WE News:
2025-05-19@11:44:56 GMT

بھارت تقسیم کے دہانے پر

اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT

ایک زمانہ تھا جب بھارت اپنے آپ کو سیکولر ملک کہلاتا تھا، پھر ایک وقت تھا جب بھارت اپنے آپ کو سب سے بڑی جمہوریت بتاتا تھا، کچھ عرصہ پہلے ہی کی بات ہے کہ بھارت اپنے آپ کو خطے کی سب سے بڑی طاقت گردانتا تھا، ایک دور تھا جب انڈیا اپنے آپ کو انسانی حقوق کا چیمپیئن کہلواتا تھا، کچھ عرصہ پہلے بھارت ہم پر طالبان کی معاونت کا الزام لگاتا تھا، ابھی حال ہی کا واقعہ ہے کہ بھارت سمجھتا تھا کہ وہ ایسی قوت ہے جس کے سامنے نہ پاکستان کی کوئی حیثیت ہے نہ چین اس کے مخالف ہونے کی جرات کر سکتا ہے، اور نہ ہی امریکا بھارت سے مخالفت مول لے سکتا ہے، یقین مانیے! ان سب باتوں کے پروپیگنڈے کو زیادہ عرصہ نہیں ہوا، لیکن حالیہ پاک بھارت جنگ کے بعد جس طرح بھارت نے پاکستان کی عسکری طاقت کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے اس سے بھارت کے بہت سے دعوؤں کی قلعی کھل گئی۔ اس شکست فاش کے بعد بھارت اپنے حق میں نعرہ لگانے کے قابل نہیں رہا، اب دنیا پر واشگاف ہو چکا ہے کہ دنیا کی نام نہاد سب سے بڑی جمہوریت میں تقسیم کا عمل کس شدت سے جاری ہے۔

بھارت میں مسلمان اقلیت کے ساتھ جو ناروا سلوک کیا گیا وہ ایک زمانے تک دنیا سے مخفی رہا، بھارت اپنے جرائم پر پردہ ڈالتا رہا، مسلمان اقلیتوں کے ساتھ بدترین غیر انسانی سلوک کی ہزاروں داستانیں ہیں، ایسا بھی ہوا کہ گائے کا گوشت کھانے کے جرم میں گاؤں کے گاؤں نذر آتش کردیے گئے، انسانوں کو زندہ جلا دیا گیا، سرعام مسلمان خواتین کی بے حرمتی کی گئی، مساجد کو آگ لگا دی گئی، مسلمانوں کے ساتھ ملازمتوں میں بھی بدتر سلوک کیا گیا، اتنی بڑی اقلیت کے سماجی، اخلاقی، جمہوری اور سیاسی حقوق ضبط کیے گئے۔ مودی حکومت کے آنے سے اس مسلم کش مہم میں شدت آ گئی، سیکولر ازم کا بھانڈا چوک میں پھوٹ گیا، ہندوتوا کا زہر سارے بھارت میں پھیل گیا۔ مسلمانوں کے انسانی حقوق بری طرح پامال کیے گئے، مسلم نفرت کو ریاستی سطح پر شعار بنایا گیا، مسلمانوں کے مقدس مقامات کی ریاستی سطح پر پامالی کی گئی اور مذہب کی بنیاد پر ان کو نچلے درجے کے شہری کا درجہ دیا گیا، جبر کی یہ کیفیت زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی تھی، ایک وقت آنا تھا جب صبر کا پیمانہ لبریز ہو جانا تھا۔

بھارت میں سکھوں کی علیحدگی پسند تحریک کو مدت سے کچلا جا رہا تھا، اندرا گاندھی کے زمانے میں جس طرح سکھوں کا قتل عام کیا گیا اس کی بہیمانہ مثال تاریخ میں نہیں ملتی، مودی حکومت نے آکر اس مہم میں مزید نفرت کا رنگ بھرا، سکھوں کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا، ان کو ماورائے عدالت قتل کروایا گیا، یہاں تک کہ بیرون ملک اجرتی قاتلوں کے ذریعے ان کے قتل کا بندوبست ریاستی سطح پر کیا گیا۔ کینیڈا کے وزیراعظم کا بیان اس مد میں بہت اہم ہے۔ جسٹں ٹروڈو نے واضح طور پر نہ صرف کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کا الزام بھارتی حکومت پر عائد کیا بلکہ بھارت کو بین الاقوامی دہشتگرد بھی قرار دیا۔ اس سے بڑی ہزیمت کسی قوم کے لیے اور کیا ہوگی کہ دنیا ان کو بین الاقوامی دہشتگرد کے طور پر یاد رکھتی ہو، لیکن بھارت نے اپنے ان جرائم پر ہمیشہ پردہ ڈالا، دنیا کو ایک سیکولر بھارت کا چہرہ دکھایا اور ہمیشہ نام نہاد جمہوریت اور انسانی حقوق کے پیچھے چھپ کر جمہوریت اور انسانی حقوق پر وار کیا، لیکن جھوٹ کا یہ کاروبار زیادہ دیر نہیں چل سکتا تھا۔

