دل کی تکلیف: شاہ محمود قریشی کو ہسپتال سے ڈسچارج کرنے کا فیصلہ، خاندان اور وکلاء کو تشویش
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
پاکستان تحریکِ انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کو دل کی تکلیف کے باعث کوٹ لکھپت جیل سے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں انہیں طبی معائنے کے بعد ڈاکٹروں نے ڈسچارج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم ان کے اہلِ خانہ اور وکیل نے اس فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وکیل رانا مدثر کے مطابق شاہ محمود قریشی کا بلڈ پریشر اور ہارٹ ریٹ اب بھی معمول سے زیادہ ہے، جبکہ گزشتہ روز ان کے متعدد ٹیسٹ کیے گئے تھے جن کی رپورٹس تاحال موصول نہیں ہوئیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ رپورٹس دیکھے بغیر ہسپتال سے ڈسچارج کرنے کا فیصلہ کیسے کیا جا سکتا ہے؟
خاندان کی جانب سے بھی خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ قریشی کی صحت کو درپیش خطرات کو نظرانداز کیا جا رہا ہے، اور انہیں قبل از وقت ہسپتال سے واپس جیل منتقل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
یوسف پٹھان سرکاری زمین پر قابض قرار، مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں، گجرات ہائیکورٹ
گجرات ہائیکورٹ نے سابق کرکٹر اور ترنمول کانگریس کے رکنِ پارلیمنٹ یوسف پٹھان کو وڈودرا میں سرکاری زمین پر قابض قرار دیتے ہوئے متنازع پلاٹ خالی کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں ہوتیں اور انہیں استثنیٰ دینا معاشرے کے لیے غلط مثال قائم کرتا ہے۔
جسٹس مونا بھٹ کی سربراہی میں سنگل بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے یوسف پٹھان کی وہ درخواست مسترد کر دی جس میں انہوں نے وڈودرا کے علاقے تندالجہ میں اپنے بنگلے سے متصل سرکاری زمین پر قبضہ برقرار رکھنے کی اجازت طلب کی تھی۔
مزید پڑھیں: ’انڈیا کس منہ سے کھیلے گا!‘ شاہد آفریدی کے طنز پر ہال قہقہوں سے گونج اُٹھا
عدالت نے قرار دیا کہ عوامی نمائندہ اور قومی سطح کی شخصیت ہونے کے ناتے پٹھان پر قانون پر عمل کرنے کی زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ مشہور شخصیات کی شہرت اور اثر و رسوخ انہیں معاشرے میں رول ماڈل بناتا ہے۔ اگر ایسے افراد کو قانون توڑنے کے باوجود رعایت دی جائے تو یہ عوامی اعتماد کو مجروح کرتا ہے اور عدالتی نظام کو کمزور کرتا ہے۔
یہ تنازع 2012 میں اس وقت شروع ہوا جب وڈودرا میونسپل کارپوریشن (VMC) نے یوسف پٹھان کو نوٹس جاری کیا اور متنازع زمین خالی کرنے کا کہا۔ پٹھان نے یہ نوٹس چیلنج کرتے ہوئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
مزید پڑھیں: عرفان پٹھان کی پاکستان پر ٹرولنگ: ’یہ سنڈے مبارک کا اصل معاملہ کیا ہے؟‘
یوسف پٹھان نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ انہیں اور ان کے بھائی، سابق بھارتی فاسٹ بولر عرفان پٹھان کو اس پلاٹ کو خریدنے کی اجازت دی جائے تاکہ ان کے اہلخانہ کی سیکیورٹی یقینی بنائی جا سکے۔
انہوں نے ریاست کے وزیر اعلیٰ کو بھی اس حوالے سے درخواست دی تھی۔ تاہم 2014 میں ریاستی حکومت نے یہ تجویز مسترد کر دی تھی۔ سرکاری انکار کے باوجود یوسف پٹھان نے زمین پر قبضہ برقرار رکھا، معاملہ عدالت میں پہنچا اور بالآخر ہائیکورٹ نے انہیں قابض قرار دیتے ہوئے زمین خالی کرنے کا حکم جاری کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت عرفان پٹھان قانون سے بالاتر نہیں گجرات گجرات ہائیکورٹ مشہور شخصیات یوسف پٹھان