ڈی ڈی کمال موٹا نے انہدام سے محفوظ رکھنے کیلیے حفاظتی پیکج متعارف کروادیے ، محصولات کا نقصان
گلبرگ ٹاؤن عزیز آباد بلاک 2 پلاٹ 992 اور 1142 پر خلاف ضابطہ از سر نو تعمیرکی اجازت حاصل
جرآت سروے ٹیم کی جانب سے موقف طلب کرنے کیلیے رابط کرنے کی کوشش، حکام کی پراسرار چشم پوشی
سندھ بلڈنگ کنٹرول میں رائج کھوڑو سسٹم کے تحت بدعنوان افسران پر ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو کی نوازشات کا سلسلہ جاری ہے بلڈنگ افسران من چاہی سیٹوں پر قابض ہو کر غیر قانونی تعمیرات کو تحفظ فراہم کرنے میں مگن ہیں ، زمینی حقائق کے مطابق ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دیتے ہیں اور زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل درآمد کا شور مچا رکھا ہے ،بلڈنگ افسران اپنے فرائض سے غفلت برتتے ہوئے ذاتی مفادات کے حصول کی خاطر ملکی محصولات کے نقصان کا سبب بنتے نظر آرہے ہیں ،وسطی میں جاری انہدام کے باوجود بھی ڈپٹی ڈائریکٹر کمال موٹا نے کمزور بنیادوں پر بغیر نقشے اور منظوری خلاف ضابطہ تعمیرات شروع کروا رکھی ہیں اور انہدام سے محفوظ رکھنے کے لئے حفاظتی پیکج بھی متعارف کروا دیے گئے ہیں اسوقت بھی گلبرگ ٹاؤن کے علاقے عزیز آباد نمبر 2 پلاٹ نمبر 992 اور 1142 پر خلاف ضابطہ تعمیر کو گزشتہ دنوں منہدم کردیا گیا تھا جسے کمال موٹے نے ازسرنو تعمیر کی چھوٹ دے دی ہے ، دلچسپ امر یہ ہے کہ کراچی سے شائع ہونے والے مختلف اخبارات میں بارہا کی جانے والی نشان دہی کے باوجود خلاف ضابطہ تعمیرات ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو کی نظروں سے اوجھل ہیں،جرآت سروے ٹیم کی جانب سے موقف طلب کرنے کے لئے ڈی جی ہاؤس رابط کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابط نہ ہو سکا۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: اسحاق کھوڑو خلاف ضابطہ

پڑھیں:

بغدادی میں گرنے والی عمارت کے مکینوں کو بلڈنگ کی خستہ حالت کا بتایا گیا تھا لیکن ان کا یہی کہنا تھا کہ ہم کہاں جائیں گے، سندھ حکومت

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جولائی2025ء)ترجمان سندھ حکومت نادر گبول نے کہاہے کہ لیاری کے علاقے بغدادی میں گرنے والی عمارت کے مکینوں کو بلڈنگ کی خستہ حالت کا بتایا گیا تھا لیکن ان کا یہی کہنا تھا کہ ہم کہاں جائیں گے۔خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت نے بتایا کہ وزیر اعلی مراد علی شاہ نے کمیٹی بنائی ہے ذمہ داروں کا تعین ہوگا، یہ درست ہے 80، 80 گز کے پلاٹ پر بغیر اجازت عمارتیں کھڑی کر دی جاتی ہیں۔

نادر گبول نے بتایا کہ میرے والد نبیل گبول نے ایس بی سی اے کے سربراہ سے ملاقات بھی کی تھی اور عمارتوں کی خستہ حالت پر ایکشن لینے کا بھی کہا تھا، ایسی بہت سی عمارتیں ہیں جن کے اوپر کی منزلیں توڑی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے بہت سے علاقے ایسے ہیں جہاں جھونپڑیاں بنا کر قبضہ کیا جاتا ہے، سندھ حکومت اپنے وسائل سے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے، خستہ حال عمارتوں سے متعلق مکینوں میں بھی آگاہی دینے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لیاری میں گلیاں تنگ ہیں اس لیے امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے، کوشش کر رہے ہیں کہ تمام مشینریز کو جائے وقوع پر پہنچایا جائے۔نادر گنول نے مزید بتایا کہ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ واقعے کے بعد صورتحال کو خود مانیٹر کر رہے ہیں، صوبائی حکومت اردگرد کی عمارتوں کی حالت دیکھ کر اقدامات کرے گی، اگر وہ مخدوش ہوئیں تو رہائشیوں کو متبادل فراہم کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں بھتہ خوری اور غیر قانونی تعمیرات کی موجد ایم کیو ایم ہے، ترجمان سندھ حکومت
  • لیاری میں عمارت گرنے میں ایس بی سی اے اور ضلعی انتظامیہ کی نااہلی سامنے آگئی
  • (سندھ بلڈنگ ) گلشن اقبال بلاک 5 میں رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات
  • کراچی میں بھتہ خوری اور غیر قانونی تعمیرات کی موجد ایم کیو ایم ہے: ترجمان سندھ حکومت
  • انتظامی طور پر سندھ حکومت فیل ہوگئی ہے، علی خورشیدی
  • منعم ظفر لیاری پہنچ گئے‘متاثرین کو متبادل جگہ دینے کا مطالبہ
  • منعم ظفر کا لیاری میں منہدم عمارت کا دورہ، متاثرہ خاندانوں کو متبادل جگہ دینے کا مطالبہ
  • بغدادی میں گرنے والی عمارت کے مکینوں کو بلڈنگ کی خستہ حالت کا بتایا گیا تھا لیکن ان کا یہی کہنا تھا کہ ہم کہاں جائیں گے، سندھ حکومت
  • (سندھ بلڈنگ) اسکیم 33 میں ناقص تعمیرات سے انسانی جانوں کو خطرہ
  • (سندھ بلڈنگ ) ماڈل کالونی میںناجائز تعمیرات کا محافظ ذوالفقار بلیدی