بھارت جو اپنے آپ کو انسانی حقوق کا چیمپیئن کہلاتا تھا اس کی قلعی تو مقبوضہ کشمیر میں ہی کھل گئی، بھارت نے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کرکے ایک پوری وادی کو مبحوس کرلیا، آپ کسی مقبوضہ کشمیر کے شہری سے پوچھیں تو پتہ چلے گا کہ انسانوں پر ظلم کی داستان کیسے لکھی جا رہی ہے، پوری وادی کے لاکھوں لوگ مدت سے کرفیو کی حالت میں زندہ ہیں، جگہ جگہ تلاشی اور تذلیل کے لیے بھارتی فوج کھڑی ہے، دنیا سے رابطہ ختم ہو چکا ہے، انٹرنیٹ، فون، ڈاک سب بند، رابطے کی کوئی سہولت میسر نہیں۔ اشیائے خورونوش کی خریداری کے لیے بھی تھانے سے اجازت کی ضرورت ہے، آئے روز کشمیری خواتین کی عصمتوں کو پامال کیا جا رہا ہے، نوجوانوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تعلیم، ترقی سب کے دروازے بند ہیں، ہر طرف بھارتی ٖفوج کا جبر ہے، خوف ہے، استبداد ہے۔ بھارت ایک مدت تک اپنے ان جرائم پر پردہ ڈالتا رہا، لیکن دنیا کو یہ فریب زیادہ دیر نہیں دیا جا سکتا تھا، ایک وقت آنا تھا جب بھارت کے شدت پسند، جنونی اور مکرہ چہرے نے بے نقاب ہونا تھا۔

حالیہ پاک بھارت جنگ تھی تو چند دن کی مگر اس میں بہت سی باتوں کا ثبوت مل گیا، ایک تو یہ بات واضح ہو گئی کہ بھارت اس خطے کی سب سے بڑی عسکری طاقت نہیں ہے، پاکستانی فوج اس سے زیادہ طاقتور اور باہنر ہے۔ بھارت کا یہ دعویٰ بھی باطل ہوگیا کہ وہ سب سے بڑی جمہوریت ہے، اب دنیا کی اچانک آنکھ کھل گئی ہے اور یہ منکشف ہو چکا ہے کہ وہاں تو گجرات کا دہشتگرد مودی حکمران ہے، وہاں تو اقلیتوں کا قتل ہو رہا ہے، یہ خیال بھی باطل ثابت ہوا کہ دنیا بھارت کے ساتھ کھڑی ہے، بھارت اپنے جبر وستم کی وجہ سے دنیا میں تنہا کھڑا ہے اور دنیا کی سب طاقتیں چین سے لے کر امریکا تک پاکستان کے ساتھ ڈٹ کر کھڑی ہیں۔

بھارت اس وقت تقسیم کے دہانے پر کھڑا ہے، اس وقت 123 علیحدگی کی تحریکیں بھارت میں چل رہی ہیں، سکھ اپنے علیحدہ ملک کا مطالبہ کررہے ہیں، سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کا جینا دوبھر ہے اور ذات پات کے چکر میں نچلی ذات کے ہندو نفرت کے اس بازار سے تنگ آ چکے ہیں، یہ واقعہ کل ہوتا ہے یا آج لیکن بات واضح ہے بھارت کی تقسیم اب نوشتہ دیوار ہے اور بھارت کا گودی میڈیا بھی تقسیم کے اس منظر پر پردہ ڈالنے سے قاصر رہے گا۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

