کئی ممالک ابراہم معاہدے کا حصہ بننے والے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ کئی ممالک ابراہم معاہدے کا حصہ بننے والے ہیں، روسی صدر سے گفتگو میں سخت مایوسی ہوئی، لگتا ہے وہ جنگ روکنا نہیں چاہتے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میری لینڈ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو جوہری خطرے کے اعتبار سے ختم کردیا گیا ہے، کل روسی صدر سے ہونی والی گفتگو سے سخت مایوسی ہوئی، نہیں لگتا کہ صدر پیوٹن جنگ روکنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ 10 سے 12 ممالک کو ٹیرف کے نفاذ کے خطوط آج ارسال ہونگے، 10 سے 70 فیصد تک ٹیرف عائد ہوگا، تجارتی شراکت داروں کو مناسب رعایت دی جائے گی۔
آئیوا میں 250 ویں یوم آزادی کی تقریب سےخطاب میں دعویٰ کیاکہ ایران کے جوہری تنصیبات کو مکمل تباہ کردیا،ہم نےایران میں بہترین کام کیا،اورہرہدف کوکامیابی سےنشانہ بنایا،اب ایران امریکا سے مذاکرات کرنا چاہتا ہے۔
امریکی صدر نے کہا ہمارے پاس دنیا کی بہترین فوج اور طیارے ہیں،ہمارے پاس سب سے بہترین شیلڈ ہوگی،گولڈن ڈوم میزائل شیلڈ ملک کو ایران کی جوابی کارروائیوں سے محفوظ رکھے گا۔
ٹرمپ نےاگلی صدارتی مدت کیلئےقانون میں تبدیلی کا عندیہ دیتے ہوئے کہامیں مزید چارسال کےلیے امریکا کا صدربنوں گا،ہماری حکومت کو165دن ہوگئے،امریکابہت کامیاب ہورہاہے،ایسا کامیاب امریکا پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔،لوگوں نےکہا کہ میں جارج واشنگٹن اورابراہم لنکن سے بھی بہترصدر ہوں گا۔
مزیدکہاقاتلوں، منشیات فروشوں کوہم یہاں سے نکال رہے ہیں،غیرقانونی زرعی مزدوروں کی ملک بدری پر فیصلہ کسان کریں گے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
واشنگٹن: امریکی صدر سے سعودی وزیر دفاع کی ملاقات، ایران کی صورتحال پر گفتگو
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے ملاقات کی ہے، جس میں ایران کی صورتحال اور خطے کے دیگر امور پر گفتگو کی گئی۔
امریکی ویب سائٹ ’ایگزی اوس‘ نے ملاقات سے باخبر ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس ملاقات کی اہمیت اس لیے ہے کہ سعودی عرب خطے میں ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ کے بعد کشیدگی کو کم کرنا چاہتا ہے۔
یہ بات چیت اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں پیر کو متوقع ملاقات سے پہلے ہوئی ہے، ٹرمپ انتظامیہ آنے والے مہینوں میں سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان ایک تاریخی امن معاہدہ کروانے کے لیے پرعزم ہے۔
ٹرمپ سے ملاقات کے بعد سعودی وزیر دفاع نے ایران کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل عبدالرحیم موسوی سے فون پر گفتگو کی۔
شہزادہ خالد بن سلمان نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’ہم نے خطے میں پیش رفت اور امن و استحکام برقرار رکھنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا‘۔
خالد بن سلمان نے وائٹ ہاؤس کے ایلچی اسٹیو وٹکوف اور امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ سے بھی ملاقات کی۔
ٹرمپ اور سعودی وزیر دفاع کی ملاقات کی خبر سب سے پہلے فاکس نیوز نے دی تھی، وائٹ ہاؤس نے جمعرات کی شام تک ایگزی اوس کی جانب سے تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
پس منظر
ایگزی اوس نے جمعرات کو رپورٹ کیا کہ اسٹیو وٹکوف آئندہ ہفتے ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے ملاقات کریں گے تاکہ جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کیے جا سکیں۔
ایرانی وزارتِ خارجہ کے مطابق عباس عراقچی نے جمعرات کو ناروے کے وزیر خارجہ ایسپن آئڈے سے ٹیلیفونک گفتگو کی، جس میں خطے میں کشیدگی کم کرنے کی کوششوں پر بات ہوئی۔
صدر ٹرمپ نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ ایران امریکا سے بات کرنا چاہتا ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ وہ ایسا کریں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا ایران کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا، مجھے معلوم ہے کہ وہ ملاقات چاہتے ہیں، اور اگر ضرورت پڑی تو میں یہ ملاقات کروں گا۔
Post Views: 2