پولیس کی بڑی کاروائی، مبینہ طور پر حبس بیجا میں رکھی ملازمہ سوفٹ ویئر ہاؤس سے بازیاب
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک 6 میں پولیس نے سوفٹ ویئر ہاؤس پر کارروائی کرکے مبینہ طور پر حبس بیجا میں رکھی گئی ملازمہ کو بازیاب کرالیا۔پولیس حکام کے مطابق سوفٹ ویئر ہاؤس میں ملازمہ کو مبینہ طور پر حبس بیجا میں رکھا گیا تھا، لڑکی کے گھر والے پہنچے تو سوفٹ ویئر ہاؤس کے گارڈ نے فائرنگ کی۔پولیس کے مطابق گارڈ کی فائرنگ کے جواب میں لڑکی کے گھر والوں نے بھی جوابی فائرنگ کی۔پولیس نیکارروائی کرتے ہوئے سوفٹ ویئر ہاؤس کے منتظمین اور گارڈ سمیت 5 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سندھ: کشمور کے کچے میں آپریشن، مغوی کانسٹیبل بازیاب، 3 ڈاکو ہلاک، 9 زخمی
سندھ رینجرز اور پولیس نے کشمور کے کچے کے علاقے میں بدنام زمانہ بھیو گینگ کے خلاف کارروائی کرکے مغوی پولیس کانسٹیبل کو بازیاب کرالیا، آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 3 اغوا کار ڈاکو ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے۔
نجی ٹی وی کے مطابق ترجمان رینجرز نے بتایا کہ کشمور میں کچے کے علاقے میں مغوی پولیس اہلکار کو بازیاب کروانے کے لے رینجرز اور پولیس نے آپریشن کیا، دوران کارروائی ڈکیت گروہ کے ٹھکانے کو بھی مسمار کر دیا گیا۔
آپریشن کے دوران ڈاکوؤں نے نفری پر فائرنگ کر دی، بعد ازاں فائرنگ کے تبادلے میں 3 اغوا کار ڈاکو ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے۔
ترجمان رینجرز کے مطابق اغوا برائے تاوان میں ملوث خادم بھیو ڈکیت گینگ نےدوران ڈیوٹی پولیس کانسٹیبل کو اغوا کیا تھا، ڈکیت گروہ نے پولیس کانسٹیبل کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل کی تھی۔
بدنام زمانہ خادم بھیو جس کے سر پر 10 لاکھ روپے انعام مقرر ہے، وہ بھی زخمی ہونے والے ڈاکوؤں میں شامل ہے، اس کے علاوہ واجد بھیو، مالک جاگیرانی سمیت 9 ملزمان زخمی ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ سندھ میں کچے کے علاقوں میں آئے روز شہریوں کو ہنی ٹریپ کرکے اغوا کرنے کی وارداتیں عام ہیں، ڈاکوؤں کے گینگ سادہ لوح شہریوں کو خواتین اور سستی گاڑیوں سمیت کاروباری لالچ دیکر بلاتے ہیں، اور انہیں اغوا کرکے تاوان طلب کیا جاتا ہے۔
ڈاکوؤں کی جانب سے تاوان ادا کرنے کے لیے مغویوں کی ویڈیو بھی جاری کی جاتی ہے، اور تاوان نہ دینے پر قتل کی دھمکیاں بھی دی جاتی ہیں۔
جنوری 2025 میں کراچی سے سکھر جانے والے 3 نوجوانوں کو کچے کے ڈاکوؤں نے اغوا کرلیا، اہلخانہ نے بتایا تھا کہ اغوا کاروں نے رہائی کے بدلے 60 لاکھ روپے تاوان مانگا ہے، زنجیروں میں جکڑے نوجوانوں کی ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی تھی۔
کراچی کے رہائشی 3 نوجوان علاقے گلبہار میں کارپٹ کی صفائی اور صوفوں کی مرمت کا کام کرتے تھے، مغویوں میں دو کزن اور ان کا ایک کاریگر شامل تھا۔
Post Views: 1