عمار مسعود

عمار مسعود کالم نگار، سیاسی تجزیہ کار، افسانہ نگار اور صحافی۔ کبھی کبھی ملنے پر اچھے آدمی ہیں۔ جمہوریت ان کا محبوب موضوع ہے۔ عوامی مسائل پر گہری نظر اور لہجے میں جدت اور ندرت ہے۔ مزاج میں مزاح اتنا ہے کہ خود کو سنجیدہ نہیں لیتے۔ تحریر اور لہجے میں بلا کی کاٹ ہے مگر دوست اچھے ہیں۔

wenews امریکا بڑی جمہوریت بھارت پاکستان بھارت جنگ پاکستانی فوج تقسیم دنیا سکھ عسکری طاقت علیحدگی کی تحریکیں مسلمان مودی سرکار وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا بڑی جمہوریت بھارت پاکستان بھارت جنگ پاکستانی فوج دنیا سکھ علیحدگی کی تحریکیں مودی سرکار وی نیوز بڑی جمہوریت بھارت اپنے اپنے آپ کو بھارت میں سب سے بڑی کہ بھارت کے ساتھ کیا گیا کے لیے ہے اور تھا جب

پڑھیں:

دشمن ہمارے تھپڑ کو کبھی نہیں بھول سکے گا، وزیراعظم

 

جنگ میں فتح کے بعد اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو آج وہ مقام عطا کیا ہے اب کوئی بڑی سے بڑی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی

شاہینوں نے ایسا ڈراؤنا خواب دکھایا کہ قیامت تک وہ اس سے نکل نہیں سکے گا ، وزیراعظم کایوم تشکر کی تقریب سے خطاب

