نوشہرو فیروز (ڈیلی پاکستان آن لائن)  سندھ میں متنازعہ کینالز اور کارپوریٹ فارمنگ منصوبے کے خلاف قوم پرست جماعتوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا، جس پر پولیس کی جانب سے مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنا یا گیا جس کے نتیجے میں کئی کارکنان شدید زخمی ہو گئے۔ واقعے کے بعد مظاہرین مشتعل ہو گئے اور جوابی کارروائی کرتے ہوئے پولیس پر لاٹھی چارج کیا گیا، متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی جبکہ اطلاعات کے مطابق ایک صوبائی وزیر کے گھر کو بھی نذرِ آتش کر دیا گیا ہے۔

سندھ نوشہرو فیروز
متنازعہ کینالز منصوبے کے حوالے سے قوم پرست جماعتوں کا احتجاج، صورتحال کشیدہ، پولیس کی فائرنگ، مظاہرہن زخمی، متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی، صوبائی وزیر کے گھر کو بھی آگ لگائے جانے کی اطلاعات pic.

twitter.com/48Sn7WhPmI

— Muhammad Umair (@MohUmair87) May 20, 2025

 

کیا پاک بھارت کشیدگی کا اصل فاتح چین ہے؟ بی بی سی کا حیران کن تجزیہ

تفصیلات کے مطابق قوم پرست جماعتیں سندھ میں کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر زرخیز زمینوں اور مصنوعی نہروں کی تعمیر کو صوبے کی زرعی خودمختاری کے خلاف قرار دیتے ہوئے مسلسل سراپا احتجاج ہیں۔ آج کے مظاہرے کے دوران صورتحال اس وقت کشیدہ ہو گئی جب پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور شیلنگ کے بعد براہِ راست فائرنگ شروع کر دی۔

عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ سے کم از کم چار افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر مقامی اسپتال منتقل کیا گیا۔ زخمیوں میں دو کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ واقعے کے ردِعمل میں مظاہرین نے درجنوں گاڑیوں کو آگ لگا دی جبکہ مظاہرے کے دوران صوبائی وزیر کے رہائشی گھر پر بھی حملہ کر کے اسے آگ لگا دی گئی، جس سے قریبی علاقوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

جنرل ساحر شمشاد مرزا کی جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل بننے پر مبارکباد

پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری علاقے میں تعینات کر دی گئی ہے جبکہ حالات بدستور کشیدہ ہیں۔ قوم پرست جماعتوں نے الزام عائد کیا ہے کہ سندھ کی زمینوں کو سرمایہ داروں کے حوالے کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور وہ کسی صورت اس "زمین فروشی" کو قبول نہیں کریں گے۔

دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مظاہرین نے پہلے اشتعال انگیزی کی، جس کے باعث امن و امان قائم رکھنے کے لیے کارروائی کرنا ناگزیر ہو گیا۔ واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

مزید :

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: قوم پرست جماعتوں صوبائی وزیر کے کو آگ لگا دی

پڑھیں:

مسلم پرسنل لاء بورڈ کی طرف سے وقف قانون کے خلاف احتجاج دوبارہ شروع

ذرائع کے مطابق احتجاج کو نام نہاد آپریشن سندھور کی وجہ سے عارضی طور پر روک دیا گیا تھا لیکن مسلم پرسنل لاء بورڈ اب اپنی تحریک کو دوبارہ شروع کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے ایک بار پھر وقف قانون کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے جو وقف ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر مہم کا حصہ ہے۔ ذرائع کے مطابق احتجاج کو نام نہاد آپریشن سندھور کی وجہ سے عارضی طور پر روک دیا گیا تھا لیکن مسلم پرسنل لاء بورڈ اب اپنی تحریک کو دوبارہ شروع کر رہا ہے، اس کا کہنا ہے کہ نیا قانون مسلمانوں پر ایک اور ٹارگٹڈ حملہ ہے۔ احتجاجی مظاہرے ”وقف بچائو، دستور بچائو” مہم کے تحت منعقد کیے جا رہے ہیں۔ تحریک کا دوبارہ آغاز ریاست تلنگانہ کے علاقے سولن سے ہو گا اور توقع ہے آنے والے دنوں میں اس میں تیزی آئے گی۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ریاست تلنگانہ کے کنوینر غیاث الدین نے کہا ہے کہ حکومت قانون سازی کی آڑ میں ہمارے مذہبی اور آئینی حقوق پر حملہ کر رہی ہے۔ انہوں نے ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ حکومت تین طلاق سے لے کر اذان اور پھر اس ترمیم شدہ وقف قانون تک منظم طریقے سے مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین بھی ہمارے ساتھ سڑکوں پر آئیں گی جب تک کہ یہ اقلیت دشمن قانون واپس نہیں لیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج ہمارا آئینی حق اور جمہوری فریضہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مشتعل مظاہرین نے وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار کے گھر کو آگ لگادی
  • مورو میں قوم پرست جماعتوں کا پُرتشدد احتجاج میں 1 جاں بحق، وزیرداخلہ کے گھر اور ٹرکوں کو آگ لگادی
  • مظاہرین نے صوبائی وزیرداخلہ سندھ کے گھر کو آگ لگا دی
  • بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں 12 جون تک توسیع
  • جماعت اسلامی کا بدامنی کیخلاف سندھ بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان
  • چینی کمپنی سندھ میں الیکٹرک گاڑیوں کیلئے چارجنگ پوائنٹس نصب کرنے پر آمادہ
  • مسلم پرسنل لاء بورڈ کی طرف سے وقف قانون کے خلاف احتجاج دوبارہ شروع
  • پشاور، رکن صوبائی اسمبلی فضل الہٰی کا گرڈ اسٹیشنز پر پھر دھاوا
  • پاکستان کا پانی روکنے کے لیے بھارت کے نئے منصوبے، رنبیر کینال میں توسیع پر غور