سپریم کورٹ میں عوامی سہولت مرکز کے قیام کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
سپریم کورٹ میں عوامی سہولت مرکز کے قیام کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے 7 ماہ میں سزائے موت کے 52 فیصد مقدمات نمٹا دیے
جمعرات کے روز سپریم کورٹ نے عوامی سہولت مرکز کے قیام کا سنگ بنیاد رکھا،مقصد سائلین اور شہریوں کو عدالتی خدمات کی فراہمی کے مرکز میں لانا ہے، مرکز 2 ماہ میں مکمل کیا جائے گا، جس پر تعمیراتی کام فوری شروع کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے سابقہ فاٹا اور پاٹا میں سیلز ٹیکس ترمیمی ایکٹ بحال کردیا
سنگ بنیاد سپریم کورٹ بلڈنگ کمیٹی کے چیئرمین جسٹس جمال خان مندوخیل نے رکھا، تقریب میں چیف جسٹس پاکستان، سپریم کورٹ ججز نے شرکت کی جبکہ تقریب میں اٹارنی جنرل اور سپریم کورٹ بار کے نماٸندے بھی موجود تھے۔
عوام کو تمام عدالتی خدمات ایک چھت تلے فراہم ہوں گی، چیف جسٹساس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ سائلین عدالتی اصلاحات کا محور ہیں، عوامی مرکز جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہوگا اور عوام کو تمام عدالتی خدمات ایک چھت تلے فراہم ہوں گی، مرکز سے انصاف کی فراہمی تیز اور شفاف ہو گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news سپریم کورٹ سنگ بنیاد عوامی سہولت مرکز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ سنگ بنیاد عوامی سہولت مرکز عوامی سہولت مرکز سپریم کورٹ سنگ بنیاد
پڑھیں:
خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ نے خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کر دیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے آلودہ پانی کی فراہمی کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت واپڈا کے وکیل احسن رضا نے مؤقف اختیار کیا کہ خانپور ڈیم 5 ملین لوگوں کو پانی کی فراہمی کا واحد ذریعہ ہے، ایگزیکٹو ضلعی انتظامیہ سہولت کاری فراہم کر رہی ہے، جہاں پہلے 20 کشتیاں چلتی تھیں، اب 326 کشتیاں ڈیم میں چل رہی ہیں۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ پی ایچ اے ڈیپارٹمنٹ بھی تو ہے، وہ اس حوالے سے کوئی اصول طے کر لے، جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ ڈیم کی انتظامیہ کہہ سکتی ہے کہ یہاں موٹر بوٹس چلانا منع ہے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا
وکیل نے بتایا کہ یہ لوگ بوٹنگ پر پیسے کما رہے ہیں، 6 ریزروٹس بھی بنا لئے ہیں۔
جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ کی اجازت کے بغیر وہ کیسے کشتیاں چلا سکتے ہیں؟ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ بوٹنگ رکوانے کیلئے آپ کا کیا کردار ہے؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ ہم نے مجسٹریٹ کے سامنے بھی درخواست دائر کی تھی، خانپور تحصیل بننے کے بعد حالات مزید خراب ہوئے ہیں۔
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کشتیوں سے آلودگی پھیل رہی ہے، اس کا متبادل کوئی راستہ ہے تو بتائیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ جی متبادل راستہ ہے کہ الیکٹرک کشتیاں بھی ہیں، جس سے آلودگی نہیں پھیلے گی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے لیگی وفد سے ملاقات کی اندرونی کہانی بتا دی
بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