خضدارواقعہ پر دل خون کے آنسو رو رہا، ملک دشمنوں کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے،نائب وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اپنےبیان میں کہا بھارت پراکسی سے باز نہیں آرہا،خضدار کے واقعہ پر دل خون کے آنسو رو رہا ہے،دہشتگردوں کے دن گنے جا چکے،ملک دشمنوں کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے،پاکستان کا دہشت گردی کے حوالے سے موقف بہت واضح ہے۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نےپریس کانفرنس کےدوران کہا 23 اپریل سے 10 مئی تک 60 ممالک کےساتھ رابطےمیں رہا،ہمسایہ ملک کا بیانیہ بننےنہیں دیا،بھارت کا جھوٹ دنیا کو دکھایا،ہمسایہ ملک نےایف 16 طیارے گرانےکا جھوٹا پروپیگنڈا کیا۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد ، دعوت نامے جاری
چین میں اجلاس کےدوران دہشت گردی پربھی بات کی،فیصلہ ہوا تینوں ملک ملکر دہشت گردی سے نمٹنے کی کوشش کریں گے،چین کےساتھ سی پیک ٹو پربھی تبادلہ خیال ہوا،جس پرچین کی طرف سے مثبت جواب ملا،چین نے پاکستان کا ساتھ ہرصورتحال میں دینے کا اعادہ کیا۔
وزیر خارجہ نےکہاافغانستان اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے،پڑوسی ملک کے ساتھ معاملات میں مثبت پیش رفت ہو رہی ہے ،2017-18ء میں پاکستان میں دہشت گردی ختم ہوچکی تھی، ہمارے اندرونی معاملات کی وجہ سے دہشت گردی واپس آگئی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف
فائل فوٹووزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت مکمل ہم آہنگ ہے، افغانستان سے متعلق قومی پالیسی پر مکمل اتفاق رائے ہے۔
افغان طالبان کے گمراہ کن بیان پر خواجہ آصف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ افغان طالبان بھارتی پراکسیوں کے ذریعے دہشت گردی میں ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ طالبان حکومت اندرونی دھڑے بندی اور عدم استحکام کا شکار ہے، خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر جبر افغان طالبان کا اصل چہرہ ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ طالبان چار برس بعد بھی عالمی وعدے پورے نہیں کرسکے، افغان طالبان بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کی افغان پالیسی قومی مفاد اور علاقائی امن کے لیے ہے، پاکستان سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے مزید کہا کہ جھوٹے بیانات سےحقائق نہیں بدلیں گے، اعتماد عملی اقدامات سے بحال ہوتا ہے۔