وزارت مذہبی امور نے ذی الحج کا چاند دیکھنے کیلیے رویت ہلاک کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت مذہبی امور نے ماہ ذی الج کے چاند کی تلاش اور عید الاضحیٰ کی تاریخ کا فیصلہ کرنے کیلیے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 27 مئی کو طلب کرلیا۔

اعلامیے کے مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 29 ذی القعدہ 27 مئی کو وزرات مذمبی امور کوہسار بلاک میں چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کی سربراہی میں ہوگا۔

اس کے علاوہ زونل رویت ہلال کمیٹیوں کے اجلاس صوبائی ہیڈکوارٹرز میں ہوں گے۔

واضح رہے کہ 27 مئی کو ذوالحج کا چاند نظر کی صورت میں عید 6 جون کو ہوگی جبکہ چاند نظر نہ آنے کی صورت میں عید الاضحیٰ 7 جون کو ہوگی۔

ماہر فلکیات نے ذوالحج کا چاند 28 مئی کو نظر آنے اور عید الاضحیٰ 7 جون کو ہونے کی پیش گوئی کر رکھی ہے۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: رویت ہلال کمیٹی کمیٹی کا اجلاس عید الاضحی مئی کو

پڑھیں:

ایران و عراق جانیوالے زائرین کیلیے پروازوں میں اضافہ، فیری سروس بھی شروع کرنے کا فیصلہ

اسلام آ باد:

حکومت نے ایران و عراق جانے والے زائرین کے لیے پروازوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ فیری سروس بھی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم کی ہدایت پر ایران و عراق جانے والے زائرین کے مسائل کے حل کے لیے قائم خصوصی ٹاسک فورس کا اہم اجلاس ہوا، جس کی صدارت وفاقی وزیر داخلہ اور ٹاسک فورس کے چیئرمین محسن نقوی نے کی۔

اجلاس میں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز چوہدری سالک حسین اور وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے شرکت کی جب کہ مختلف وزارتوں اور اداروں کے اعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے۔

اجلاس میں زائرین کی سہولت اور سکیورٹی سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔ سول ایوی ایشن کی جانب سے دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایران جانے والی ہفتہ وار پروازوں کی تعداد 6 سے بڑھا کر 15 کر دی گئی ہے جب کہ اربعین کے موقع پر عراق کے لیے 107 خصوصی پروازوں کا انتظام بھی کر لیا گیا ہے۔

اجلاس میں ایران و عراق جانے والے زائرین کے لیے پروازوں کی تعداد مزید بڑھانے پر بھی غور کیا گیا۔

بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ زائرین کو بہتر سفری سہولتیں فراہم کرنے کے لیے مستقبل میں فیری سروس شروع کی جا رہی ہے۔ عاشورہ کے بعد اربعین کے لیے سکیورٹی صورتحال کا ازسرنو جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد زمینی راستے سے سفر کی اجازت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر زائرین کو کسی بھی قسم کی مشکل یا پریشانی سے محفوظ رکھنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ زائرین کی حفاظت سب سے زیادہ عزیز ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یکم جنوری 2026 سے زائرین صرف گروپ آرگنائزرز سسٹم کے تحت زیارات کے لیے جا سکیں گے اور اس کے ساتھ ہی سالار سسٹم کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا۔ نئے نظام کے تحت گروپ آرگنائزرز کی رجسٹریشن کے لیے اب تک 1413 درخواستیں موصول ہو چکی ہیں، جن کی جانچ پڑتال اور اسکروٹنی کا عمل جاری ہے۔

وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ ایف آئی اے اور دیگر متعلقہ ادارے زائرین کی آڑ میں غیر قانونی طور پر عراق جانے والے افراد کو روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات یقینی بنائیں۔

اجلاس میں سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری مذہبی امور، وزارت اطلاعات و نشریات اور وزارت خارجہ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی، جبکہ ڈی جی ایف آئی اے، ڈی جی سول ایوی ایشن، ایڈیشنل چیف سیکرٹری بلوچستان، آئی جی بلوچستان، کمشنر کوئٹہ اور دیگر افسران نے زوم کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کی پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے نئے ضوابط 2025ء کا اجرا
  • سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا نیا ضابطہ جاری، اجلاس کیلئے دو ارکان کی موجودگی لازمی قرار
  • سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا نیا پروسیجر 2025 جاری کر دیا گیا
  • سوما، ہوما اورشوما (پہلا حصہ)
  • ایران و عراق جانیوالے زائرین کیلیے پروازوں میں اضافہ، فیری سروس بھی شروع کرنے کا فیصلہ
  • ایٹمی مواد کا نہیں پوچھ رہے ،قائمہ کمیٹی وزارت اطلاعات برہم
  • معیشت میں شفافیت لانے کیلیے ڈیجیٹل ٹرانزیکشن سسٹم ناگزیر ہے،شہباز شریف
  • پنجاب میں مجوزہ بلدیاتی قانون کیلئے بڑی تبدیلیوں کو حتمی شکل دینے کی تیاری شروع
  • کیمبرج امتحانات میں خلاف ورزی امتحان کی مکمل ساکھ کو متاثر کرتی ہے، قومی اسمبلی ذیلی کمیٹی
  • ’ ایٹمی مواد کا نہیں پوچھ رہے‘، قائمہ کمیٹی کا وزارت اطلاعات پر شدید اظہار برہمی