واشنگٹن: امریکی صدر سے سعودی وزیر دفاع کی ملاقات، ایران کی صورتحال پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے ملاقات کی ہے، جس میں ایران کی صورتحال اور خطے کے دیگر امور پر گفتگو کی گئی۔
امریکی ویب سائٹ ’ایگزی اوس‘ نے ملاقات سے باخبر ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس ملاقات کی اہمیت اس لیے ہے کہ سعودی عرب خطے میں ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ کے بعد کشیدگی کو کم کرنا چاہتا ہے۔
یہ بات چیت اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں پیر کو متوقع ملاقات سے پہلے ہوئی ہے، ٹرمپ انتظامیہ آنے والے مہینوں میں سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان ایک تاریخی امن معاہدہ کروانے کے لیے پرعزم ہے۔
ٹرمپ سے ملاقات کے بعد سعودی وزیر دفاع نے ایران کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل عبدالرحیم موسوی سے فون پر گفتگو کی۔
شہزادہ خالد بن سلمان نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’ہم نے خطے میں پیش رفت اور امن و استحکام برقرار رکھنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا‘۔
خالد بن سلمان نے وائٹ ہاؤس کے ایلچی اسٹیو وٹکوف اور امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ سے بھی ملاقات کی۔
ٹرمپ اور سعودی وزیر دفاع کی ملاقات کی خبر سب سے پہلے فاکس نیوز نے دی تھی، وائٹ ہاؤس نے جمعرات کی شام تک ایگزی اوس کی جانب سے تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
پس منظر
ایگزی اوس نے جمعرات کو رپورٹ کیا کہ اسٹیو وٹکوف آئندہ ہفتے ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے ملاقات کریں گے تاکہ جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کیے جا سکیں۔
ایرانی وزارتِ خارجہ کے مطابق عباس عراقچی نے جمعرات کو ناروے کے وزیر خارجہ ایسپن آئڈے سے ٹیلیفونک گفتگو کی، جس میں خطے میں کشیدگی کم کرنے کی کوششوں پر بات ہوئی۔
صدر ٹرمپ نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ ایران امریکا سے بات کرنا چاہتا ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ وہ ایسا کریں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا ایران کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا، مجھے معلوم ہے کہ وہ ملاقات چاہتے ہیں، اور اگر ضرورت پڑی تو میں یہ ملاقات کروں گا۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وائٹ ہاؤس وزیر دفاع ملاقات کی جمعرات کو نے جمعرات
پڑھیں:
میرپورخاص،پریم یونین کے وفد کی وزیر ریلوے سے ملاقات،مسائل پر گفتگو
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میرپورخاص (نمائندہ جسارت) ریلوے ملازمین کی نمائندہ تنظیم پریم یونین کے صدر شیخ محمد انور کی قیادت میں یونین کے وفد کی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی سے ریلوے ہیڈکوارٹرز میں ملاقات ۔ اس موقع پر پاکستان ریلوے کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر/سینئر جنرل منیجر عامر علی بلوچ بھی موجود تھے جبکہ وفد میں سینئر نائب صدر عبدالقیوم اعوان چیف آرگنائزر خالد محمود چودھری، ڈپٹی سیکرٹری جنرل عدنان شکور و دیگر بھی موجود تھے۔ ملاقات میں مزدوروں کے مسائل اور ادارے کی ترقی کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ شیخ محمد انور نے وفاقی وزیر ریلوے کو وزارت سنبھالنے کے بعد 100 دن کی کارکردگی اور ریلوے میں متعارف کرائی گئی مثبت اصلاحات پر خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے کا وقار اور ملازمین کا اعتماد بحال کرنے کی سمت میں وزیر ریلوے کے اقدامات لائق تحسین ہیں شیخ انور نے دورانِ ملاقات ریلوے ملازمین کو درپیش سنگین مسائل، خصوصاً تنخواہوں میں تاخیر 2019ء سے بند TA اور ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی فوری ادائیگی کی جانب توجہ مبذول کروائی جس پر وزیر ریلوے نے ان تمام امور پر مکمل تعاون کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ملازمین کے ان مسائل کا احساس ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ ان شاء اللہ تنخواہوں اورپنشن کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا جا رہا ہے آئندہ ملازمین کو مقررہ تاریخوں میں تنخواہیں ملیں گی ۔ٹی اے کی ادائیگی کیلئے بھی مؤثر اقدامات کیے جا رہے ہیں کوشش کررہے ہیں کہ وزیراعظم سے ا سپیشل فنڈز منظور کروائے جائیں۔ شیخ محمد انور نے کوئٹہ اور بلوچستان کی عوام کی احساس محرومی دور کرنے اور سفری سہولیات کے لیے بلوچستان سے بند کی گئی ٹرینوں خصوصاً اکبر بگٹی ایکسپریس کی بحالی کا مطالبہ بھی کیا۔ وزیر ریلوے نے وفد کو بتایا کہ 15 مارچ کو پریم یونین کی جانب سے پیش کیے گئے مطالبات میں شامل ایم ایل 2 کی واحد ٹرین خوشحال خان خٹک،لاہور تا وزیرآباد براستہ نارووال سیالکوٹ ٹرین کی بحالی، موسیٰ پاک ملتان سے ڈی جی خان تک توسیع کی گئی ٹرینوں کا فیصلہ خوش آئند ہے میری کوشش ہو گی جلد ہی اکبر بگٹی ایکسپریس کو بھی بحال کر دیا جائے۔ شیخ محمد انور نے ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان ریلوے کے شعبے میں مربوط تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ خوش آئند امر ہے کہ دونوں سطحوں کی حکومتیں مل کر ریلوے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے اہم پروجیکٹس پر کام کر رہی ہیں یہ اقدامات ریلوے کی ترقی اور عوام کو معیاری سفری سہولیات فراہم کرنے میں اہم سنگ میل ثابت ہوں گی۔ وفاقی وزیر ریلوے نے پریم یونین کے ساتھ ریلوے اور ملازمین کے مسائل پر خصوصی تعاون کی یقین دہانی کروائی جس پر مرکزی صدر شیخ محمد انورنے محمد حنیف عباسی کو یقین دلایا کہ ادارے کے وسیع تر مفاد اور محکمہ ریلوے کی بہتری کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر پریم یونین وزیر ریلوے کے اقدامات کو سراہتے ہوئے اپنا کردار ادا کریں گی۔ پریم یونین کے چیئرمین ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے وزیر ریلوے کے مثبت رویے اور اعلانات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ پریم یونین/ ریلوے کا ہر مزدور اور افسر تمام علاقائی، لسانی، سیاسی تعصبات اور امتیازات سے بالاتر ہوکر صرف اور صرف پاکستان ریلوے کی بہتری اور اس کے ٹرین آپریشن کو بہتر سے بہتر اور معمول پر رکھنے کیلئے اپنے فرائض اور ذمے داریوں کو مقدم رکھتا ہے اور یہی ان کی اولین ترجیح ہے۔