آئی ایم ایف کا ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری پر عدم اطمینان
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2025ء)آئی ایم ایف نے ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے قومی ایئر لائن کی نجکاری کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کا مطالبہ کردیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق مذاکرات کے تیسرے دن پاکستانی حکام نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کروائی ہے کہ قومی ایئر لائن کی نجکاری اس سال مکمل ہوجائے گی۔
پاکستانی حکام نے بتایا کہ ٹیکس واجبات، منفی ایکویٹی سے متعلق سرمایہ کاروں کے تحفظات دور کردیے، یورپی یونین کی جانب سے قومی ایئر لائن کی فلائٹس پر پابندی ختم ہو گئی ہے۔حکام نے بریفنگ میں کہا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کیلیے مالی مشیر تعینات ہوگیا ہے۔ آئیسکو، فیسکو اور گیسکو کی نجکاری رواں سال مکمل کرنے کا ہدف ہے، دوسرے مرحلے میں حیسکو، سیپکو اور پیسکو کی نجکاری ہوگی۔(جاری ہے)
عالمی مالیاتی ادارے کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ نندی پور پاور پلانٹ کی نجکاری جنوری 2026ء تک کرنے کا ہدف ہے، روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری کے لیے ٹرانزیکشن اسٹرکچر پر کام جاری ہے۔پاکستانی حکام نے کہا کہ منافع بخش سرکاری کمرشل اداروں کی نجکاری اولین ترجیح ہے، ریاستی اداروں میں حکومتی اثر کم کرکے نجی سرمایہ کاری ترجیح ہے، پبلک شعبے میں رائٹ سازی کا کام دسمبر تک مکمل کر لیا جائے گا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی نجکاری حکام نے
پڑھیں:
کراچی؛ پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی
کراچی کی مصروف ترین شاہراہ یونیورسٹی روڈ پر پانی کی لائن ٹوٹنے اور نالہ اوور فلو ہونے کے باعث سڑک پر پانی جمع ہوگیا جس سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہونے لگی۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب سے ہی یونیورسٹی روڈ پر پانی جمع ہونا شروع ہوگیا تھا جس کے سبب اطراف کی گلیوں میں ٹریفک کا شدید دباؤ دیکھا گیا۔
اردو سائنس کالج کے سامنے پانی کی لائن متاثر ہوئی ہے جس کے باعث حسن اسکوائر سے نیپا جانے والی سڑک پر ٹریفک کا شدید دباؤ ہے جبکہ نیپا سے حسن اسکوائر جانے والی سڑک پر بھی ٹریفک کی روانی متاثر ہو رہی ہے
https://cdn.jwplayer.com/players/az6KrgWS-jBGrqoj9.html
پانی مسلسل جمع ہونے سے یونیورسٹی روڈ سے متصل نشیبی علاقوں میں بھی پانی داخل ہو رہا ہے جس سے علاقہ مکین سخت پریشانی کا شکار ہیں۔
یونیورسٹی روڈ پر پانی کی لائن متاثر ہونے کے باوجود واٹر بورڈ کا عملہ تاحال غائب ہے جبکہ لائن متاثر ہونے سے گلشن اقبال سمیت اطراف کے علاقوں میں پانی کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا۔