علی رضا عابدی قتل کیس، سزا یافتہ ملزمان کی اپیل کی سماعت جون کے پہلے ہفتے تک ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
استغاثہ کے مطابق انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ ملزمان کو دہشتگردی ایکٹ میں بھی عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ملزمان میں عبد الحسیب، محمد فاروق غزالی اور ابوبکر شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے ایم کیو ایم رہنما علی رضا عابدی کے مقدمہ قتل کیس میں ماتحت عدالت کے فیصلے کیخلاف سزا یافتہ ملزمان کی اپیل کی سماعت جون کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔ جمعہ کو سندھ ہائیکورٹ میں ایم کیو ایم رہنما علی رضا عابدی کے مقدمہ قتل کیس میں ماتحت عدالت کے فیصلے کیخلاف سزا یافتہ ملزمان کی اپیل کی سماعت ہوئی۔ ملزم ابوبکر اور محمد فاروق غزالی کے وکیل عماد غفار ایڈووکیٹ نے وکالت نامہ جمع کرادیا۔ عماد غفار ایڈووکیٹ ملزم عبد الحسیب کی پیروی بھی کررہے ہیں۔ عدالت نے اپیل کی سماعت جون کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔
استغاثہ کے مطابق انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ ملزمان کو دہشتگردی ایکٹ میں بھی عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ملزمان میں عبد الحسیب، محمد فاروق غزالی اور ابوبکر شامل ہیں۔ عدالت نے ملزمان پر ایک لاکھ روپے فی کس جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔ ملزم محمد فاروق، حسنین، غلام مرتضی عرف کالی چرن مفرور ہیں۔ ملزمان کیخلاف گذری تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما علی رضا عابدی کو دسمبر 2018ء میں قتل کیا گیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عمر قید کی سزا سنائی علی رضا عابدی اپیل کی سماعت محمد فاروق ملزمان کی ملزمان کو عدالت نے
پڑھیں:
حکیم شہزاد عرف لوہا پاڑ کےوارنٹ گرفتاری جاری
شاہین عتیق: چئیرمین ڈرگ کورٹ محمد نوید رانا نے غیر قانونی ادویات کی تشہیر کے مقدمے میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے حکیم شہزاد عرف "لوہا پاڑ" کا شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم جاری کر دیا جبکہ ان کے وارنٹ گرفتاری بھی دوبارہ جاری کر دیے گئے ہیں۔
عدالت نے اس کیس میں شریک ملزم اور حکیم شہزاد کے بیٹے نصیب الرحمان کے ضامن کی طرف سے جعلی مچلکے جمع کرانے پر سخت نوٹس لیا اور ضامن کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی جاری کر دیا۔
پنجاب پولیس کے دو افسروں کے تبادلے
کیس کی سماعت کے دوران نصیب الرحمان عدالت میں موجود تھے جبکہ حکیم شہزاد غیر حاضر رہے۔
یاد رہے کہ ڈرگ انسپکٹر کی جانب سے حکیم شہزاد اور ان کے بیٹے کے خلاف چالان عدالت میں جمع کرایا گیا ہے جس میں ان پر غیر قانونی اور غیر معیاری ادویات کی تشہیر اور فروخت کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 13 اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