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جنگ میں فتح کے بعد اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو آج وہ مقام عطا کیا ہے اب کوئی بڑی سے بڑی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی، دشمن کو ایسا تھپڑ رسید کیا جسے وہ بھول نہیں سکے گا، ہم نے جنگ جیت لی مگر ہم امن چاہتے ہیں تاکہ یہ خطہ بھی باقی دنیا کی طرح ترقی اور خوشحالی کا سفر طے کرے ۔وفاقی دارالحکومت میں معرکہ حق اور آپریشن بنیان مرصوص میں شاندار فتح پر یوم تشکر کی خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جنگ میں فتح کے بعد اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو آج وہ مقام عطا کیا ہے اب کوئی بڑی سے بڑی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی۔وزیراعظم نے کہا کہ وطن عزیز اور اپنی جانیں نچھاور کرنے والے عظیم شہدا کے عظیم والدین، اہل خانہ، وفاقی وزرا، چیئرمین جوائنٹس چیف آف اسٹاف جنرل شمشاد ساحر مرزا، سپہ سالار بری فوج جنرل سید عاصم منیر، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر، جنرل افسران، سرکاری افسران اور معزز سفارت کاروں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ آج اس محفل میں ہمارے انتہائی قابل احترام صحافی، بہن اور بھائی موجود ہیں، پاکستان کے مایہ ناز فنکار موجود ہیں اور یہاں پر پاکستان کے انتہائی قابل احترام غازی بھی موجود ہیں۔وزیراعظم شہباز نے کہا کہ آج کا دن یوم تشکر ہے ، یہ دن دنیا کی تاریخ میں کسی کسی کو ملتا ہے اور صدیوں بعد ملتا ہے ، اللہ تعالیٰ فضل و کرم ہے کہ آج سے تقریباً 50سال قبل ایک دلخراش واقعہ پیش آیا تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہماری مخلصانہ پیشکش کو دشمن نے ٹھکرایا ہے جس میں ہم نے کہاتھا کہ ایک عالمی تحقیقاتی کمیٹی بناتے ہیں جو پوری تحقیقات کے بعد دنیا کو حقائق بتادے گی، مگر دشمن نے انتہائی تحکمانہ انداز میں، غرور کے نشے میں بدمست ہوکر پاکستان پر حملہ کردیا اور بے گناہ پاکستانیوں کو شہید کیا جن میں چھ سالہ بچہ بھی شہید ہوا، مائیں، بہنیں، بزرگ اور جوان شہید ہوئے ، اور دشمن نے یہ پیغام دیا کہ ہم پاکستان کے اندر جاکر حملہ آور ہوسکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے دشمن کے چھ جہاز گرائے ، جو کہ جنوبی ایشیا میں خو د کو تھانیدار سمجھتا تھا، اور یہ سمجھتا تھا کہ پاکستان اس کے سامنے کوئی حیثیت نہیں رکھتا، اسی پاکستان کے شاہینوں نے جھپٹ جھپٹ کر ان کے رافیل بھی گرائے ، مگ اور رافیل بھی گرائے ، اور اسے ایسا ڈراؤنا خواب دکھایا کہ قیامت تک وہ اس خواب سے نکل نہیں سکے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس کے بعد جنرل عاصم منیرنے مجھ سے کہا کہ اجازت دیں کہ دشمن کے منہ پر ہم ایسا تھپڑ رسید کریں گے کہ وہ عمر بھر یاد رکھے گا، اور پھر آپ نے دیکھا کہ کس طرح پٹھان کوٹ، ادھم پور اور دوسرے مقامات پر ہمارے شاہینوں اور الفتح میزائلوں نے حملے کیے اور دشمن کو سر چھپانے کی جگہ نہیں مل رہی تھی۔انہوں نے کہا کہ جنرل عاصم منیر کا پھر مجھے فون آیا اور کہا کہ ہم نے دشمن کو بھرپور جواب دے دیا ہے اور اب ہم سے سیز فائر کرنے کی درخواست کی جارہی ہے ، میں نے کہا کہ اس سے بڑی عزت کی کیا بات ہوسکتی ہے کہ آپ نے دشمن کو سیزفائر پر مجبور کردیا ہے ، میں نے کہا کہ آپ سیزفائر کی پیشکش کو قبول کرلیں۔شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے ایئرچیف اور ان کے شاہینوں نے جس طرح ملک میں تیار کردہ ٹیکنالوجی کو چینی طیاروں کے ساتھ استعمال کیا اس سے دنیا کے ہوش اڑگئے اور دوستوں کا اعتماد آسمان سے باتیں کرنے لگا، امریکا سے لے کر جاپان تک اور ہر جگہ آج یہ بات ہورہی ہے کہ پاکستان کی افواج نے کس طرح خاموشی سے یہ صلاحیت حاصل کرلی۔وزیراعظم نے کہا کہ بھارت دنیا کو دن رات باور کروارہا تھا کہ اس کی معیشت کھربوں ڈالر میں ہے ، اور اسلحے پر اربوں ڈالر خرچ کیے ہیں اور اسے خطے کا بادشاہ تسلیم کیا جائے ، مگر اللہ تعالیٰ کو کچھ اور منظور تھا، اور اللہ رب العزت نے یہ عظیم فتح پاکستان کو دی جس کے لیے ہم آج یوم تشکر اس طرح منارہے ہیں کہ پوری قوم کے سر رب ذوالجلال کے حضور جھکے ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو آج وہ مقام عطا کیا ہے اب کوئی بڑی سے بڑی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی، آج پوری قوم یک جان دو قالب ہے اور مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے ، میں سمجھتا ہوں کہ آج وقت آگیا ہے کہ اس سفر کا آغاز کردیں جس کے لیے پاکستان معرض وجود میں آیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اب آگے بڑھنا ہے ، اور قومی یکجہتی کو سرمایہ حیات بنا کر چل پڑے تو نہ صرف ماضی کے نقصانات کا ازالہ ہوگا بلکہ بہت جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کرلے گا۔