WE News:
2025-11-03@20:33:38 GMT

بھارت تقسیم کے دہانے پر

اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT

ایک زمانہ تھا جب بھارت اپنے آپ کو سیکولر ملک کہلاتا تھا، پھر ایک وقت تھا جب بھارت اپنے آپ کو سب سے بڑی جمہوریت بتاتا تھا، کچھ عرصہ پہلے ہی کی بات ہے کہ بھارت اپنے آپ کو خطے کی سب سے بڑی طاقت گردانتا تھا، ایک دور تھا جب انڈیا اپنے آپ کو انسانی حقوق کا چیمپیئن کہلواتا تھا، کچھ عرصہ پہلے بھارت ہم پر طالبان کی معاونت کا الزام لگاتا تھا، ابھی حال ہی کا واقعہ ہے کہ بھارت سمجھتا تھا کہ وہ ایسی قوت ہے جس کے سامنے نہ پاکستان کی کوئی حیثیت ہے نہ چین اس کے مخالف ہونے کی جرات کر سکتا ہے، اور نہ ہی امریکا بھارت سے مخالفت مول لے سکتا ہے، یقین مانیے! ان سب باتوں کے پروپیگنڈے کو زیادہ عرصہ نہیں ہوا، لیکن حالیہ پاک بھارت جنگ کے بعد جس طرح بھارت نے پاکستان کی عسکری طاقت کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے اس سے بھارت کے بہت سے دعوؤں کی قلعی کھل گئی۔ اس شکست فاش کے بعد بھارت اپنے حق میں نعرہ لگانے کے قابل نہیں رہا، اب دنیا پر واشگاف ہو چکا ہے کہ دنیا کی نام نہاد سب سے بڑی جمہوریت میں تقسیم کا عمل کس شدت سے جاری ہے۔

بھارت میں مسلمان اقلیت کے ساتھ جو ناروا سلوک کیا گیا وہ ایک زمانے تک دنیا سے مخفی رہا، بھارت اپنے جرائم پر پردہ ڈالتا رہا، مسلمان اقلیتوں کے ساتھ بدترین غیر انسانی سلوک کی ہزاروں داستانیں ہیں، ایسا بھی ہوا کہ گائے کا گوشت کھانے کے جرم میں گاؤں کے گاؤں نذر آتش کردیے گئے، انسانوں کو زندہ جلا دیا گیا، سرعام مسلمان خواتین کی بے حرمتی کی گئی، مساجد کو آگ لگا دی گئی، مسلمانوں کے ساتھ ملازمتوں میں بھی بدتر سلوک کیا گیا، اتنی بڑی اقلیت کے سماجی، اخلاقی، جمہوری اور سیاسی حقوق ضبط کیے گئے۔ مودی حکومت کے آنے سے اس مسلم کش مہم میں شدت آ گئی، سیکولر ازم کا بھانڈا چوک میں پھوٹ گیا، ہندوتوا کا زہر سارے بھارت میں پھیل گیا۔ مسلمانوں کے انسانی حقوق بری طرح پامال کیے گئے، مسلم نفرت کو ریاستی سطح پر شعار بنایا گیا، مسلمانوں کے مقدس مقامات کی ریاستی سطح پر پامالی کی گئی اور مذہب کی بنیاد پر ان کو نچلے درجے کے شہری کا درجہ دیا گیا، جبر کی یہ کیفیت زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی تھی، ایک وقت آنا تھا جب صبر کا پیمانہ لبریز ہو جانا تھا۔

بھارت میں سکھوں کی علیحدگی پسند تحریک کو مدت سے کچلا جا رہا تھا، اندرا گاندھی کے زمانے میں جس طرح سکھوں کا قتل عام کیا گیا اس کی بہیمانہ مثال تاریخ میں نہیں ملتی، مودی حکومت نے آکر اس مہم میں مزید نفرت کا رنگ بھرا، سکھوں کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا، ان کو ماورائے عدالت قتل کروایا گیا، یہاں تک کہ بیرون ملک اجرتی قاتلوں کے ذریعے ان کے قتل کا بندوبست ریاستی سطح پر کیا گیا۔ کینیڈا کے وزیراعظم کا بیان اس مد میں بہت اہم ہے۔ جسٹں ٹروڈو نے واضح طور پر نہ صرف کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کا الزام بھارتی حکومت پر عائد کیا بلکہ بھارت کو بین الاقوامی دہشتگرد بھی قرار دیا۔ اس سے بڑی ہزیمت کسی قوم کے لیے اور کیا ہوگی کہ دنیا ان کو بین الاقوامی دہشتگرد کے طور پر یاد رکھتی ہو، لیکن بھارت نے اپنے ان جرائم پر ہمیشہ پردہ ڈالا، دنیا کو ایک سیکولر بھارت کا چہرہ دکھایا اور ہمیشہ نام نہاد جمہوریت اور انسانی حقوق کے پیچھے چھپ کر جمہوریت اور انسانی حقوق پر وار کیا، لیکن جھوٹ کا یہ کاروبار زیادہ دیر نہیں چل سکتا تھا۔

