کراچی پاکستان کا سب سے بڑا اور کماؤ پوت شہر ہے، یہ شہر زرِمبادلہ، کمائی اور ٹیکس آمدنی میں بڑا حصہ ڈالتا ہے لیکن اس پر وفاق اور نہ ہی صوبائی حکومت کی توجہ ہے۔

کریم آباد انڈر پاس منصوبے کو اس سال جون میں مکمل ہو جانا تھا لیکن یہ بھی نہیں ہوا، کوئی جوابدہ ہے، مئی 2023ء میں جب یہ منصوبہ شروع ہوا تو مہنگائی بڑھنے کی رفتار 38 فیصد تھی، جو اب آدھی فیصد بھی نہیں ہے، اس دوران شرحِ سود کم ہوئی، سیمنٹ اور اسٹیل کی قیمتیں کم ہوئیں، مزدوری نہیں بڑھی، پھر کیوں یہ منصوبہ 1 ارب 35 کروڑ سے 3 ارب 81 کروڑ روپے کر دیا گیا، کوئی جوابدہ ہے؟

کراچی کی خوبصورتی و ترقی کیلئے سندھ حکومت کا ٹاسک فورس قائم کرنے کا اعلان

ترجمان چیف سیکریٹری سندھ کا کہنا ہے کہ میئر کراچی ٹاسک فورس کے چیئرمین مقرر کیے گئے ہیں جبکہ کمشنر کراچی اور دیگر حکام بھی ٹاسک فورس میں شامل ہیں۔

سندھ حکومت کے رواں مالی سال کے بجٹ میں شہر کے لیے 889 اسکیم شامل ہیں۔

زیادہ تر اسکیموں پر کام تو کجا انہیں رقم جاری نہیں کی گئی، کیا کوئی جواب دینے والا ہے؟

بجٹ میں کراچی کے لیے 103ارب کے 6 بیرونی فنڈنگ کے منصوبے بھی ہیں۔ 

عالمی ڈونر کے ای ایس جی سے عاری منصوبے وقت پر مکمل نہ ہونے کے باوجود کیوں کتابوں میں تسلی بخش ہیں؟ کیا عالمی ادارے اس کے جوابدہ ہیں؟

کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے مجموعی رقم 95 ارب

کراچیایڈیشنل چیف سیکرٹری بلدیات سندھ خالد حیدر.

..

وزیرِ اعظم کراچی آتے ہیں، شہر کی سڑکوں پانی اور دیگر منصوبوں کے لیے فنڈنگ فراہمی کا اعلان بھی کر کے جاتے ہیں لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوتا، کیا وزیرِاعظم جوابدہ ہیں؟ سوال ہے کہ مائی کولاچی کے شہر کی ذمے داری کس کے پاس ہے؟ کیا کوئی جواب دینے والا ہے؟

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

سندھ کا بجٹ بھی عوام دشمن ہے ،مسترد کر تے ہیں‘محمد فاروق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کا پیش کردہ بجٹ2025-26 عوام دشمن قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے، محمد فاروق نے سندھ اسمبلی میں بجٹ کے خلاف احتجاج کیا اور اپنے ردِ عمل میں کہا کہ وفاق کی طرح سندھ کا بجٹ بھی عوامی اُمنگوں کا ترجمان نہیں ، پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے ایک بار پھر کراچی کے ساتھ ناانصافی کی،بجٹ میں کراچی کے لیے کوئی میگا پروجیکٹ شامل نہیں ،کراچی سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے لیکن اسے پھر بھی نظر انداز کیا گیا ،سندھ میں احتجاج کرنے والی ایم کیو ایم وفاق میں حکومت کا حصہ ہے وہ بتائے اس نے وفاقی بجٹ میں کراچی کے لیے کیا لیا ؟ کراچی سے زیادتی میں پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور ن لیگ برابر کی شریک ہیں ، 20 سال سے کراچی میں پانی کا مسئلہ حل نہیں ہوا ، کے فور پروجیکٹ مکمل نہیں ہوا ،وفاقی و صوبائی حکومتوں کو اس سے کوئی سرو کار نہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کا یہ بجٹ غربت نہیں بلکہ غریب کے خاتمے کا بجٹ ہے ،بجٹ متوسط اور مزدور طبقے پر کاری ضرب ہے ، اس میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا ، صحت، تعلیم اور انفرااسٹرکچر کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • تحفظات دور نہ کئے تو وفاقی بجٹ کی منظوری کیلئے ووٹ نہیں دینگے،وزیراعلیٰ سندھ
  • وفاق نے تمام ترقیاتی منصوبے سندھ کو واپس نہ کیے تو پیپلزپارٹی بجٹ کی حمایت نہیں کرے گی، مراد علی شاہ
  • وفاق نے تحفظات دور نہ کیے تو پی پی وفاقی بجٹ کی منظوری کیلئے ووٹ نہیں دے گی، وزیراعلی سندھ
  • سندھ بجٹ میں کراچی کیلیے نیا منصوبہ شامل نہیں
  • وزیراعلیٰ سندھ کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس؛ وفاق سے شکوہ ، عوام سے وعدے
  • سندھ کا بجٹ پیش ہونے سے ایک دن پہلے ہمیں کم پیسوں کا کہا گیا، مراد علی شاہ
  • سندھ کی اپوزیشن جماعتوں نے صو بائی بجٹ مسترد کردیا
  • سندھ کا بجٹ بھی عوام دشمن ہے ،مسترد کر تے ہیں‘محمد فاروق
  • ہفتہ وار مہنگائی کی شرح منفی 1 اعشاریہ 41 فیصد ہونے کے باوجود بیشتر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ
  • حکومت سندھ نے سرکاری جامعات کی گرانٹ 40 ارب روپے کردی