Daily Mumtaz:
2025-05-17@13:07:22 GMT

پیٹرولیم قیمتیں کم کیوں نہیں ہوئیں؟

اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT

پیٹرولیم قیمتیں کم کیوں نہیں ہوئیں؟

کراچی (نیوز ڈیسک) پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کیوں نہیں کی گئی ؟ ،حکومت نے قیمتوں میں کمی نہ کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا جب آئندہ مالی سال کے بجٹ 2024-25 میں ایک قانونی خلا کے باعث آئل انڈسٹری کو تقریباً 34 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ اس خسارے کو پورا کرنے کے لیے، حکومت نے ان لینڈ فریٹ ایکو لائزیشن مارجن (IFEM) میں اضافہ کر دیا ہے۔ پیٹرولیم ڈویژن کی تجویز پر، IFEM میں 1.

87 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا، تاکہ ریفائنریوں اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (OMCs) کو ہونے والے نقصانات کی تلافی کی جا سکے۔وفاقی حکومت نے پیٹرول کی قیمت برقرار رکھی جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں معمولی کمی کی ہے۔ صارفین کو پیٹرول کی قیمت میں 7 روپے فی لیٹر کمی کی جو امید تھی، وہ پوری نہ ہو سکی۔وفاقی حکومت کی جانب سے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود، مسلسل تیسری بار صارفین کو مکمل ریلیف فراہم نہیں کیا گیا جس کی انہیں توقع تھی۔ جمعرات کی رات دیر گئے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، وزارتِ خزانہ نے صرف ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر کمی کی، جبکہ پیٹرول کی قیمت بدستور 252.63 روپے فی لیٹر برقرار رکھی گئی جو 31 مئی تک مؤثر رہیں گی۔ فی الوقت، حکومت پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل دونوں پر تقریباً 96 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے۔ اگرچہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس صفر ہے، لیکن پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی 78 روپے فی لیٹر ہے، جو عوام پر براہ راست اثر ڈالتی ہے۔ مزید برآں، کسٹمز ڈیوٹی اور کمپنیوں و ڈیلرز کے مارجنز بھی بالترتیب 17-17 روپے فی لیٹر ہیں۔گزشتہ دو ماہ میں، حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تقریباً 18 روپے فی لیٹر ممکنہ کمی کو روک دیا، تاکہ استعمال میں اضافے کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔

Post Views: 4

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: روپے فی لیٹر قیمتوں میں حکومت نے کی قیمت کمی کی

پڑھیں:

حکومت کا پٹرول کی قیمت میں 1 پیسے کی بھی کمی نہ کرنے کا فیصلہ

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 مئی 2025ء ) حکومت کا پٹرول کی قیمت میں 1 پیسے کی بھی کمی نہ کرنے کا فیصلہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں گر جانے کے باوجود پٹرول سستا نہ کیا گیا، ڈیزل کی قیمت میں کمی کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے مئی کے بقیہ 16 ایام کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کر دیا۔ حکومت نے پٹرول کی قیمت میں کوئی کمی نہیں کی، جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 2 روپے سستا کر دیا گیا۔

لائٹ اسپیڈ ڈیزل 4 روپے 68 پیسے جبکہ مٹی کا تیل بھی 5 روپے 4 پیسے سستا کر دیے گئے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 254 روپے مقرر کر دی گئی ہے۔ دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں مزید کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 3 فیصد سے زائد کی کمی دیکھی گئی ہے۔

(جاری ہے)

برطانوی خام تیل کی قیمت 1.98 فیصد کم ہو کر 64.11 ڈالر فی بیرل پر آ گئی۔

جبکہ امریکی خام تیل کی قیمت 61.15 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئی ہے۔ تاہم عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پاکستان میں عوام کو اس کا مکمل ریلیف منتقل نہ کیا گیا۔ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم لیوی 12 روپے فی لیٹر اضافے سے 90 روپے تک مقرر کرنے کی منظوری دے دی گئی، پہلے ہی پیٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل پر حکومت 78 روپے فی لیٹر ریکارڈ پیٹرولیم لیوی وصول کر رہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے آئل ریفائنریوں اور مارکیٹنگ کمپنیوں کو مالی بحران سے نکالنے کیلئے گرینڈ پیکج تیار کیا ہے جس کے تحت ای سی سی نے پیٹرولیم لیوی 12 روپے فی لیٹر اضافے سے 90 روپے تک مقرر کرنے کی منظوری دیدی، جس کے تحت پیٹرولیم مصنوعات صارفین سے 34 ارب روپے اضافی وصول کیے جائیں گے۔ بتایا گیا ہے کہ پیٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 1.87 روپے فی لیٹر بڑھ جائے گی، پیٹرول اور ڈیزل کے صارفین سے 1.87 روپے لیٹر 12 ماہ تک وصول کیے جائیں گے، پیٹرولیم ڈویژن اور وزارت خزانہ وزیر اعظم سے اجازت لے کر لیوی بڑھانے کی مجاز ہوگی، پیٹرولیم مصنوعات پر 3 تا 5 فیصد جی ایس ٹی نافذ کرنے کیلئے آئندہ بجٹ میں غور ہوگا، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرز مارجن میں اضافہ مؤخر کردیا گیا، اس معاملے پر وزیر اعظم سے مشاورت ہوگی۔

معلوم ہوا ہے کہ حکومت پہلے ہی رواں مالی سال کے 9 ماہ میں پیٹرولیم لیوی کی مد میں عوام سے ریکارڈ وصولیاں کر چکی ہے، رواں مالی سال کے 9 ماہ میں پٹرولیم لیوی کی مد عوام سے 833 ارب 84 کروڑ 70 لاکھ روپے وصول کیے جاچکے ہیں، اسی طرح رواں مالی سال کے 9 ماہ میں گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی مد میں 801 ارب روپے وصول کیے گئے، اس مدت میں قدرتی گیس ڈویلپمنٹ سرچارج کی مد میں وصولیاں 35 ارب 64 کروڑ 50 لاکھ رہیں، ان 9 ماہ میں ایل پی جی پر پٹرولیم لیوی کی مد میں وصولیاں 2 ارب 43 کروڑ 80 لاکھ روپے رہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پیٹرول سستا کیوں نہ ہوسکا؟ بڑی وجہ سامنے آگئی
  • پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان،عوام پیٹرول کی قیمت کے ریلیف سے محروم
  • حکومت نے آئندہ 16 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا۔
  • حکومت کا پیٹرول کی قیمت برقرار جبکہ ڈیزل کی قیمت میں کمی کا اعلان
  • عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام تک منتقل نہ ہو سکا
  • پیٹرول کی قیمت برقرار، ڈیزل سستا کردیا گیا
  • حکومت کا پٹرول کی قیمت میں 1 پیسے کی بھی کمی نہ کرنے کا فیصلہ
  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں  بڑی کمی کا امکان 
  • پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 4.12 روپے اضافے کی منظوری