امداد کی فراہمی کا مقصد غزہ کے باشندوں کو جبری نقل مکانی پر مجبور کرنا ہے، انتہاء پسند صہیونی وزیر
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
ایک ایسے وقت میں کہ جب سفاک اسرائیلی رژیم نے غزہ کی پٹی میں ہفتوں سے کسی بھی قسم کی انسانی امداد کو داخل ہونے سے روکتے ہوئے غزہ کے باشندوں کو انتہائی سنگین انسانی حالات سے دوچار کر دیا ہے، قابض صہیونی رژیم کے انتہاء پسند وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ غزہ کے باشندے امداد حاصل کرنے کیلئے غزہ کی پٹی کے جنوب میں نقل مکانی کرینگے جہاں سے انہیں تیسرے ممالک میں منتقل کر دیا جائیگا! اسلام ٹائمز۔ قابض اسرائیلی رژیم کے سفاک وزیر خزانہ بیزالل اسموٹریچ نے اپنے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ گذشتہ روز سے جو کچھ ہم دیکھ رہے ہیں وہ ''سراسر پاگل پن'' ہے.
غاصب و سفاک اسرائیلی وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم غزہ کی پٹی میں جو بچا ہے، اسے بھی مکمل طور پر تباہ کر رہے ہیں، جبکہ یہ کام حماس کے خاتمے اور اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کا باعث بنے گا! سفاک صیونی وزیر خزانہ نے کہا کہ غزہ کے باشندوں کو غزہ کی پٹی کے جنوب میں اور پھر وہاں سے تیسرے ممالک میں منتقل کر دیا جائے گا، جبکہ یہ منصوبہ ''فلسطینی شہریوں کی جبری نقل مکانی'' پر مبنی امریکی صدر ٹرمپ کے منصوبے کے ''عین مطابق'' اور "تاریخی پیشرفت" ہے!!
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: غزہ کی پٹی غزہ کے کہا کہ
پڑھیں:
اصلاحات کے بغیر آئی ایم ایف سے چھٹکارا ممکن نہیں: وفاقی وزیرِ خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب—فائل فوٹووفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ اصلاحات کے لیے سرمائے کی نہیں مہارت کی ضرورت ہے۔
اسلام آباد میں وزیرِ خزانہ سے امریکی بزنس کونسل کے وفد نے ملاقات کی، اس دوران محمد اورنگزیب نے کہا کہ مستقبل میں اصلاحات کے بغیر آئی ایم ایف پروگرام سے چھٹکارا ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پالیسی میں استحکام کے لیے ایڈوائزری پینل بنانے کے اقدامات کر رہے ہیں، اصلاحات کے لیے سرمائے کی نہیں مہارت کی ضرورت ہے۔
سینیٹر اورنگزیب نے مزید کہا کہ ویلیو چین میں لیکیج کی کوئی گنجائش نہیں ہے، معیشت کی مکمل ڈیجیٹائزیشن کا ہدف حاصل کریں گے، ایف بی آر آئی ٹی وِنگ میں ماہرین کی تعیناتی جاری ہے۔
اعلامیے کے مطابق وزیرِ خزانہ اور امریکی بزنس کونسل وفد کی ملاقات میں بجٹ تجاویز اور خدشات پر گفتگو کی گئی، محمد اورنگزیب نے تمام شعبوں میں منصفانہ ٹیکسیشن کے عزم کا اعادہ کیا۔
شرکاء کو وفاقی وزیر نے واشنگٹن میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک اجلاسوں سے متعلق بریفنگ دی اور ٹیکس نیٹ کی وسعت اور بوجھ کی منصفانہ تقسیم پر زور دیا۔
اعلامیے کے مطابق امریکی بزنس کونسل نے بجٹ مشاورت کو سال بھر جاری رکھنے کی تجویز دی اور حکومت سے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا، اس دوران اقتصادی روابط مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