہ 1.5میٹر سے زائد گیس استعمال کرنے والے نان پروٹکیٹڈ صارفین کے لیے 3 ہزار روپے فکسڈ چارجز عائد کردیے گئے ۔ نوٹی فکیشن کے مطابق سرکاری،سیمی گورنمنٹ،اسپتال،تعلیمی اداروں کے لیے گیس کے نرخ مقرر کردیے گئے ۔ ان اداروں کے لیے گیس کے نرخ 3ہزار175 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کیے گئے ہیں۔روٹی کے تندروں کے لیے گیس کے نرخ 110 روپے سے 700 روپے تک فی ایم ایم بی ٹی یو، کمرشل صارفین کے لیے گیس کے نرخ 3900 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، جنرل انڈسٹری کے لیے گیس کے نرخ 2300روپے فی ایم ایم بی ٹی یو نرخ مقرر کیے گئے ہیں۔اس کے علاوہ کیپٹو پاور کے لیے گیس کے نرخ 3500 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، سی این جی کے لیے 3750،سیمیٹ فیکٹریوں کے لیے 4400 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، کھاد فیکٹریوں کے لیے ایک ہزار597 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کیے گئے ہیں۔اس کے علاوہ کے الیکڑک سمیت تمام بجلی گھروں کے لیے 1225 روپے فی ایم ایم بی ٹی مقرر کیے گئے ہیں۔