آگے سے تباہ بھارتی مسافر طیارے کی مقبوضہ کشمیر میں ایمرجنسی لینڈنگ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
دہلی سے سری نگر جانے والی بھارتی ائیرلاین انڈیگو کی مقبوضہ کشمیر میں ایمرجنسی لینڈنگ ہوئی جس میں 227 مسافر سوار تھے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کی شام دہلی سے سری نگر جانے والی انڈیگو کی پرواز 6E2142 کو اچانک شدید ژالہ باری کا سامنا کرنا پڑا، جس کے باعث طیارے میں سوار مسافر خوف میں مبتلا ہو گئے اور طیارے کے اگلے حصے کو شدید نقصان پہنچا۔
رپورٹ کے مطابق پرواز اپنی منزل پر پہنچنے والی تھی جب اسے ژالہ باری کا سامنا کرنا پڑا۔ پائلٹ نے ایئر ٹریفک کنٹرول سے ایمرجنسی لینڈنگ کا اعلان کیا اور طیارے کو سری نگر ایئرپورٹ پر شام 6:30 بجے محفوظ طور پر اتارنے میں کامیاب رہا۔ تاہم ہولناک تجربے نے مسافروں کو پریشان کر دیا۔
ایک وائرل ویڈیو جو طیارے میں سوار ایک مسافر نے بنائی، میں دکھایا گیا کہ کس طرح ژالہ باری طیارے کو نقصان پہنچا رہی تھی، جس کے باعث جہاز کے کیبن کو شدید جھٹکوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ویڈیو میں مسافروں کو واضح طور پر پریشانی کی حالت میں مبتلا دکھایا گیا، اور جیسے ہی طیارہ سخت موسمی حالات سے گزرتا، کیبن میں غم و غصہ اور گھبراہٹ کی آوازیں سنائی دیتی رہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، طیارے کی لینڈنگ کے بعد تمام مسافروں اور عملے کے ارکان کو باحفاظت باہر نکالا گیا۔ تاہم، طیارے کو زیادہ نقصان پہنچا کہ ایئرلائن نے اسے ”ایئرکرافٹ آن گراؤنڈ“ (AOG) قرار دے دیا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔ مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