Daily Mumtaz:
2025-10-04@23:48:03 GMT

پیٹرولیم قیمتیں کم کیوں نہیں ہوئیں؟

اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT

پیٹرولیم قیمتیں کم کیوں نہیں ہوئیں؟

کراچی (نیوز ڈیسک) پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کیوں نہیں کی گئی ؟ ،حکومت نے قیمتوں میں کمی نہ کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا جب آئندہ مالی سال کے بجٹ 2024-25 میں ایک قانونی خلا کے باعث آئل انڈسٹری کو تقریباً 34 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ اس خسارے کو پورا کرنے کے لیے، حکومت نے ان لینڈ فریٹ ایکو لائزیشن مارجن (IFEM) میں اضافہ کر دیا ہے۔ پیٹرولیم ڈویژن کی تجویز پر، IFEM میں 1.

87 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا، تاکہ ریفائنریوں اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (OMCs) کو ہونے والے نقصانات کی تلافی کی جا سکے۔وفاقی حکومت نے پیٹرول کی قیمت برقرار رکھی جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں معمولی کمی کی ہے۔ صارفین کو پیٹرول کی قیمت میں 7 روپے فی لیٹر کمی کی جو امید تھی، وہ پوری نہ ہو سکی۔وفاقی حکومت کی جانب سے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود، مسلسل تیسری بار صارفین کو مکمل ریلیف فراہم نہیں کیا گیا جس کی انہیں توقع تھی۔ جمعرات کی رات دیر گئے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، وزارتِ خزانہ نے صرف ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر کمی کی، جبکہ پیٹرول کی قیمت بدستور 252.63 روپے فی لیٹر برقرار رکھی گئی جو 31 مئی تک مؤثر رہیں گی۔ فی الوقت، حکومت پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل دونوں پر تقریباً 96 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے۔ اگرچہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس صفر ہے، لیکن پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی 78 روپے فی لیٹر ہے، جو عوام پر براہ راست اثر ڈالتی ہے۔ مزید برآں، کسٹمز ڈیوٹی اور کمپنیوں و ڈیلرز کے مارجنز بھی بالترتیب 17-17 روپے فی لیٹر ہیں۔گزشتہ دو ماہ میں، حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تقریباً 18 روپے فی لیٹر ممکنہ کمی کو روک دیا، تاکہ استعمال میں اضافے کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔

Post Views: 4

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: روپے فی لیٹر قیمتوں میں حکومت نے کی قیمت کمی کی

پڑھیں:

تیل کی بڑھتی قیمتیں، ٹیکسٹائل انڈسٹری شمسی توانائی پر منتقل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(بزنس رپورٹر)ٹیکسٹائل انڈسٹری کی نمایاں کمپنی آرٹسٹک ڈینم ملز لمیٹڈ نے تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے قابل تجدید توانائی کے حل کی طرف رْخ کرلیا۔کمپنی نے اپنی سالانہ رپورٹ میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بتایا کہ اس نے 2.32 میگاواٹ شمسی توانائی کے نظام کو کامیابی سے فعال کردیا ہے جبکہ اضافی 2.57 میگاواٹ پروجیکٹ کی تنصیب جاری ہے جس کی تکمیل مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی میں متوقع ہے۔یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ٹیکسٹائل صنعت میں بھاری توانائی کی قیمتوں نے منافع کے مارجنز کو محدود کر رکھا ہے۔کمپنی نے کہا کہ بھاری توانائی کی قیمتوں، ٹیرف دباؤ، لیکویڈٹی مسائل اور روایتی مارکیٹوں میں تعمیل کے تقاضوں جیسے چیلنجز کے باوجود یہ شعبہ اپنی مضبوطی کا مظاہرہ جاری رکھے ہوئے ہے۔تاہم منافع کے مارجنز کی بحالی اور طویل مدتی پائیداری کے لیے فوری اصلاحات کی ضرورت ہے جن میں سستی اور بلا تعطل توانائی، خام مال کی قیمتوں میں معقولیت، ریفنڈ کے عمل میں تیز رفتاری اور کاروبار دوست ریگولیٹری فریم ورک شامل ہیں۔گزشتہ ماہ بیکو اسٹیل لمیٹڈ نے لاہور کے بادامی باغ پلانٹ میں 2 میگاواٹ شمسی نظام کی تنصیب کے لیے معاہدہ کیا۔اگست میں کوہ نور ملز لمیٹڈ نے 7.2 میگاواٹ شمسی توانائی کے نظام کے منصوبے کا اعلان کیا۔دیوان سیمنٹ لمیٹڈ نے کراچی میں اپنے مینوفیکچرنگ پلانٹ پر 6 میگاواٹ شمسی توانائی کے نظام کو کامیابی کے ساتھ فعال کردیا۔مئی میں انٹرنیشنل اسٹیلز لمیٹڈ جو انٹرنیشنل انڈسٹریز لمیٹڈ کی ذیلی کمپنی ہے نے کراچی کی اپنے فیکٹری میں 6.4 میگاواٹ شمسی توانائی کے پروجیکٹ کو مکمل اور فعال کیا۔مارچ میں طارق کارپوریشن لمیٹڈ جو چینی اور اس کے ضمنی مصنوعات کی تیاری میں مصروف ہے نے اپنے پلانٹ پر 200 کے ڈبلیو شمسی توانائی کے نظام کے قیام کا اعلان کیا۔

کامرس رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • سوناایک ہفتے میں فی تولہ 12 ہزار روپے سے زائد مہنگا
  • تیل کی بڑھتی قیمتیں، ٹیکسٹائل انڈسٹری شمسی توانائی پر منتقل
  • کراچی میں دودھ 40 روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان، صارفین پریشان
  • میرپورخاص،شہریوں نے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا
  • کراچی سمیت سندھ ‘ آٹے کی فی کلو قیمت میں3روپے کا اضافہ
  • ٹنڈوجام،پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ ،عوام مشکلات کا شکار
  • کراچی میں دودھ کی قیمت میں فی لیٹر 40 روپے تک اضافے کا امکان
  • گندم کے وافر ذخائر کے باوجود کراچی سمیت سندھ میں آٹے کی قیمت میں اضافہ
  • سندھ میں گندم وافر ذخائر کے باوجود آٹے کی قیمتوں میں اضافہ
  • گندم کے وافر ذخائر کے باوجود کراچی سمیت سندھ میں آٹے کی فی کلو قیمت میں اضافہ