Nawaiwaqt:
2025-05-23@01:24:23 GMT

22 مئی سانحہ پی کے 8303 کی پانچویں برسی

اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT

22 مئی سانحہ پی کے 8303 کی پانچویں برسی

 22 مئی 2025 کو پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی پرواز پی کے 8303 کے المناک حادثے کو پانچ سال مکمل ہو گئے ہیں، لیکن اس سانحے کی تلخ یادیں آج بھی متاثرہ خاندانوں اور زندہ بچ جانے والوں کے دل و دماغ پر نقش ہیں۔یہ المناک واقعہ 22 مئی 2020 کو پیش آیا، جب لاہور سے کراچی آنے والی پرواز پی کے 8303، جس میں 91 مسافر اور 8 عملے کے ارکان سوار تھے، کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب جناح گارڈن کے رہائشی علاقے میں گر کر تباہ ہو گئی۔اس حادثے میں 97 افراد جاں بحق ہوئے، جبکہ چند خوش نصیب افراد معجزانہ طور پر زندہ بچے۔ سرکاری تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق طیارہ لینڈنگ کی پہلی کوشش میں ناکام ہوا کیونکہ اس وقت لینڈنگ گیئر نہیں کھلے تھے۔جہاز کے دونوں انجن رن وے سے رگڑ کھاتے رہے اور چنگاریاں نکلتی رہیں۔ تاہم بیلی لینڈنگ (Belly Landing) کی بجائے، پائلٹ نے دوبارہ پرواز کا فیصلہ کیا جو جان لیوا ثابت ہوا۔فلائٹ ڈیٹا اور کاک پٹ ریکارڈنگز کے مطابق، پائلٹ اور عملے نے نواں شاہ اور مکلِی کے قریب لینڈنگ پروٹوکول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقررہ بلندی اور رفتار سے زیادہ پر پرواز جاری رکھی۔ آخرکار، ایئر بس A320 طیارہ، جو تقریبا 80 ٹن وزنی تھا، کراچی کے جناح گارڈن کی رہائشی آبادی پر آ گرا، جس سے زمین لرز اٹھی اور ایک قیامت خیز منظر سامنے آیا۔اس دن کی ہولناکی آج بھی محمد اصغر کے ذہن پر نقش ہے، جو حادثے کے وقت اپنے گھر کے باہر گاڑی میں بیٹھنے ہی والے تھے۔انہوں نے بتایا کہ جمعہ کی نماز کے بعد میں نے گاڑی اسٹارٹ ہی کی تھی کہ ایک عجیب و غریب، دہلانے والی آواز سنائی دی۔ سمجھ نہیں آ رہا تھا کیا ہو رہا ہے، میں گھبرا کر قریبی باغیچے میں کود گیا۔محمد اصغر نے بتایا کہ چند لمحوں بعد جلتے ہوئے ملبے، جہاز کے بھاری پرزوں اور کھولتے جیٹ فیول کی بارش شروع ہو گئی اور ہر طرف دھواں اور آگ تھی، میری آواز بھی شاید اس شور میں دب گئی تھی۔دو نوجوان پڑوسیوں نے دھواں اور چیخوں کے درمیان اصغر کو دیکھا اور دوڑتے ہوئے اسے گھسیٹ کر اپنے گھر لے گئے۔ بعد ازاں ریسکیو ٹیموں نے اصغر کو اسپتال منتقل کیا، جہاں وہ تقریبا آٹھ ماہ تک زیرِ علاج رہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

مفکرپاکستان شاعرمشرق ڈاکٹرعلامہ محمد اقبال کی اہلیہ سرداربیگم کی برسی (کل) منائی جائے گی

مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2025ء)مفکر پاکستان شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی اہلیہ سردار بیگم کی برسی (کل)23 مئی کو منائی جائے گی۔ سردار بیگم جسٹس جاوید اقبال اور منیرہ اقبال کی والدہ تھیں اور علامہ اقبال کی تیسری زوجہ تھیں۔ علامہ اقبال کی پہلی شادی زمانہ طالبعلمی میں کریم بی بی کے ساتھ ہوئی، جن کا تعلق گجرات کے ایک اعلی خاندان سے تھا۔

یہ شادی 4 مئی 1893 کو ہوئی لیکن کامیاب ثابت نہ ہو سکی، اور 1913 میں علیحدگی ہو گئی۔

(جاری ہے)

علامہ اقبال تا عمر ان کے اخراجات اور نان نفقہ کے ذمہ دار رہے۔ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی دوسری شادی 1910 میں مختار بیگم کے ساتھ ہوئی جو 1924 میں پہلے بچے کی پیدائش کے دوران انتقال کرگئیں، جس کے بعد علامہ محمد اقبال کی تیسری شادی سردار بیگم سے ہوئی تھی جو جسٹس جاوید اقبال اور منیرہ اقبال کی والدہ تھیں۔واضح رہے کہ سردار بیگم کی جمع پونجی سے جاوید منزل (موجودہ علامہ اقبال میوزیم) کی سات کنال زمین خریدی گئی تھی لیکن ان کو اس گھر میں صرف تین دن رہنا ہی نصیب ہوا۔ سردار بیگم کا انتقال 23 مئی 1935 کو ہوا اور ان کو لاہور میں بی بی پاک دامناں سے ملحقہ قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا

متعلقہ مضامین

  • کراچی کنگز کی شکست کی وجہ کیا تھی، نائب کپتان حسن علی نے بتا دیا
  • غیرملکی ایئر لائن کے طیارے کی فنی خرابی دور،کراچی سے پرواز عازمین حج کو لے کر جدہ روانہ
  • جدہ جانے والی حج پرواز کی کراچی ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ
  • مفکرپاکستان شاعرمشرق ڈاکٹرعلامہ محمد اقبال کی اہلیہ سرداربیگم کی برسی (کل) منائی جائے گی
  • کراچی: غیرملکی ایئر لائن کے طیارے کی فنی خرابی دور، پرواز عازمین حج کو لے کر جدہ روانہ
  • 22 مئی 2020، جب آسمان سے قیامت اتری، سانحہ پی کے 8303 کی پانچویں برسی
  • لاہور سے جدہ جانے والی سعودی ائیرلائن کی حج پرواز میں دوران سفر فنی خرابی،کراچی میں ہنگامی لینڈنگ
  • کراچی میں چھاپے، کروڑوں روپے مالیت کا اسمگل شدہ کپڑا ضبط
  • حج پرواز ؛ دورانِ سفر طیارے میں فنی خرابی، کراچی ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