عالمی منڈی میں تیل سستا، پاکستان میں مہنگا ہورہا ہے
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 جولائی2025ء)نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ تیل و گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے عوام اورکاروباری برادری کی پریشانی میں اضافہ ہورہا ہے۔
بجٹ میں ٹیکسوں میں اضافہ کے بعد تیل وگیس کی قیمتوں میں اضافہ پاکستانی معیشت اورعوام دونوں کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ ایران اوراسرائیل کے مابین حالیہ جنگ کے بعدعالمی سطح پرخام تیل کی قیمتوں میں نسبتا استحکام نظرآرہا ہے مگرپاکستان میں تیل وگیس کے نرخوں میں نمایاں اضافہ کئی سوالات کوجنم دیتا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اپنی آمدنی بڑھانے کے لیے توانائی کی قیمتوں کوآسان ہدف بنایا ہوا ہے اور پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کر دیا ہے، حالانکہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت گزشتہ مہینے 85 ڈالرفی بیرل سے کم ہوکر65 ڈالرکے آس پاس آچکی ہے۔(جاری ہے)
عوام کو مہنگا ایندھن فراہم کرنا ایک غلط فیصلہ ہیجس کا خمیازہ عام شہری صنعت اورمعیشت کوبیک وقت بھگتنا پڑے گا کیونکہ اس سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا اور کاروباری لاگت بھی بڑھے گی انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پرپیٹرولیم مصنوعات پرلیوی میں اضافہ کیا گیا ہے جبکہ گیس کے شعبے میں چوری اور لائن لاسز پرقابوپانے کے بجائے صنعتی، کمرشل اورگھریلوصارفین پراضافی بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔ اس حکمت عملی کے تحت حکومت فوری ریونیوتو حاصل کرسکتی ہے مگریہ طویل المدت اقتصادی نموکو سست کرنے کا باعث بنے گی۔ میاں زاہد حسین نے نشاندہی کی کہ دنیا بھرمیں حکومتیں مہنگائی سے نمٹنے اورصنعتی بحالی کے لیے توانائی کی سبسڈی یا قیمتوں میں توازن رکھ رہی ہیں۔ پاکستان میں اس کے برعکس اشیائے صرف کی قیمتیں پیداواری لاگت اور ٹرانسپورٹ اخراجات بیک وقت بڑھ رہے ہیں جومعاشی دبا میں اضافہ کررہے ہیں۔ بھارت میں تقریبا ایک سال سے تیل کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے جبکہ بنگلہ دیش میں تیل، ڈیزل، ہائی آکٹین اورمٹی کے تیل کی قیمتوں میں معتدد بارکمی کی گئی ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں قیمتیں بڑھانے کے بجائے اصلاحات کا نفاذ ناگزیر ہے۔ گردشی قرض اس وقت 2.7 کھرب روپے سے تجاوزکرچکا ہے بجلی چوری کا تناسب 17 فیصد سے زائد ہے اورلائن لاسزبھی خطے کے دیگر ممالک سے کہیں زیادہ ہیں۔ ان مسائل کے حل کے بغیر قیمتوں میں اضافہ وقتی سہارا بنے گا مگر چوری اور بل نا دہندگی میں بھی اضافہ ہوگا۔ حکومت کوتیل اور گیس کی قیمتوں پرفیصلہ کرتے وقت عالمی رجحانات صارفین کی استطاعت اور صنعتی مشکلات کو مدنظر رکھنا چائیے۔ اگرصرف مالیاتی خسارہ پورا کرنے کیلئے قیمتیں بڑھائی گئیں تواس سے غربت بے روزگاری اور کاروباری بندش میں اضافہ ہوگا۔ میاں زاہد حسین نے حکومت پرزوردیا کہ وہ پالیسی سازی میں شفافیت، مشاورت اور حقیقت پسندی کواپنائے تاکہ توانائی کے شعبے میں حقیقی بہتری ممکن ہو بصورت دیگرمہنگی توانائی پاکستان کی معاشی بحالی کی راہ میں ایک مستقل رکاوٹ بنی رہے گی۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میاں زاہد حسین نے کی قیمتوں میں میں اضافہ تیل کی
پڑھیں:
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا
ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔
پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 2 روپے 43 پیسے کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد اس کی نئی قیمت 265 روپے 45 پیسے مقرر کی گئی ہے۔
دوسری جانب ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 2 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے اور اب ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 278 روپے 44 پیسے ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کی فیول پرائس کمیٹی نے نومبر 2025 کے لیے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے۔