سلمان رشدی پر قاتلانہ حملہ کرنے والے شخص کو سزا سنا دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
نیویارک: امریکی عدالت نے مشہور مصنف سلمان رشدی پر حملہ کرنے والے شخص کو 25 برس قید کی سزا سنا دی۔ سلمان رشدی پر سنہ 2022 میں اس وقت چاقو سے حملہ کیا گیا تھا جب وہ نیو یارک میں ایک لیکچر دے رہے تھے۔ اس حملے میں وہ بچ تو گئے لیکن ان کی ایک آنکھ کی بینائی ختم ہو گئی۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جمعے کو عدالت نے 27 سالہ ہادی مطر کو قتل کی کوشش اور حملے کا مجرم قرار دیا۔
سلمان رشدی مغربی نیو یارک کی عدالت میں نہیں آئے تاہم ان کا بیان پیش کیا گیا جس میں انہوں نے خود پر حملے کے اثرات کا بتایا۔
مقدمے کی سماعت کے دوران 77 سالہ مصنف کلیدی گواہ تھے اور انہوں نے بتایا کہ جب ایک نقاب پوش حملہ آور نے ان کے سر اور جسم پر 12 سے زائد بار چاقو گھونپا تو انہیں لگا کہ وہ مر رہے ہیں۔
عدالت کے فیصلے سے قبل ہادی مطر کھڑے ہوئے اور آزادی اظہار رائے کے متعلق اپنا بیان پڑھا جس میں انہوں نے رشدی کو مناق قرار دیا۔
جیل کے کپڑوں میں ملبوس مطر جنہیں ہتھکڑی لگی ہوئی تھی کا کہنا تھا کہ ’سلمان رشدی دوسرے لوگوں کی بے عزتی کرنا چاہتے ہیں۔ وہ دھونس جمانا چاہتے ہیں، وہ دوسرے لوگوں کی تذلیل کرنا چاہتے ہیں اور میں اس سے متفق نہیں ہوں۔
کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی جیسن شمٹ نے بتایا کہ ہادی مطر کو رشدی کے قتل کی کوشش کے الزام میں زیادہ سے زیادہ 25 برس اور ان کے ساتھ اسٹیج پر موجود ایک شخص کو زخمی کرنے پر 7 برس کی سزا سنائی گئی۔ دونوں سزائیں ایک ساتھ چلیں گی کیونکہ دونوں متاثرین ایک ہی واقعہ میں زخمی ہوئے تھے۔
سلمان رشدی کو 1988 میں چھپنے والے ان کے ناول کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور دھمکیاں ملیں۔ اس کتاب پر مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں 20 ممالک میں پابندی لگا دی گئی جب کہ ایران کے روح اللہ خمینی نے سلمان رشدی کے قتل کا فتویٰ بھی جاری کیا تھا۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایک ملک پر حملہ دونوں پر حملہ؛ پاکستان سعودی عرب تاریخی دفاعی معاہدہ ہوگیا
سٹی42: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ ہو گیا۔ پاکستان کے وزیراعم شہباز شریف اور سعودی عرب کے کراؤن پرنس محمد بن سلمان نے اس دفاعی معاہدہ پر دستخط کئے جس کے مطابق کسی ایک ملک پر کوئی حمل ہدونوں ملکوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں سرکاری ذرائع سے موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان تقریباً آٹھ دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری کی بنیاد پر اور بھائی چارے اور اسلامی یکجہتی کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سٹریٹجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون کی بنیاد پر، عزت مآب شہزادہ محمد بن ولی عہد اور وزیر اعظم آل حن سعود، اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے باہمی دفاعی معاہدہ" پر دستخط کئے۔
ایشیا کپ: پاکستان، یو اے ای کے میچ میں امپائر کو گیند لگ گئی
یہ تاریخی دفاعی معاہدہ، جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے پہلوؤں کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ مزاحمت کو مضبوط بنانا ہے۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر آج ہی ایک دن کے مختصر دورہ پر سعودی عرب کےدارالحکومت ریاض گئے۔ پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی وزیراعظم کے ہمراہ اس غیر معمولی سٹریٹیجک وزٹ پر ریاض گئے ہیں۔ ک
17 لاکھ کے جانور چوری ؛ مدعی کا قبر میں اتر کر شہری پر الزام
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی پروقار دعوت پر شہباز شریف نے 17 ستمبر 2025 کی مناسبت سے 25/3/1447 ہجری کو مملکت سعودی عرب کا سرکاری دورہ کیا تو شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد اور وزیر اعظم نے ریاض کے ال یمامہ پیلس میں وزیر اعظم شہباز شریف کا استقبال کیا۔
فریقین نے دونوں ممالک کے وفود کی موجودگی میں مذاکرات کا باضابطہ اجلاس منعقد کیا۔ سیشن کے آغاز میں وزیر اعظم شہباز شریف نے حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کو مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور سٹریٹجک تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے متعدد موضوعات کا جائزہ لیا۔
78 ڈی ایس پیز کے تبادلے
ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کی جائےگی
سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان تقریباً آٹھ دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری کی بنیاد پر اور بھائی چارے اور اسلامی یکجہتی کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سٹریٹجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون کی بنیاد پر، عزت مآب شہزادہ محمد بن ولی عہد اور وزیر اعظم آل حن سعود، اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے دستخط کئے۔
متحدہ عرب امارات کےساتھ میچ میں پاکستان کو سخت کوشش کے بعد اہم کامیابی مل گئی
یہ باہمی دفاعی معاہدہ" جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے پہلوؤں کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ مزاحمت کو مضبوط بنانا ہے۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔
اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے اور ان کے ہمراہ پرتپاک استقبال اور فراخدلی سے مہمان نوازی کرنے پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔انہوں نے حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد اور وزیر اعظم اور برادر عرب عوام کی مسلسل ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔
اس کے جواب میں کراؤن پرنس محمد بن سلمان نے مملکت کی جانب سے وزیر اعظم شہباز شریف، اسلامی جمہوریہ پاکستان، اور پاکستان کے برادر عوام کے لیے مزید ترقی اور خوشحالی کے لیےے لیے اعلیٰ درجے کی نیک تمنائیں بھی پیش کیں۔