کشن گنگا ڈیم سے بھارت نے دریائے نیلم کا پانی روک لیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
فائل فوٹو
بھارت ایک مرتبہ پھر آبی دہشتگردی پر اتر آیا، کشن گنگا ڈیم سے بھارت نے دریائے نیلم کا پانی روک لیا۔
سپرنٹنڈنٹ پولیس کا کہنا ہے کہ دریائے نیلم میں معمول سے 40 فیصد پانی کا بہاؤ کم ہے، حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران کشن گنگا ڈیم سے پانی چھوڑا گیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق عموماً موسم گرما میں گلیشئرز پگھلنے سے دریائے نیلم میں پانی کی سطح بلند رہتی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: دریائے نیلم
پڑھیں:
کشمیر، دہشتگردی کا سنجیدہ حل نکالا جائے، نہیں چاہتے پانی جنگ کی وجہ بنے: بلاول
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) چیئرمین پی پی بلاول علی بھٹو نے بطور سفارتی وفد کے سربراہ، جو دنیا کے مختلف بڑے ممالک کے دارالحکومتوں کا دورہ کرے گا، دفتر خارجہ میں ایک بریفنگ کے بعد بطور سربراہ وفد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے زور دیا کہ پاکستان کا مو قف بالکل واضح ہے۔ ہم نہ صرف خطے میں بلکہ دنیا بھر میں امن چاہتے ہیں۔ تاہم امن اس وقت تک ممکن نہیں جب تک دیرینہ تنازعات جیسے مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی کا مکمل اور سنجیدہ حل نہ نکالا جائے۔ دہشت گردی سے پاکستان جتنا متاثر ہوا ہے، اتنا کوئی اور ملک نہیں ہوا۔ بلاول نے مزید کہا کہ بھارت کا پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا نہایت تشویشناک ہے اور اسے عالمی برادری کے سامنے اجاگر کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا "بھارت پانی کو ہتھیار بنا کر ایک کمزور پوزیشن پر کھڑا ہے۔" انہوں نے اس کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا پہلے ہی اسرائیل کی جانب سے غزہ اور فلسطین میں خوراک کو ہتھیار بنانے کی مذمت کر چکی ہے۔ بلاول نے خبردار کیا کہ اگر مسئلہ کشمیر حل نہ ہوا اور پانی بھی نیا تنازعہ بن گیا تو آنے والی نسلیں پاکستان اور بھارت میں ایک اور خطرناک اور افسوسناک جنگ میں الجھ سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا "جب ہم عالمی سطح پر بات کریں گے تو سچ اور پاکستان کی پرامن نیت کو پیش کریں گے۔ وفود کو بیرون ملک بھیجنے کا یہ فیصلہ ایک درست قدم ہے۔ انہوں نے کہا "ہم سچ اور امن کے ساتھ کھڑے ہیں، جبکہ بھارت نفرت اور تقسیم پر مبنی پروپیگنڈا پھیلا رہا ہے۔" چیئرمین بلاول نے کہا "یہ دشمنی کا راستہ قابل قبول نہیں۔ جسے آپ "نیو نارمل" کہہ رہے ہیں، ہم اسے تسلیم نہیں کر سکتے۔ پاکستانی عوام اور میرا ماننا ہے کہ بھارتی عوام کی اکثریت بھی امن چاہتی ہے۔ " انہوں نے امید بھرا پیغام دیتے ہوئے اختتام کیا "مجھے یقین ہے کہ پاکستان اور بھارت کی آئندہ نسلیں بالآخر سچ اور امن کا انتخاب کریں گی۔ پاکستان مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ اب وقت ہے کہ بھارت بھی آمادگی دکھائے۔"