ڈی آئی جی لاڑکانہ نے محرم الحرام کے حوالے سے سیکورٹی پلان جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قمبرعلی خان(نمائندہ جسارت) ڈی آئی جی پولیس لاڑکانہ ڈویژن رینج ناصر آفتاب پٹھان نے محرم الحرام سکیورٹی پلان جاری کردیا ہے۔ جس کے تحت لاڑکانہ ڈویڑن رینج کے پانچوں اضلاع میں 15 ہزار سے زائد پولیس افسران وجوان اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دیں گے۔۔تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی پولیس لاڑکانہ ڈویڑن رینج ناصر آفتاب پٹھان کی زیر صدارت محرم الحرام سیکیورٹی پلان کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں سکیورٹی آرڈرز کے تحت لاڑکانہ ڈویڑن رینج کے پانچوں اضلاع قمبر شہدادکوٹ ، لاڑکانہ ، شکارپور ، جیکب آباد اور کشمور کندھکوٹ میں (1060) ماتمی جلوسوں اور (1854) مجالس کی سکیورٹی پر (15066) پولیس افسران و جوانان اپنے فرائض سرانجام دینگے جبکہ اس کے علاوہ پاک آرمی اور سندھ رینجرز کے افسران و جوانان بھی اپنے فرائض سر انجام دینے کے لیے موجود ہونگے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے لاڑکانہ رینج کے پانچوں اضلاع میں اینٹی رائٹ رزرو پلاٹون کو بھی اسٹینڈ بائی رکھا گیا ہے جبکہ پانچوں اضلاع کے اندر مرکزی ماتمی جلوسوں کے گذرگاہوں میں آنے والی اونچی عمارتوں پر ماہر اسنائیپرز جدید دوربین سمیت ڈیوٹیز پر مامور ہونگے اس حوالے سے تمام صورتحال کو مانیٹر کرنے کے لیے لاڑکانہ رینج کے پانچوں اضلاع کے اندر پولیس اور سول ایڈمنسٹریشن کا مشترکہ کنٹرول رومز قائم کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: رینج کے پانچوں اضلاع
پڑھیں:
بینکنگ فراڈ : بینکنگ محتسب نے صارفین کے لیے ضروری انتباہ جاری کردیا ۔
آج کل بینکنگ فراڈ بہت عام ہو گیا ہے اس حوالے سے بینکنگ محتسب نے صارفین کے لیے ضروری انتباہ جاری کیا ہے۔سائبر کرائم معاشرے میں تیزی سے فروغ پا رہے ہیں۔ ان میں ایک بینکنگ فراڈ بھی ہے، جس کے لیے جعلساز نت نئے طریقوں سے سادہ لوح افراد کو بے وقوف بنا کر ان کی زندگی بھر کی جمع پونجی سے محروم کر دیتے ہیں۔بینکنگ محتسب ایک ایسا ادارہ ہے، جہاں جعلسازوں کا شکار بینک صارفین کی شکایات کا ازالہ کیا جاتا ہے اور رواں برس اب تک ہزاروں صارفین کو ان کی ہتھیائی جانے والی رقم واپس دلا چکا ہے۔ترجمان بینکنگ محتسب کے مطابق رواں برس میں جنوری کے اکتوبر تک 10 ماہ کے دوران 28 ہزار 704 بینک صارفین کی شکایات کا ازالہ کرتے ہوئے انہیں مجموعی طور پر ایک ارب 46 کروڑ روپے کی رقم واپس دلوائی گئی ہے۔ترجمان کے جاری بیان میں بینک صارفین کے لیے ضروری انتباہ بھی جاری کیا گیا ہے، جس میں ان سے واضح طور پر کہا گیا ہے کہ وہ اپنی ذاتی اور مالی معلومات کسی بھی تیسرے شخص پر قطعا ظاہر نہ کریں اور موبائل فون پر نا قابل اعتماد اور غیر مستند ذریعہ سے موصول لنک کو ہرگز کلک نہ کریں۔بینکنگ محتسب ترجمان نے مزید کہا کہ مشکوک کالز کے موصول ہونے کی صورت میں فوری طور پر اپنے بینک سے رابطہ کریں اور اس طرح کے مشکوک فون نمبرز کی اطلاع نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کو بھی دیں۔