معمولی برسات نے حکمرانوں کی قلعی کھول دی ہے،عوامی تحریک
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی جنرل سیکریٹری ایڈووکیٹ ساجد حسین مہیسر، مرکزی رہنما علی محمد پرویز، ماہ نور ملاح اور ممتاز کوسو نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں کہا ہے کہ معمولی برسات نے حکمرانوں کی قلعی کھول دی ہے۔ کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، میرپور خاص، سکھر، خیرپور، سانگھڑ، بدین، نوابشاہ، دادو سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں پانی کی نکاسی کا کوئی بندوبست نہیں۔ معمولی برسات کے باعث شہروں کے گٹر، نالے اور نالیاں سڑکوں پر جمع ہوگیا ہے، اور گٹروں کا گندا پانی لوگوں کے گھروں میں جمع ہو گیا ہے۔ڈولپمینٹ کے نام پر پیپلز پارٹی کے میئرز، ٹاؤن چیئرمینز، ایم این ایز اور ایم پی ایز نے کھربوں روپے کی کرپشن کی ہے۔ حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن کی وجہ سے شہر گٹروں کے پانی کی جھیلوں میں بدل چکے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے حکمرانوں کی کرپشن کے خلاف نیب، اعلیٰ عدلیہ سمیت کوئی بھی ادارہ کارروائی کے لیے تیار نہیں ہے، جبکہ اپوزیشن کی اقتدار پرست جماعتیں بھی کرپشن میں اپنا حصہ لے کر خاموش ہو چکی ہیں۔ سندھ کے عوام کو ایک مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔عوامی تحریک کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ سندھ میں بارش کے باعث جو افراد جاں بحق ہوئے ہیں، ان کی اموات کے مقدمات مقامی انتظامیہ کے اہلکاروں پر درج کیے جائیں۔ عوامی تحریک کے رہنماؤں نے دریائے سوات میں مختلف مقامات پر ڈوب کر جاں بحق ہونے والے 75 سے زائد افراد پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت مظلوم قوموں کے وسائل کی لوٹ مار میں مصروف ہے، اور جب ملک میں شامل قومیں مشکلات کا شکار ہوتی ہیں تو وفاقی حکومت منظر سے غائب ہو جاتی ہے۔ سوات سانحے میں وفاقی اور خیبرپختونخوا حکومت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے دریائے سندھ پر ڈیم اور نہریں بنا کر ماحولیاتی تباہی کو دعوت دے رہی ہے۔ سوات کا سانحہ ماحولیاتی تبدیلی کی ایک مثال ہے۔ وفاقی حکومت ہوش کے ناخن لے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عوامی تحریک حکمرانوں کی وفاقی حکومت
پڑھیں:
وکیل خواجہ شمس الاسلام قتل کیس، سندھ پولیس نے کے پی حکومت سے مدد مانگ لی
خط کے مطابق انسپکٹر عامر وِرک کی سربراہی میں 3 رکنی پولیس ٹیم خیبرپختونخوا روانہ ہوگی، پولیس ٹیم میں اے ایس آئی عبدالقادر اور ایک خاتون سرچر بھی شامل ہے، ملزمان کو گرفتار کرکے مقامی عدالت سے راہداری ریمانڈ لے کر کراچی منتقل کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی میں معروف قانون دان خواجہ شمس الاسلام کے قتل کیس میں 11 ملزمان کی گرفتاری کے لیے سندھ پولیس نے خیبرپختونخوا حکومت سے مدد مانگ لی ہے۔ حکومت سندھ کے محکمہ داخلہ نے خیبرپختونخوا حکومت کو خط ارسال کیا ہے جس کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس کی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ خط میں خیبر پختونخوا حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ضلع جنوبی کے تھانہ درخشاں میں درج ایک ہائی پروفائل قتل اور دہشت گردی کے کیس میں مطلوب 11 ملزمان کی گرفتاری اور منتقلی میں تعاون فراہم کیا جائے۔ سندھ حکومت نے خط میں کہا ہے کہ ملزمان خیبرپختونخوا میں مقیم یا روپوش ہیں، مطلوب ملزمان میں عمران آفریدی ولد نبی گل آفریدی، ضرار آفریدی ولد نبی گل آفریدی، عنان خان ولد نبی گل، عثمان آفریدی ولد شیرین آفریدی، تقدیر ولد اعظم گل، بہار گل ولد اعظم گل، خستہ گل ولد اعظم گل، شہریار ولد بہار گل، اسلام نواز ولد بہار گل، محمد حسن ولد شریف اللہ اور محمد داود ولد زیمت گل شامل ہیں۔
خط میں سندھ حکومت نے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کو کراچی منتقل کرنے میں مکمل تعاون کیا جائے۔ خط کے مطابق انسپکٹر عامر وِرک کی سربراہی میں 3 رکنی پولیس ٹیم خیبرپختونخوا روانہ ہوگی، پولیس ٹیم میں اے ایس آئی عبدالقادر اور ایک خاتون سرچر بھی شامل ہے، ملزمان کو گرفتار کرکے مقامی عدالت سے راہداری ریمانڈ لے کر کراچی منتقل کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کو گھات لگائے ملزم نے اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا، جب وہ نماز پڑھ کر مسجد سے باہر آرہے تھے، واقعے میں ان کے بیٹے سمیت 2 افراد زخمی بھی ہوئے۔ پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کرنے والے ملزم کی شناخت مقتول کے سابق سیکیورٹی گارڈ کے بیٹے عمران آفریدی کی نام سے ہوئی۔ ڈی آئی جی ساؤتھ سید اسد رضا کے مطابق ملزم نے چند ماہ قبل بھی سینئر وکیل پر حملہ کیا تھا، عمران آفریدی کا الزام تھا کہ اس کے والد کو خواجہ شمس الاسلام نے قتل کرایا تھا۔