دل کی تکلیف: شاہ محمود قریشی کو ہسپتال سے ڈسچارج کرنے کا فیصلہ، خاندان اور وکلاء کو تشویش
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
پاکستان تحریکِ انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کو دل کی تکلیف کے باعث کوٹ لکھپت جیل سے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں انہیں طبی معائنے کے بعد ڈاکٹروں نے ڈسچارج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم ان کے اہلِ خانہ اور وکیل نے اس فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وکیل رانا مدثر کے مطابق شاہ محمود قریشی کا بلڈ پریشر اور ہارٹ ریٹ اب بھی معمول سے زیادہ ہے، جبکہ گزشتہ روز ان کے متعدد ٹیسٹ کیے گئے تھے جن کی رپورٹس تاحال موصول نہیں ہوئیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ رپورٹس دیکھے بغیر ہسپتال سے ڈسچارج کرنے کا فیصلہ کیسے کیا جا سکتا ہے؟
خاندان کی جانب سے بھی خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ قریشی کی صحت کو درپیش خطرات کو نظرانداز کیا جا رہا ہے، اور انہیں قبل از وقت ہسپتال سے واپس جیل منتقل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سلمان اکرم راجہ کی شاہ محمود قریشی سے ہسپتال میں ملاقات، پارٹی امور پر گفتگو
سلمان اکرم راجہ لاہور کے ہسپتال پی کے ایل آئی میں شاہ محمود قریشی کی عیادت کیلئے پہنچے۔ ان کے ہمراہ شوکت بسرا اور ظہیر بابر بھی تھے۔ سلمان اکرم راجہ نے شاہ محمود قریشی کی عیادت کی اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ واضح رہے کہ شاہ محمود قریشی طبیعت کی ناسازی کے باعث پی کے ایل آئی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجہ نے شاہ محمود قریشی کی عیادت کی اور اہم ملاقات کی۔ پی ٹی آئی کے مرکزی جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجہ لاہور کے ہسپتال پی کے ایل آئی میں شاہ محمود قریشی کی عیادت کیلئے پہنچے۔ ان کے ہمراہ شوکت بسرا اور ظہیر بابر بھی تھے۔ سلمان اکرم راجہ نے شاہ محمود قریشی کی عیادت کی اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ واضح رہے کہ شاہ محمود قریشی طبیعت کی ناسازی کے باعث پی کے ایل آئی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
دو روز قبل سابق وفاقی وزیر فواد چودھری، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل، محمود مولوی سمیت دیگر رہنما بھی شاہ محمود قریشی کی عیادت کیلئے ہسپتال پہنچے تھے۔ رہنماؤں نے شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کیلئے تحریک چلانے کا اعلان کیا تھا، جبکہ انہوں نے پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا۔ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت بانی پی ٹی آئی کو جانتی تک نہیں۔ ملک کے سیاسی ٹمپریچر کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔ جبکہ سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ بھی سیاسی ٹمپریچر نیچے لانے کیلیے کردار ادا کریں۔