انسانی امداد کے داخلے کی اجازت، غزہ سے جبری نقل مکانی کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ہے، صیہونی وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
اپنی ایک تقریر میں بزالل اسموٹریچ کا کہنا تھا کہ آخری اسرائیلی قیدی کی واپسی تک، ہمیں غزہ میں پانی تک نہیں جانے دینا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیر خزانہ Bezalel Smotrich نے ایک تقریر میں کہا کہ ہم کل سے جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ سراسر پاگل پن ہے۔ حماس کو کوئی امداد نہیں پہنچے گی۔ جو بھی غزہ میں امداد پہنچانے کی بات کرتا ہے وہ جھوٹ بولتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں جو ہوا اسے دُہرایا نہیں جائے گا۔ ہم صرف خوراک و ادویات کی کم سے کم مقدار غزہ جانے دیں گے۔ بزالل اسموٹریچ نے کہا کہ آخری اسرائیلی قیدی کی واپسی تک، ہمیں غزہ میں پانی تک نہیں جانے دینا چاہیے۔ تاہم اگر ہم نے یہی روش جاری رکھی تو دنیا ہمیں جنگ بندی پر مجبور کرے گی۔ صیہونی وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم اس وقت غزہ کی پٹی میں باقی رہ جانے والی ہر چیز کو تباہ کر رہے ہیں، جس سے حماس کی تباہی اور قیدیوں کی واپسی ممکن ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے رہائشیوں کو غزہ کی پٹی کے جنوب اور وہاں سے تیسرے ممالک میں منتقل کیا جائے گا جو کہ امریکی صدر کے فلسطینیوں کی نقل مکانی کے منصوبے کی کڑی ہے۔ یہ ایک تاریخی پیش رفت ہے۔
قبل ازیں عبرانی اخبار معاریو نے رپورٹ دی تھی کہ اسرائیلی وزیر خزانہ نے کہا کہ اگر حماس کو امداد کا ایک ٹکڑا بھی پہنچا تو وہ حکومت کی کابینہ اور وزارتی کونسل چھوڑ دیں گے، لیکن بزالل سموٹریچ نے اپنی تازہ ترین تقریر میں اس بات پر زور دیا کہ میں کابینہ سے استعفیٰ نہیں دوں گا۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے اداروں نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے امداد کی تقسیم کے طریقہ کار کی مخالفت کا اظہار کیا۔ ان اداروں نے کہا کہ صیہونی رژیم کا مقصد غزہ کے لوگوں کو جنوب کی طرف منتقل کرنا اور پھر انہیں دوسرے ممالک ہجرت پر مجبور کرنا ہے۔ اس حوالے سے اسرائیلی اخبار نے رپورٹ دی کہ غزہ کے لیے امداد کی بحالی صیہونی حکام کے مطابق نہیں بلکہ دوہری شہریت رکھنے والے صیہونی قیدی ایڈن الیگزینڈر کی رہائی کے بدلے میں ہے۔ اسی دوران صہیونی ریڈیو اور ٹیلی ویژن نے رپورٹ دی کہ اسرائیل کے وزیر خارجہ "گیڈعون سعر" نے یورپی یونین اور امریکہ کی جانب سے پابندیاں عائد کرنے کے دباؤ و دھمکیوں کے پیش نظر حکومت کی سیکورٹی کابینہ کے اجلاس میں فوری طور پر غزہ میں امداد داخل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
حکومت کو ’ٹف ‘ ٹائم دینے کیلئے بانی پی ٹی آئی کا پلان سامنے آگیا
راولپنڈی(نیوز ڈیسک)10محرم الحرام کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے اپنا اگلا لائحہ عمل ترتیب دے دیا، اپنے ایک بیان میں بانی پی ٹی آئی نے پارٹی قیادت کو 10 محرم الحرام کے بعد حکومت کے خلاف تحریک شروع کرنے کی ہدایت کردی۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر عمران خان کی بہنوں نے میڈیا سے گفتگو کی، جنہوں نے عمران خان سے ملاقات کے دوران ہونے والی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
علیمہ خان اور نورین خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عمران خان نے شکوہ کیا ہے کہ آج میری بہنوں کو صرف 15 منٹ کے لیے ملاقات کی اجازت دی گئی، جبکہ وکیل ظہیر عباس کو ڈیڑھ منٹ کی اجازت ملی۔ دیگر وکلا سلمان صفدر، سلمان اکرم راجا اور نیاز اللہ نیازی کو ملاقات کی اجازت تک نہیں دی گئی۔
عمران خان نے کہاکہ ان تمام رکاوٹوں کا مقصد مجھے سیاسی طور پر مائنس کرنا ہے۔ میں نے 26 ویں آئینی ترمیم پر بات کی تھی، جس کے اثرات اب سب کے سامنے آ رہے ہیں۔ اگر آپ لوگوں کا ووٹ چوری کرلیں اور کہیں کہ ووٹ کی کوئی اہمیت نہیں، تو یہ مارشل لا ہی ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ موجودہ اسمبلیوں میں بیٹھے افراد عوام کے ووٹ سے نہیں آئے بلکہ ان پر عوام کی مرضی مسلط کی گئی ہے۔ میڈیا کی آواز بند کی جا چکی ہے اور اب 27 ویں آئینی ترمیم لائی جا رہی ہے۔
عمران خان کے بقول اس ترمیم کے بعد بہتر ہے کہ بادشاہت کا اعلان کر دیا جائے کیونکہ عوام کی آواز ختم کر دی گئی ہے۔ پاکستان ہندوستان سے آزادی کے بعد کلمہ طیبہ کے نام پر وجود میں آیا تھا، یہی کلمہ ہماری بنیاد ہے، لیکن آج قوم کو مکمل طور پر غلام بنایا جا رہا ہے۔ اگر یہ غلامی برقرار رہتی ہے تو میں پوری زندگی جیل میں گزارنے کو تیار ہوں۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے اپنی جماعت کو واضح ہدایات دے دی ہیں کہ 10 محرم الحرام کے بعد اس غلامی کے نظام کے خلاف منظم تحریک شروع کی جائے۔
عمران خان نے تحریک انصاف کی قیادت کو واضح ہدایت دے دی ہے کہ تحریک کی تیاری مکمل رکھی جائے، اور ان کی طرف سے دی گئی رہنمائی سلمان اکرم راجا کو فراہم کر دی گئی ہے۔
مزیدپڑھیں:شہری اب یونین کونسلوں میں شناختی دستاویزات کی تمام خدمات حاصل کر سکتے ہیں، نادرا