بھارت جو اپنے آپ کو انسانی حقوق کا چیمپیئن کہلاتا تھا اس کی قلعی تو مقبوضہ کشمیر میں ہی کھل گئی، بھارت نے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کرکے ایک پوری وادی کو مبحوس کرلیا، آپ کسی مقبوضہ کشمیر کے شہری سے پوچھیں تو پتہ چلے گا کہ انسانوں پر ظلم کی داستان کیسے لکھی جا رہی ہے، پوری وادی کے لاکھوں لوگ مدت سے کرفیو کی حالت میں زندہ ہیں، جگہ جگہ تلاشی اور تذلیل کے لیے بھارتی فوج کھڑی ہے، دنیا سے رابطہ ختم ہو چکا ہے، انٹرنیٹ، فون، ڈاک سب بند، رابطے کی کوئی سہولت میسر نہیں۔ اشیائے خورونوش کی خریداری کے لیے بھی تھانے سے اجازت کی ضرورت ہے، آئے روز کشمیری خواتین کی عصمتوں کو پامال کیا جا رہا ہے، نوجوانوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تعلیم، ترقی سب کے دروازے بند ہیں، ہر طرف بھارتی ٖفوج کا جبر ہے، خوف ہے، استبداد ہے۔ بھارت ایک مدت تک اپنے ان جرائم پر پردہ ڈالتا رہا، لیکن دنیا کو یہ فریب زیادہ دیر نہیں دیا جا سکتا تھا، ایک وقت آنا تھا جب بھارت کے شدت پسند، جنونی اور مکرہ چہرے نے بے نقاب ہونا تھا۔

حالیہ پاک بھارت جنگ تھی تو چند دن کی مگر اس میں بہت سی باتوں کا ثبوت مل گیا، ایک تو یہ بات واضح ہو گئی کہ بھارت اس خطے کی سب سے بڑی عسکری طاقت نہیں ہے، پاکستانی فوج اس سے زیادہ طاقتور اور باہنر ہے۔ بھارت کا یہ دعویٰ بھی باطل ہوگیا کہ وہ سب سے بڑی جمہوریت ہے، اب دنیا کی اچانک آنکھ کھل گئی ہے اور یہ منکشف ہو چکا ہے کہ وہاں تو گجرات کا دہشتگرد مودی حکمران ہے، وہاں تو اقلیتوں کا قتل ہو رہا ہے، یہ خیال بھی باطل ثابت ہوا کہ دنیا بھارت کے ساتھ کھڑی ہے، بھارت اپنے جبر وستم کی وجہ سے دنیا میں تنہا کھڑا ہے اور دنیا کی سب طاقتیں چین سے لے کر امریکا تک پاکستان کے ساتھ ڈٹ کر کھڑی ہیں۔

بھارت اس وقت تقسیم کے دہانے پر کھڑا ہے، اس وقت 123 علیحدگی کی تحریکیں بھارت میں چل رہی ہیں، سکھ اپنے علیحدہ ملک کا مطالبہ کررہے ہیں، سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کا جینا دوبھر ہے اور ذات پات کے چکر میں نچلی ذات کے ہندو نفرت کے اس بازار سے تنگ آ چکے ہیں، یہ واقعہ کل ہوتا ہے یا آج لیکن بات واضح ہے بھارت کی تقسیم اب نوشتہ دیوار ہے اور بھارت کا گودی میڈیا بھی تقسیم کے اس منظر پر پردہ ڈالنے سے قاصر رہے گا۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

