شمالی وزیرستان میں کرفیو کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے ضلعے شمالی وزیرستان میں ہفتے کو کرفیو کے نفاذ کا اعلان کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان میں بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کی دراندازی ناکام، 30 دہشتگرد ہلاک، آئی ایس پی آر
ضلعی انتظامیہ کے مطابق کرفیو صبح 5 بجے سے شام 7 بجے تک نافذ رہے گا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کرفیو کے دوران تمام مین شاہراہیں عام ٹریفک کے لیے بند رہیں گی۔
واضح رہے کہ پاک فوج نے شمالی وزیرستان میں 2 مختلف کارروائیوں میں بھارتی حمایت یافتہ فتنہ خوارج کے 30 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔
مزید پڑھیے: شمالی وزیرستان حملہ: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زخمی اہلکاروں کی عیادت
آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان میں پاک افغان سرحد پر فتنہ خوارج کے دہشتگردوں نے دراندازی کی کوشش کی اور سیکیورٹی فورسز نے حسن خیل میں بھارتی پراکیسز سے وابستہ دہشتگردوں کی نقل و حرکت کا پتا لگایا جس کے نتیجے میں 30 دہشتگرد مار دیے گئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایس پی آر خیبرپختونخوا شمالی وزیرستان شمالی وزیرستان کرفیو فتنہ خوارج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ایس پی ا ر خیبرپختونخوا شمالی وزیرستان شمالی وزیرستان کرفیو فتنہ خوارج شمالی وزیرستان میں
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کی زمین دہشت گردوں پر تنگ، سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں مزید 23 خواج ہلاک
سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے دو اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ فتنہ الخوارج کے 23 خوارج کو ہلاک کردیا، دو روز میں مجموعی طور پر 36 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 16 اور 17 نومبر کو خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر باجوڑ اور بنوں میں انسداد دہشت گردی کی دو بڑی اور کامیاب کارروائیاں کی گئیں۔
ان کارروائیوں میں بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے 23 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق باجوڑ میں خفیہ اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دہشتگردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں اہم سرغنہ سجاد عرف ابوزر سمیت 11 خوارج ہلاک ہوئے۔
دوسری اسی نوعیت کی ایک اور کارروائی بنوں میں کی گئی، جس میں سیکیورٹی فورسز نے مؤثر حکمت عملی کے تحت 12 مزید خوارج کو ٹھکانے لگایا۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مذکورہ علاقے میں سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی بھارتی سرپرستی یافتہ دہشتگرد عناصر کو بھی ختم کیا جا سکے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ’’عزمِ استحکام‘‘ کے تحت جاری ملک گیر انسدادِ دہشتگردی مہم پوری طاقت سے جاری ہے اور سیکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک سے بیرونی حمایت یافتہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
اس سے قبل 15 اور 16 نومبر کو سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے دو اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گردوں کو ہلاک کیا تھا۔
پہلی کارروائی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں کی گئی، جس میں کراس فائرنگ کے نتیجے میں 10 خوارج ہلاک ہوئے ہلاک ہونے والوں میں گروہ کا سرکردہ کمانڈر عالم محسود بھی شامل تھا۔
دوسری کارروائی شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں کی گئی، جس میں سیکیورٹی فورسز نے مزید 5 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