دہشت گردوں کی قیادت دہلی میں علاج کرواتی یا رہتی ہے: خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
وزیرِ دفاع خواجہ آصف—فائل فوٹو
وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ خضدار واقعہ دہشت گردی کی بدترین مثال ہے، یہ جنگ بھارت نے اپنی پراکسیز کے ذریعے شروع کر دی ہے، دہشت گردوں کی قیادت دہلی میں علاج کرواتی ہے یا رہتی ہے۔
سیالکوٹ میں ’جیو نیوز‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگ پوچھتے ہیں کہ پاکستانی میں ہونے والی دہشت گردی میں بھات کے ملوث ہونے کے ثبوت کیا ہیں؟ ثبوت بھی ملیں گے، ہم نے پہلے بھی دیے ہیں، اسی بلوچستان میں کلبھوشن پکڑا گیا تھا، یہ اس بات کا ثبوت ہے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آج بھارت کے ساتھ صرف اسرائیل اور افغان طالبان کھڑے ہیں۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ مودی کے مغربی فرنٹ پر شروع کیے گئے اقدام کو پوری قوت سے کچلا جائے گا، جس طرح بھارت بے عزت ہوا وہ پاکستان کو اسی طرح انگیج رکھنا چاہتا ہے، اس طرح کے رد عمل آتے رہیں گے ہمیں چوکنا رہنا ہو گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک شخص بھارتی گجرات سے اٹھا، اس نے لوگوں کو زندہ جلا دیا، اس کے بعد اس شخص نے دہشت گردی ایکسپورٹ کی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: دفاع خواجہ آصف
پڑھیں:
امریکا اور بھارت کے درمیان تجارتی مذاکرات کل نئی دہلی میں ہوں گے
بھارت اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کل نئی دہلی میں ہوں گے، یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی ایشیائی ملک سے درآمدات پر محصولات عائد کئے، جس سے اگست میں بھارت کی برآمدات 9 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت اور امریکا تجارتی مذاکرات کو ’ تیزی’ سے آگے بڑھائیں گے، راجیش اگروال، بھارت کے چیف مذاکرات کار اور وزارتِ تجارت میں خصوصی سیکریٹری نے تجارتی اعداد و شمار جاری کرنے کی تقریب میں صحافیوں کو بتایا، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں دیں۔
راجیش گروال نے کہا کہ امریکا کے تجارتی نمائندہ برائے جنوبی ایشیا برینڈن لنچ منگل کو ایک روزہ دورے پر نئی دہلی پہنچیں گے۔
بھارت کی برآمدات جو جولائی میں 37 ارب 24 کروڑ ڈالر تھیں، اگست میں کم ہوکر 35 ارب 10 کروڑ ڈالر رہ گئیں، اور اس کا تجارتی خسارہ جولائی کے 27 ارب 35 کروڑ ارب ڈالر کے مقابلے میں کم ہوکر اگست میں 26 ارب 49 کروڑ ڈالر ہو گیا۔
واضح رہے کہ امریکا نے 27 اگست سے بھارت کی جانب سے روسی تیل کی خریداری جاری رکھنے پر بھارتی مصنوعات پر اضافی 25 فیصد محصول عائد کیا تھا جس سے امریکی منڈی میں بھارتی برآمدات پر مجموعی محصول 50 فیصد ہو گیا، جو کسی بھی امریکی تجارتی شراکت دار کے لیے سب سے زیادہ ہے۔
امریکا کو بھارت کی برآمدات جو جولائی میں 8 ارب ایک کروڑ ڈالر تھیں اگست میں کم ہوکر 6 ارب 86 کروڑ ڈالر رہ گئیں۔
اپریل سے اگست کے دوران واشنگٹن کو بھارت کی ترسیلات 40 ارب 39 کروڑ ڈالر رہیں، امریکا کی جانب سے بھارتی مصنوعات پر بلند محصولات کا مکمل اثر اگلے ماہ محسوس کیا جائے گا۔