عمار مسعود

عمار مسعود کالم نگار، سیاسی تجزیہ کار، افسانہ نگار اور صحافی۔ کبھی کبھی ملنے پر اچھے آدمی ہیں۔ جمہوریت ان کا محبوب موضوع ہے۔ عوامی مسائل پر گہری نظر اور لہجے میں جدت اور ندرت ہے۔ مزاج میں مزاح اتنا ہے کہ خود کو سنجیدہ نہیں لیتے۔ تحریر اور لہجے میں بلا کی کاٹ ہے مگر دوست اچھے ہیں۔

wenews امریکا بڑی جمہوریت بھارت پاکستان بھارت جنگ پاکستانی فوج تقسیم دنیا سکھ عسکری طاقت علیحدگی کی تحریکیں مسلمان مودی سرکار وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا بڑی جمہوریت بھارت پاکستان بھارت جنگ پاکستانی فوج دنیا سکھ علیحدگی کی تحریکیں مودی سرکار وی نیوز بڑی جمہوریت بھارت اپنے اپنے آپ کو بھارت میں سب سے بڑی کہ بھارت کے ساتھ کیا گیا کے لیے ہے اور تھا جب

پڑھیں:

جسارت ڈیجیٹل میڈیا کی تقریب پذیرائی، نمایاں کارکردگی پر تقسیم اسناد اور نقد انعامات تفیض

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری)جسارت میڈیا گروپ کے زیر اہتمام ٹیم جسارت ڈیجیٹل میڈیا کے اعزاز میں گزشتہ روز جسارت کے دفتر میں تقریب پذیرائی کا انعقاد کیا گیا ۔تقریب کے مہمان خصوصی منتظم اعلیٰ جسارت ڈاکٹر عبد الواسع اور مدیر اعلیٰ شاہنواز فاروقی تھے۔

تقریب پذیرائی سے جسارت کے چیف آپریٹنگ آفیسر سید طاہر اکبر، اسائمنٹ ایڈیٹر محمد عرفان احمد ، کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے سابق صدر حامد الر حمن اعوان ،جسارت ویب کے انچارج سید نذیر الحسن اور معروف تجزیہ کار ندیم مولوی سمیت دیگر نے خطاب کیا۔تقریب میں جسارت ڈیجیٹل ٹیم کے ان تمام افراد کو حسن کارکردگی کا سرٹیفیکٹس اور نقد انعامات سے نوازا گیا جنہوں نے جسارت ڈیجیٹل میڈیا کے لیے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔

 

تقریب پذیرائی میں جسارت کی ٹیم میں حسن کارکردگی کامظاہرہ کرنے والوں میں جسارت ویب کے انچارج سیدنذیر الحسن، جسارت مارکیٹنگ کے ڈپٹی ڈائریکٹر سید فاضل نقوی،چیف رپورٹر قاضی جاوید باسط،ڈپٹی چیف واجد حسین انصاری،سینئر رپورٹر منیر عقیل انصاری،محمد علی فاروق، ندیم مولوی، سید حسن احمد، جہانگیر سید، اسرہ غوری،فیض عالم بابر،متین فاروقی،اے اے سید،قمر خان،نوید فاروق،کاشف حیدر علی، سید محمد سعد،عارف رمضان جتوئی،عبد الصمد، ملک محمدطیب ،سید محمد وقاص،قاسم جمال سمیت دیگر شامل تھے۔

اس موقع پرجسارت کے منتظم اعلیٰ ڈاکٹر عبد الواسع نے شرکاءسے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے تو میں جسارت ڈیجیٹل کی پوری ٹیم کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں جس طرح سے آپ لوگوں نے جسارت میڈیا گروپ کو آگے بڑھانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کیا ہے جسارت کی ٹیم نے تمام تر مشکلات کے باوجود اپنے کام کوبہتر انداز میں جاری رکھا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کے اس جدید دور میں آپ سب کو ڈیجیٹل میڈیا سے متعلق دورے جدید کے استعمال کو سیکھنا چاہیے اور سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فورم کو استعمال کرتے ہوئے اپنی خبروں کو پھیلانے چاہیے تاکہ جسارت میں شائع ہونے والی خبریں دنیا بھر کے لوگ آسانی سے پڑھ سکے۔

منتظم اعلیٰ کا کہنا تھا کہ جسارت میں کام کرنے والے رپورٹر، سب ایڈیٹر، نیوز ایڈیٹر اور دیگر تمام لوگوں کو جسارت ڈیجیٹل کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے،ا نہوں نے کہا کہ میں دنیا بھر میں جہاں کہیں بھی گیا ہوں اور لوگوں سے معلومات حاصل کی ہے تو پتا چلا کے زیادہ تر بیرون ممالک کے لوگ جسارت کی خبریں آن لائن بہت زیادہ شوق سے پڑھتے ہیں، جسارت کے کارکنان کی اسکیلز میں اضافہ کرنے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال کو سیکھا جائے اور جسارت تمام کارکنان کے مصنوعی زہانت کے حوالے ورکشاپ منعقد کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس میں ہونی والی نئی نئی جہتوں کو سیکھ کر اپنے کام میں نکھار پیدا کیا جاسکے۔

