بجٹ 2025-26 میں گاڑیاں سستی ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
آئندہ مالی سال کے بجٹ 26-2025 میں گاڑیوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، کیونکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان سے گاڑیوں کی کمرشل امپورٹ پر عائد پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے تجویز دی ہے کہ استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دی جائے تاکہ مارکیٹ میں مقابلے کا رجحان بڑھے اور صارفین کو سستی گاڑیاں میسر آئیں۔ اس کے تحت تین سے پانچ سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دینے پر غور کیا جا رہا ہے، جس کے لیے جولائی تک قانون سازی مکمل کرنا لازم قرار دیا گیا ہے۔
وزارتِ خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ امپورٹ آرڈر 2022 کے تحت تین سال سے پرانی گاڑیوں کی درآمد پر پابندی عائد تھی، تاہم آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق اس پالیسی میں نرمی کی جائے گی۔ یہ اقدام پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ سے متعلق اسٹاف لیول معاہدے کا حصہ ہے، جسے پارلیمان سے منظور کروانا بھی لازم ہوگا۔
حکام کے مطابق گاڑیوں کی امپورٹ کی اجازت سے مقامی آٹو انڈسٹری کو شدید دھچکا لگنے کا خدشہ ہے۔ گاڑی ساز ادارے اور پارٹس مینوفیکچررز پہلے ہی معاشی دباؤ کا شکار ہیں اور اس فیصلے سے ان کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ تاہم صارفین کے لیے یہ خبر خوش آئند ہے کیونکہ درآمدی گاڑیوں کی دستیابی سے مقامی مارکیٹ میں قیمتیں نیچے آنے کا امکان ہے۔
آئندہ بجٹ میں گاڑیوں کی درآمدی پالیسی میں متوقع تبدیلیوں کو دیکھتے ہوئے مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی نظریں حکومت کے اگلے اقدامات پر مرکوز ہو چکی ہیں۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف گاڑیوں کی
پڑھیں:
بانی چیئرمین کی اجازت کے بغیر مذاکرات نہیں ہوسکتے، علی محمد خان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی اجازت کے بغیر مذاکرات نہیں ہوسکتے۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کے دوران علی محمد خان نے کہا کہ ہماری میٹنگ ہوئی ہے، جس میں احتجاج سے متعلق تجاویز آئیں، جس میں کہا گیا پورے ملک میں پر امن احتجاج کریں گے۔
حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ بانی اور پی ٹی آئی میں فاصلہ اور فیصلہ سازی کا فقدان ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب اس بات پر متفق تھے کہ اگر بات ہو تو بامعنی ہو، سیاسی قیادت کو بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیا جارہا۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے عمر ایوب، بیرسٹر گوہر کو ملنے نہیں دیا جارہا، بتایا جائے اگر ہم بانی چیئرمین سے نہیں ملیں گے تو کیسے بات ہوگی؟
اُن کا کہنا تھا کہ ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملنے دیں، بانی چیئرمین کی اجازت کے بغیر مذاکرات نہیں ہوسکتے۔