بھارتی آل راؤنڈر رویندرا جڈیجا نے انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے دوسرے دن بی سی سی آئی کے ایس او پی کی خلاف ورزی کر ڈالی۔

جڈیجا نے شبمن گل کے ساتھ 203 رنز کی شراکت قائم کی اور 89 رنز کی عمدہ اننگز کھیل کر بھارت کو 500 سے زائد رنز تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔

بی سی سی آئی کی جانب سے جاری کردہ نئے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (SoPs) کے مطابق  کوئی بھی کھلاڑی میدان میں انفرادی طور پر نہیں آئے گا تمام کھلاڑی ٹیم بس کے ذریعے ایک ساتھ پہنچیں گے۔

 جڈیجا نے ان ہدایات پر عمل نہیں کیا لیکن اس کے باوجود اُن کیخلاف کسی قسم کی تادیبی کارروائی کا امکان نہیں کیونکہ جڈیجا نے یہ اصول صرف اس لیے توڑا تاکہ وہ جلد میدان میں پہنچ کر بیٹنگ کی اضافی پریکٹس کر سکیں۔

جڈیجا نے بتایا کہ میرے دل میں خیال آیا کہ نئی گیند ابھی بھی موجود ہے اگر میں اسے کھیل لوں تو باقی اننگز آسان ہو جائے گی۔ خوش قسمتی سے میں لنچ تک بیٹنگ کر سکا اور پھر واشی (واشنگٹن سندر) نے بھی شبمن گل کے ساتھ اچھا ساتھ دیا۔

انہوں نے کہا کہ انگلینڈ میں جتنا زیادہ بیٹنگ کرو اتنا ہی فائدہ ہوتا ہے کیونکہ یہاں کبھی نہیں لگتا کہ آپ سیٹ ہو گئے ہیں۔ کسی بھی وقت گیند سوئنگ ہو کر آپ کا کنارہ لے سکتی ہے یا بولڈ کر سکتی ہے۔

میچ کے دوران جڈیجا کا ایک اور پہلو بھی خبروں کی زینت بنا جب ان کے پچ پر سیدھا دوڑنے کی عادت نے انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس کو ناراض کر دیا۔ اسٹوکس بار بار امپائروں سے شکایت کرتے رہے۔

جڈیجا نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اسٹوکس کو لگا کہ میں اپنے لیے رَف بنا رہا ہوں حالانکہ تیز گیند باز خود ہی وہ کر رہے تھے۔ میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا، ہاں غلطی سے ایک آدھ بار ہو گیا ہوگا، مگر جان بوجھ کر نہیں کیا۔

جڈیجا نے کہا کہ گیند زیادہ حرکت نہیں کر رہی، اس لیے بولنگ میں ڈسپلن اور چالاک فیلڈ سیٹنگ کی ضرورت ہے۔ بھارتی ٹیم کا فوکس میچ کے نتیجے پر نہیں بلکہ تیسرے دن بھی اسی جذبے کے ساتھ بولنگ کرنے پر ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جڈیجا نے

پڑھیں:

وہاب کا دل پھر گیند تھامنے کیلیے مچلنے لگا

وہاب ریاض کا دل پھر گیند تھامنے کیلیے مچلنے لگا، پی سی بی کے ساتھ منسلک سابق پیسر ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز میں حصہ لیں گے، اس سے قبل انھیں پی ایس ایل میں بولنگ کوچ بننے کی اجازت نہیں ملی تھی، البتہ اب این او سی جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

وہ مستقبل میں شاہینز کی کوچنگ میں دلچسپی رکھتے ہیں، سرفراز احمد کا نام بھی پاکستان چیمپئنز اسکواڈ میں شامل ہے۔

تفصیلات کے مطابق ویاب ریاض کافی عرصے سے مختلف حیثیتوں میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے کام کر رہے ہیں، انھیں چیمپیئنز کپ کے لیے منتخب شدہ پانچوں مینٹورز کا ’’باس‘‘ بھی بنایا گیا تھا، اب یہ پروجیکٹ ہی ختم ہو چکا، البتہ پی سی بی کی جانب سے واضح اشارے دیے جانے کے باوجود سوائے شعیب ملک کے کوئی مستعفی نہیں ہوا، دیگر مینٹورز مصباح الحق، سرفراز احمد، ثقلین مشتاق اور وقار یونس ہیں، 50 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ وصول کرنے والے مینٹورز کو برطرف کرنے پر بورڈ کو 3 ماہ کی تنخواہ ادا کرنا پڑے گی۔

وہاب ریاض کو انٹرنیشنل کرکٹ چھوڑے 5 برس ہو چکے، اب ان کا نام سابق کرکٹرز کی ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز کی ٹیم پاکستان چیمپیئنز میں شامل ہے، اس کے اونر وقار یونس کے ہم زلف کامل خان ہیں، وہاب کو پی ایس ایل 10میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا بولنگ کوچ بننے کی اجازت نہیں ملی تھی۔

البتہ ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں ماہ انگلینڈ میں شیڈول ایونٹ کے لیے انھیں این او سی جاری کر دیا جائے گا، وہاب مستقبل میں پاکستان شاہینز کی کوچنگ کے بھی خواہاں ہیں، اسکلز کیمپ میں وہ بولرز کی ’’رہنمائی‘‘ کرتے نظر آئے تھے، سابق کپتان سرفراز احمد بھی لیجنڈز ایونٹ میں حصہ لیں گے۔

پی سی بی کا کہنا ہے کہ موجودہ کھلاڑیوں کی طرح سابق کرکٹرز کو بھی سال میں 2 لیگز کھیلنے کی اجازت ہے، البتہ اس دوران انھیں بورڈ کی جانب سے تنخواہ ادا نہیں کی جاتی، ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز کی ٹیم پاکستان چیمپیئنز کو گذشتہ برس فائنل میں بھارت نے ہرایا تھا، اس وقت قیادت یونس خان نے سنبھالی تھی۔

رواں ایڈیشن میں یونس خان سمیت مصباح الحق کی شرکت بھی مشکوک ہے، تاحال 10 کھلاڑیوں شاہد آفریدی، شعیب ملک، سرفراز احمد، شرجیل خان، وہاب ریاض، آصف علی، کامران اکمل، عامر یامین، سہیل خان اور سہیل تنویر کی شرکت کی تصدیق ہو پائی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایجبسٹن ٹیسٹ میں بھارتی اور انگلش کرکٹرز نے سیاہ پٹیاں کیوں باندھیں؟
  • ملکی سیاست میں آئین، قانون اور اخلاقیات والی بات ہے نہیں
  • بلوچستان توڑنے کی ناپاک سازش
  • وہاب کا دل پھر گیند تھامنے کیلیے مچلنے لگا
  • ایران نے IAEA کے ساتھ تعاون معطلی کا قانون باضابطہ نافذ کر دیا
  • ایران نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے قانون کی حتمی منظوری دیدی
  • بجٹ میں کمی کے باوجود مریضوں کی بہتر سہولیات دے رہے ہیں،ڈاکٹر علی اکبر
  • ٹریفک قوانین سخت کرنیکا فیصلہ ، خلاف ورزی پر بھاری جرمانے اور ٹریفک کورٹس کا قیام
  • انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں کی تعداد میں اضافے کے باوجود ٹیکس وصولی میں شارٹ فال کا سامنا کیوں؟