ان کا کہنا تھا اکہ آج کے دور میں جدید صحافت کے روجہانات کو سمجھنے کی ضرورت ہے، جسارت ایک نظریاتی اخبار ہے ہمیں عبادت سمجھ کر اس کے لیے جدوجہدکرنا چاہیے تاکہ ہم تمام لوگ دنیا و آخرت دونوں جگہ کامیابی حاصل کرسکے۔

تقریب گفتگو کرتے ہوئے سید طاہر اکبر نے کہاکہ انسان اپنی زندگی کا ایک ہدف بنائے اور پھر اس حدف کو پورا کرنے کے لیے ڈیجیٹل میڈیا کو سہارا بنائے کیونکہ جب ہدف متعین ہوگا توڈیجیٹل میڈیا کا استعمال اسی ہدف کی تکمیل کے لئے ہوگا۔

محمد عرفان احمدنے کہاکہ آج کے ڈیجیٹل آلات اور میڈیا نے انسان کے محدود خیالات کو نہایت وسعت دی ہے،گویا ڈیجیٹل میڈیا کی صورت میں معاشرے کو ایک ترجمان مل گیا جو آپ کی بات،خیال ،نظریے اور فکر کو ایک ساعت میں ساری دنیا میں پہنچا دیتا ہے۔

حامد الر حمن اعوان کا کہنا تھا کہ آج مجھے بہت زیادہ خوشی محوس ہورہی ہے کہ جس ادارے سے میں نے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا تھا آج وہ ادارہ اپنی ٹیم کے ساتھ ڈیجیٹل میڈیا میں داخل ہوگیا ہے مجھے امید ہے جسارت انتظامیہ اپنے کارکنان کے مسائل کو سمجھتے ہوئے مزید ترقی کے منازل طے کریں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں جب پرنٹ میڈیا محدود ہوتا جارہا ہے ایسے میں جسارت اخبار تمام تر مسائل اور اپنے محدود وسائل کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے میں جسارت کی ٹیم اور اس کی انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ،جسارت سے وابستہ لوگوں کو چاہیے کے آپ کی جو بھی کوشش ہو وہ اس ادارے کو مزید بہتری کے لیے ہو

اس موقع پرسید نذیر الحسن نے کہاکہ آج جس قدر بھی ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہیں ،سائٹس اور اپلی کیشنز ہیں وہ انسان کی اسی طرح معاون بنی ہوئی ہیں بلکہ آنے والے دنوں میں ان کی اہمیت اور افادیت کے زیادہ امکان اور مواقع موجود ہ۔

ندیم مولوی نے کہاکہ جسارت صرف اخبار نہیں ہے یہ ایک نظریاتی اخبار ہے،میری نیک تمنائیں جسارت کے ساتھ ہے اور مجھے امید ہے کہ جسارت ڈیجیٹل بھی میڈیا انڈسٹری میں ترقی کی راہ پر مزید گامزن ہوگا اور معاشرتی مسائل کو بہتر طریقے سے اجاگر کرنے میں معاون ومدد گار ثابت ہوگا ۔ آخر میں تقریب پذیرائی کے ا ختتام پر معزز مہمانوں اور شرکاءکے لیے لذتِ کام و دہن کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • تماشا دکھا کر مداری گیا!!
  • بھارت ابھی تک پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے، عطاء اللہ تارڑ
  • بھارت ابھی تک پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے، عطا اللہ تارڑ
  • بھارت ابھی تک پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے، وزیر اطلاعات عطا تارڑ
  • اب ہم نے نئی معاشی بلندیوں کو چُھونا ہے، عطا تارڑ
  • مصر کے عظیم الشان عجائب خانے نے دنیا کیلئے اپنے دروازے کھول دیے
  • جسارت ڈیجیٹل میڈیا کی تقریب پذیرائی، نمایاں کارکردگی پر تقسیم اسناد اور نقد انعامات تفیض
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ساختہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے
  • ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی
  • پاکستان کا اصولی موقف دنیا اور افغانستان نے تسلیم کیا، طلال چودھری