پی ٹی آئی کا 23 تا 25 مئی ”عمران خان رہائی مارچ“ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
اپنی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ ہمارا احتجاجی مارچ مکمل طور پر پر امن ہوگا، اگر مارچ کو روکا گیا یا ہمارے لوگوں پر حکومتی مشینری کا استعمال ہوا ہم وہیں دھرنا دے دیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے سندھ میں بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کے لیے ’’عمران خان رہائی مارچ‘‘ کا اعلان کردیا۔ احتجاجی مارچ 23 تا 25 مئی کو کراچی تا سکھر نکالا جائے گا جس میں پی ٹی آئی کے مرکزی و صوبائی قائدین شرکت کریں گے۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ایڈیشنل سیکریٹری جنرل و سابق اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی فردوس شمیم نقوی نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ اپنی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 23 مئی کو بعد نماز جمعہ سہراب گوٹھ سے مارچ کے شرکا روانہ ہوں گے۔ احتجاجی مارچ حیدرآباد، نوابشاہ سے ہوتا ہوا 25 مئی کو سکھر پہنچے گا۔ سکھر میں مارچ کے اختتام پر مرکزی و صوبائی رہنما خطاب کریں گے۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ پی ٹی آئی کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل و سابق رکن قومی اسمبلی سیف الرحمن، سابق ایم پی اے و کنوینر عمران خان رہائی تحریک سعید آفریدی، ڈپٹی کنوینئر نثار شر سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ فردوس شمیم نقوی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا احتجاجی مارچ مکمل طور پر پر امن ہوگا، اگر مارچ کو روکا گیا یا ہمارے لوگوں پر حکومتی مشینری کا استعمال ہوا ہم وہیں دھرنا دے دیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پیپلز پارٹی نااہلی اور کرپشن کا امتزاج، احتجاجی مہم کا آغاز کر دیا۔ منعم ظفر خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔جماعت اسلامی کراچی نے یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن منصوبے کی تکمیل میں مسلسل تاخیر اور شہریوں کو پریشانی کے خلاف احتجاجی مہم کا آغاز کر دیا اس سلسلے میں ہفتہ کو یونیورسٹی روڈ پر ریلی نکالی گئی جس کی قیادت امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کی۔
منعم ظفر خان نے بیت المکرم مسجد تا حسن اسکوائر احتجاجی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ریڈ لائن بی آر ٹی کی تعمیر میں تاخیر کے خلاف مہم کا آغاز کردیا ہے۔ چھ سال ہوگئے لیکن یہ منصوبہ مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ گلشن اقبال گلستان جوہر اور اسکیم 33کے لاکھوں شہری متاثر ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں انفرااسٹرکچر تباہ حال، سڑکیں اور گلیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ گلشن اقبال کاروباری مرکز ہے، یہاں تعلیمی ادارے اور جامعاات ہیں پیپلز پارٹی کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ شہریوں کا روزگار تباہ ہو یا تعلیم میں حرج ہو۔ ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے اربوں روپے کے فنڈز دیے 2019ءمیں منصوبے پر کام شروع کیا گیا ہر بار نئی تاریخ دی جاتی ہے۔ پیپلز پارٹی بد ترین نااہلی اور کرپشن کا امتزاج ہے۔
منعم ظفر خان نے کہاکہ ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک ودیگر اداروں کو فنڈز کے لیے مدعو کیا لیکن کام مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ کراچی وہ واحد شہر ہے جہاں منصوبے کی تکمیل کی کوئی حتمی تاریخ نہیں دی جاتی۔ ریڈ لائن منصوبے سے متاثرہ افراد کے لیے بھی کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔ یونیورسٹی روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور شہریوں کے لیے کوئی متبادل راستہ نہیں دیا گیا۔ نیپا تا حسن اسکوائر 2.7کلو میٹر شاہراہِ پانی کی لائن ڈالنے کے لیے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کو دے دی گئی ہے لیکن شہریوں کو متبادل راستہ نہیں دیا گیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ جن لوگوں کا کاروبار تباہ ہورہا ہے انہیں معاوضہ نہیں دیا جارہا، بلکہ ٹھیکے والوں پر مشتمل جعلی لسٹیں بنائی جارہی ہے۔ آج کا احتجاج علامتی ہے اگر مسائل حل نہ ہوئے تو اس سے بڑا احتجاج کریں گے۔شہری کراچی کو قابض گروپ پیپلز پارٹی کی فسطائیت سے نجات دلانے کے لیے جماعت اسلامی کا دست و بازو بنیں ہمارا مطالبہ ہے کہ بی آر ٹی ریڈ لائن کو فوری مکمل کیا جائے اور منصوبے کی تکمیل کی حتمی تاریخ دی جائے۔ یونیورسٹی روڈ سے گزرنے والوں کے لیے متبادل راستے فراہم کیے جائیں۔منعم ظفر نے اعلان کیا کہ جدوجہد اور مزاحمت کو آگے بڑھائیں گے اور شہر کراچی کا مقدمہ لڑتے رہیں گے۔