انہوں نے کہا کہ اب ہمیں معاشی میدان میں 10 مئی کو معروض وجود میں لانا ہے ، قوم تیار ہے ، ہمیں شبانہ روز محنت کرنی ہوگی، اللہ تعالی نے پاکستان کو بے پناہ وسائل سے اور شاندار اذہان سے نوازا ہے ، کسی چیز کی کمی نہیں ہے ، اگر ہم پرعزم ہوجائیں تو پاکستان انشااللہ دنیا کی دوڑ میں بہت جلد آگے نکل جائے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ میں تمام سفرا کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ جو پہلگام کے واقعے پر پاکستان کے خلاف بھارت کے بے بنیاد پروپیگنڈے کے جواب میں پاکستان کے موقف کے ساتھ کھڑے رہے ، اور میں ان تمام دوست ممالک کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنھوں نے جنگ بندی کی صورت میں اس خطے میں امن کے فروغ میں کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جراتمندانہ لیڈرشپ اور جنوبی ایشیا میں امن قائم کرنے کے ان کے ویژن پر شکریہ ادا کرتا ہوں کہ ان کی کوششوں کے نتیجے میں دنیا کے اس خطے میں ہولناک جنگ کا خطرہ ٹل گیا، خدانخواستہ اگر جنگ بڑھ جاتی اور ایٹمی ہتھیاروں تک پہنچ جاتی تو تصور کیجیے کہ ایک ارب 60 کروڑ لوگوں میں سے کون یہ بتانے کے لیے زندہ بچتا کہ کیا ہوا تھا۔وزیراعظم نے کہا کہ اللہ رب العزت کے فضل و کرم سے ہم نے جنگ جیت لی مگر ہم امن چاہتے ہیں، ہم نے اپنے دشمن کو سبق سکھا دیا ہے مگر ہم جارحیت کی مذمت کرتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ یہ خطہ بھی دنیا کے باقی خطوں کی ترقی اور خوشحالی کا سفر طے کرے ۔ان کا کہنا تھاکہ چاہے ہم اس بات کو پسند کریں یا نہ کریں مگر ہم ہمسائے ہیں اور ہم نے ہمیشہ ایک دوسرے کا ہمسایہ ہی رہنا ہے ، اب یہ ہم پر ہے کہ ہم پرامن ہمسائے بن کر رہیں یا لڑتے رہیں، پاکستان نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے ، کیونکہ ہمارے درمیان تین جنگیں ہوچکی ہیں مگر کوئی مسئلہ حل نہیں ہوا بلکہ جنگوں کی وجہ سے غربت اور بیروزگاری بڑھی اور دیگر مشکلات میں اضافہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ جنگوں سے سبق یہ ملا ہے کہ ہم پرامن ہمسایوں کی طرح مذاکرات کی میز پر بیٹھیں اور جموں و کشمیر سمیت تمام مسائل حل کریں، کیونکہ اگر مستقل امن چاہتے ہیں تو پھر مسائل کو مستقل طور پر حل کرنا ہوگا، جموں و کشمیر اور پانی کی تقسیم کے مسائل حل ہوجائیں تو پھر اس کے بعد ہم تجارت پر بات کرسکتے ہیں، اور انسداد دہشت گردی کے میدان میں بھی تعاون کرسکتے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہے جس نے 90 ہزار جانیں قربان کی ہیں، اس میں ہمیں ڈیڑھ سو ارب ڈالر کا معاشی نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے ، کس قوم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اتنا جانی اور مالی نقصان اٹھایا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ہم صرف اپنے ملک میں امن کے لیے دہشت گردی سے نہیں لڑ رہے بلکہ دنیا میں امن کے لیے دہشت گردی سے نبردآزما ہیں، اگر ہماری افواج اور سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کا مقابلہ نہیں کررہی ہوتیں تو یہ دنیا کے مختلف خطوں میں پھیل چکے ہوتے ، چنانچہ دنیا کو پاکستان کی قربانیوں اور نقصانات کو تسلیم کرنا چاہیے ۔قبل ازیں معرکہ حق اور آپریشن بنیان مرصوص میں شاندار فتح پر یوم تشکر کی خصوصی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا، جس کے بعد شہدائے وطن کے درجات کی بلندی، وطن عزیز کی ترقی،سلامتی اوراستحکام کیلئے دعا کی گئی۔خصوصی تقریب میں پاک فضائیہ کے شاہینوں نے شاندار فلائی پاسٹ کا مظاہرہ کیا، جس کے بعد ترانے اور ملی نغمے پیش کیے گئے ۔تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعظم تھے جبکہ وفاقی وزرا ، اراکین کابینہ چیئرمین جے سی ایس سی، سروسز چیفس، مختلف ممالک کے سفارتکار، سول اور عسکری حکام نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے بھارت نے آفینس کیا پاکستان نے ڈیفنس کیا،ڈاکٹرعشرت العباد خان
  • پاکستانی ردعمل کے نتائج دہائیوں تک محسوس کئے جائینگے، بھارت نے پانی روکا تو اقدامات دنیا دیکھے گی: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • شاہد آفریدی کا عوام اور پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے لائن آف کنٹرول کا دورہ
  • انڈین میڈیا پر جھوٹ کا پرچار
  • بھارتی ایئر لائنز تباہی کے دہانے پر، 5 ارب کا نقصان، فضائی حدود تاحال بند،کارگو سروس بھی ٹھپ
  • دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو مٹا نہیں سکتی، رضوان سعید شیخ
  • دشمن ہمارے تھپڑ کو کبھی نہیں بھول سکے گا، وزیراعظم
  • پاکستانی عازمین حج کے لیے بڑی سہولت متعارف کرا دی گئی
  • سعودی عرب؛ حاجیوں کیلیے آن لائن رہنمائے صحت پورٹل کا ’اردو زبان‘ میں بھی اجرا