کربلا حق اور باطل کی جنگ کا نام ہے،خیرمحمد تنیو
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر (نمائندہ جسارت) پاکستان ریلوے پریم یونین کنکریٹ سلیپر فیکٹری سکھر ڈویژن کے زیر حضرت حسینؓکی دین اسلام کیلیے عظیم قربانی پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اس موقع پر پاکستان ریلوے پریم یونین (سی بی اے) کے مرکزی سیکرٹری جنرل خیر محمد تنیو اور سلیپر فیکٹری کے صدر زاہد میرانی سمیع اللہ خروس اور کنکریٹ سلیپر فیکٹری کے ساتھیوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پریم یونین کے سیکرٹری جنرل خیر محمد تونیو نے کہا کہ حضرت حسین ؓ حق سچ، جرأت، بہادری، شجاعت‘ عزم، حوصلہ، استقلال، ایمان، قربانی، تسلیم و اطاعتِ رب کریم اور عمل حق کی عملی تصویر کی ایک بے مثال داستان ہے۔ حضرت حسینؓ نے دین محمدﷺ کے احیا کیلیے اپنے 72 ساتھیوں جس میں 16 آل رسول شامل ہیں ظلم و جبر کے سامنے ڈٹ گئے اور اپنی زندگیاں نچھاور کر کے پوری اسلامی تاریخ میں ایک منفرد تاریخ رقم کی،کربلا حق اور باطل کی جنگ کا نام ہے اور ہمیں تا قیامت حق کا ساتھ دینا ہے اور کسی بھی دور کے یزید کو للکارنا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارت: تلنگانہ فارما پلانٹ دھماکہ، جاں بحق افراد کی تعداد 34 ہو گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تلنگانہ: بھارت کی جنوبی ریاست تلنگانہ میں واقع فارماسیوٹیکل پلانٹ میں ہونے والے ہولناک دھماکے نے تباہی مچا دی، اب تک 34 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ درجنوں تاحال لاپتہ ہیں۔
یہ افسوسناک واقعہ گزشتہ روز سیگاچی کیمیکل انڈسٹریز نامی فیکٹری میں اس وقت پیش آیا جب فیکٹری کے ری ایکٹر میں اچانک زوردار دھماکہ ہوا، جس کے بعد آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے یونٹ کو لپیٹ میں لے لیا تھا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق فیکٹری میں دھماکے کے وقت 108 کے قریب ملازمین ڈیوٹی پر موجود تھے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا پلانٹ میں نصب ری ایکٹر پھٹنے سے ہوا، جس کے بعد فیکٹری کے کئی حصوں میں آگ بھڑک اٹھی۔ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ کئی کارکنان کے جسم 100 میٹر تک دور جا گرے۔
بھارت: کیمیکل فیکٹری میں دھماکا، 10 افراد ہلاک، 26 سے زائدزخمی
حکام کا کہنا ہے کہ 15 زخمی اب بھی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں جن میں متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے، جب کہ 27 افراد کے بارے میں تاحال کچھ معلوم نہیں، خدشہ ہے کہ وہ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
یہ پہلا واقعہ نہیں، اس سے قبل بھی تلنگانہ کی صنعتی تنصیبات میں اس نوعیت کے مہلک حادثات پیش آ چکے ہیں۔ یاد رہے کہ چند ماہ قبل سنگاریڈی ضلع میں ایک اور فارما پلانٹ میں دھماکے سے 6 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، جب کہ 2023 میں کیمیائی ری ایکٹر پھٹنے کے واقعے میں 3 مزدور جاں بحق ہوئے تھے۔
ماہرین صنعتی تحفظ کے ناقص اقدامات اور حفاظتی انتظامات میں کوتاہی کو ان حادثات کی بڑی وجہ قرار دے رہے ہیں۔