کماؤ پوت ہونے کے باوجود کراچی سے وفاق اور سندھ حکومت کا سوتیلا پن
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
کراچی پاکستان کا سب سے بڑا اور کماؤ پوت شہر ہے، یہ شہر زرِمبادلہ، کمائی اور ٹیکس آمدنی میں بڑا حصہ ڈالتا ہے لیکن اس پر وفاق اور نہ ہی صوبائی حکومت کی توجہ ہے۔
کریم آباد انڈر پاس منصوبے کو اس سال جون میں مکمل ہو جانا تھا لیکن یہ بھی نہیں ہوا، کوئی جوابدہ ہے، مئی 2023ء میں جب یہ منصوبہ شروع ہوا تو مہنگائی بڑھنے کی رفتار 38 فیصد تھی، جو اب آدھی فیصد بھی نہیں ہے، اس دوران شرحِ سود کم ہوئی، سیمنٹ اور اسٹیل کی قیمتیں کم ہوئیں، مزدوری نہیں بڑھی، پھر کیوں یہ منصوبہ 1 ارب 35 کروڑ سے 3 ارب 81 کروڑ روپے کر دیا گیا، کوئی جوابدہ ہے؟
کراچی کی خوبصورتی و ترقی کیلئے سندھ حکومت کا ٹاسک فورس قائم کرنے کا اعلانترجمان چیف سیکریٹری سندھ کا کہنا ہے کہ میئر کراچی ٹاسک فورس کے چیئرمین مقرر کیے گئے ہیں جبکہ کمشنر کراچی اور دیگر حکام بھی ٹاسک فورس میں شامل ہیں۔
سندھ حکومت کے رواں مالی سال کے بجٹ میں شہر کے لیے 889 اسکیم شامل ہیں۔
زیادہ تر اسکیموں پر کام تو کجا انہیں رقم جاری نہیں کی گئی، کیا کوئی جواب دینے والا ہے؟
بجٹ میں کراچی کے لیے 103ارب کے 6 بیرونی فنڈنگ کے منصوبے بھی ہیں۔
عالمی ڈونر کے ای ایس جی سے عاری منصوبے وقت پر مکمل نہ ہونے کے باوجود کیوں کتابوں میں تسلی بخش ہیں؟ کیا عالمی ادارے اس کے جوابدہ ہیں؟
کراچیایڈیشنل چیف سیکرٹری بلدیات سندھ خالد حیدر.
وزیرِ اعظم کراچی آتے ہیں، شہر کی سڑکوں پانی اور دیگر منصوبوں کے لیے فنڈنگ فراہمی کا اعلان بھی کر کے جاتے ہیں لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوتا، کیا وزیرِاعظم جوابدہ ہیں؟ سوال ہے کہ مائی کولاچی کے شہر کی ذمے داری کس کے پاس ہے؟ کیا کوئی جواب دینے والا ہے؟
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سندھ کا بجٹ بھی عوام دشمن ہے ،مسترد کر تے ہیں‘محمد فاروق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کا پیش کردہ بجٹ2025-26 عوام دشمن قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے، محمد فاروق نے سندھ اسمبلی میں بجٹ کے خلاف احتجاج کیا اور اپنے ردِ عمل میں کہا کہ وفاق کی طرح سندھ کا بجٹ بھی عوامی اُمنگوں کا ترجمان نہیں ، پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے ایک بار پھر کراچی کے ساتھ ناانصافی کی،بجٹ میں کراچی کے لیے کوئی میگا پروجیکٹ شامل نہیں ،کراچی سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے لیکن اسے پھر بھی نظر انداز کیا گیا ،سندھ میں احتجاج کرنے والی ایم کیو ایم وفاق میں حکومت کا حصہ ہے وہ بتائے اس نے وفاقی بجٹ میں کراچی کے لیے کیا لیا ؟ کراچی سے زیادتی میں پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور ن لیگ برابر کی شریک ہیں ، 20 سال سے کراچی میں پانی کا مسئلہ حل نہیں ہوا ، کے فور پروجیکٹ مکمل نہیں ہوا ،وفاقی و صوبائی حکومتوں کو اس سے کوئی سرو کار نہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کا یہ بجٹ غربت نہیں بلکہ غریب کے خاتمے کا بجٹ ہے ،بجٹ متوسط اور مزدور طبقے پر کاری ضرب ہے ، اس میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا ، صحت، تعلیم اور انفرااسٹرکچر کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا۔