چین نے اتفاق کیا ہے خطے میں بحران کی بڑی وجہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا ہے، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اس خطے میں بحران کی ایک بڑی وجہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا ہے، اس بات سے چینی راہنماوں نے بھی اتفاق کیا ہے۔
دورہ چین کے بعد دفتر خارجہ میں صحافیوں کو بریفینگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چین کا یہ دورہ عام دورہ نہیں تھا، یہ دورہ چین کے ہم منصب کی دعوت پر ہوا تھا، منگل کے روز چین میں چینی وزارء سے ملاقاتیں ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دورہ چین کے دوران افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی بھی بیجنگ میں موجود تھے، پاکستان کی جانب سے میں چینی وزیر خارجہ اور افغان قائم مقام وزیر خارجہ کی اہم ملاقات ہوئی، گزشتہ دورہ کابل میں افغان قائم مقام وزیر خارجہ کے ساتھ جو باتین طے ہوئی تھی ان پر بیجنگ ملاقات میں عملدرآمد کا فیصلہ ہو گیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بیجنگ میں دیگر وزراء سے بھی خوشگوار ماحول میں میٹنگ کا انعقاد ہوا، سیاسی جماعتوں کا اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں پی ایم ایل این کی نمائندگی ہوگی، چین کے دورہ کے دوران بھارت کی جانب سے جارحیت کی وجہ سے شہید ہونے والوں کی تعزیت کی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا دہشت گردی کے حوالے سے کلئیر موقف ہے، ہم دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے کوشان ہیں، چین میں بھی میٹنگ کے دوران دہشت گردی کے اوپر بات چیت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ ہوا ہے تینوں ممالک ملکر دہشت گردی جیسے لعنت سے نمٹنے کیلئے پوری کوشش کریں گے، اس خطے میں بحران کی ایک بڑی وجہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا ہے، اس بات سے چینی راہنماوں نے بھی اتفاق کیا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت الزام تراشیاں کر رہا ہے، 23 برس پہلے بھی بھارت یہی کہتا تھا کہ مریدکے اور بہاولپور میں کالعدم جناعتیں موجود ہیں، ہمیں بھارت کی جانب سے حملے کی کوئی باقائدہ اطلاع نہیں تھی، 6 مئی کو وزارت اطلاعات نے میڈیا کو مریدکے کا دورہ کرایا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے 24 جگہوں پر 6 پے لووڈ پھینکے، ماضی میں بھارت ان جگہوں پر الزامات عائد کرتا رہا ہے، اگر کچھ ہوتا تو ہم میڈیا کو ان جگہوں کا دورہ نہ کراتے، ہم اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ چین کے تھا کہ
پڑھیں:
مذاکرات کے تناظر میں لاہور سے انقرہ کا دورہ ، نائب وزیرِ اعظم ترکی روانہ
نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار 6 نومبر کو ہونے والے پاک افغان مذاکرات سے قبل ترکی کے دورے پر روانہ ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار ترک وزیرِ خارجہ حاقان فیدان کی دعوت پر آئندہ ہفتے کے اوائل میں انقرہ پہنچیں گے۔ ترکی میں قیام کے دوران وہ غزہ کی صورتحال پر ہونے والے 8 وزرائے خارجہ کے اہم اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ یہ اجلاس اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے سائیڈ لائنز پر ہونے والے سفارتی رابطوں کے فالو اپ کے طور پر منعقد کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاک افغان ڈائیلاگ سے قبل اسلام آباد کی سفارتی سرگرمیوں میں تیزی آ گئی ہے اور خطے میں پاکستان ایک فعال سفارتی کردار ادا کر رہا ہے۔