سٹی 42 : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عام افراد خاص طور پر سکول کے بچوں کو نشانہ بنانا ناقابلِ قبول ہے، پاکستان پوری قوت سے حملہ کرے گا اور کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی۔ 

خواجہ آصف نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) بھارت کے ایجنٹ کے طور پر کام کر رہی ہے،ہم بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت پیش کریں گے، ہم اپنے دعوؤں کو ٹھوس شواہد کے ساتھ ثابت کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ بی ایل اے اور بھارت کے درمیان تعلقات سب پر عیاں ہیں، کیونکہ ان کی قیادت نئی دہلی میں موجود ہے، ہم پر جو الزامات لگائے گئے وہ بے بنیاد تھے، لیکن بی ایل اے ایک بھارتی ایجنٹ کی طرح لڑ رہی ہے۔

 خصوصی بچوں کےسکولوں کے اوقات کار میں کمی

وزیر دفاع نے کہا کہ بی ایل اے اور ٹی ٹی پی بھارت کے ایجنٹ ہیں،ان کا مذہب اور قوم سے کوئی تعلق ہیں، بھارت ان کی مالی معاونت کر رہا ہے اور یہ یہاں خونریزی میں ملوث ہیں، پاکستان پوری قوت سے حملہ کرے گا اور کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی، عام افراد خاص طور پر سکول کے بچوں کو نشانہ بنانا ناقابلِ قبول ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے پہلگام حملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا، جسے بھارت نے قبول نہیں کیا، دنیا کو آگاہ کیا جانا چاہیے کہ نریندر مودی کی حکومت ایک جھوٹے واقعے کو ایٹمی جنگ کی بنیاد بنانے کے لیے انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کر رہی ہے، پاکستان ایٹمی تصادم کا آغاز نہیں کرے گا، لیکن اگر ہمارے خلاف ایٹمی ہتھیار استعمال کیے گئے تو ہم خاموش نہیں رہ سکتے۔

 لاہور میں تیز ہوائیں چلنے سے گرمی کی شدت میں کمی

 خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا، اس کے باوجود بھارت نے رات کی تاریکی میں ہمارے اڈوں پر حملہ کیا۔ 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: بی ایل اے بھارت کے نے کہا کرے گا کہا کہ

پڑھیں:

کابل کی نیت واضح، افغان سرزمین کے استعمال پر پاکستان فوراً جوابی کارروائی کرے گا،وزیردفاع

اسلام آباد (طارق محمود سمیر) وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نےکہا کہ استنبول مذاکرات کے معاملے کل شام تک مکمل ہوئے اور ثالثوں کو بھی کابل کی اصل نیت واضح ہو گئی ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ کابل کی نیت میں فتور اور تضادات نمایاں ہیں اور اس صورتحال پر اب دعا کے سوا کوئی چارہ نظر نہیں آتا۔

وزیر دفاع نے تشویش ظاہر کی کہ طالبان افغانستان کو ماضی کی طرف دھکیل رہے ہیں اور کہا کہ طالبان ایک روایتی ریاست کی تعریف پر پورا نہیں اترتے؛ ان کے بقول طالبان ریاستی تشخص کو سمجھنے یا اپنانے کے قابل نہیں ہیں اور وہ بنیادی طور پر قتل و غارت اور مالی مفاد کے لیے حرکت میں ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ کابل حکومت میں ایسا مؤثر عنصر موجود نہیں جو ریاستی ذمہ داریوں کو واضح طور پر نبھا سکے۔

افغان سرزمین کے استعمال سے متعلق وزيرِ دفاع نے واضح انتباہ جاری کیا کہ اگر افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوئی تو اس کا جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی صورت میں پاکستان کارروائی کرنے سے گریز نہیں کرے گا اور اگر ضرورت پڑی تو افغانستان کی اندرونی حدود میں بھی مؤثر جواب دیا جائے گا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ اگر کابل مزاحمت کا راستہ اپناتا ہے تو اسے اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔

میڈیا سے گفتگو میں وزیرِ دفاع نے کہا کہ پاکستان کی شرط واضح ہے: افغانستان کی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے اور اس پر پاکستان اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ طالبان رجیم کو دہشت گرد عناصر، بالخصوص ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کی پشت پناہی فوراً بند کر دینی چاہیے ورنہ دو ہمسایہ ممالک کے تعلقات بہتر نہیں ہو سکتے۔ خواجہ آصف نے ثالثوں کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ثالث ہمارے مفادات کا خیال رکھیں گے مگر عملی یقین دہانی ناگزیر ہے۔

خواجہ آصف نے خیبرپختونخوا حکومت کی سیاسی صورتحال پر بھی تبصرہ کیا اور کہا کہ صوبائی حکومت آہستہ آہستہ تنہائی کا شکار ہو رہی ہے۔ انہوں نے سابق فاٹا کے لوگوں کے صادقانہ رویے کو سراہا اور کہا کہ وفاقی حکومت مخلص ہے جبکہ بعض سیاسی حلقے محض سیاسی مفادات کا تذکرہ کر رہے ہیں۔ وزیر دفاع نے واضح کیا کہ ملک نیازی یا ذاتی مفادات کے تحت نہیں چلتا اور ریاست اس مٹی کے مفادات کا تحفظ کرے گی۔

فلسطین کے حوالے سے سوال پر خواجہ آصف نے کہا کہ اگر بین الاقوامی سطح پر امن برقرار رکھنے کے لیے کہیں افواج بھیجنے کا فیصلہ ہوا تو یہ پاکستان کے لیے اعزاز ہوگا، کیونکہ دنیا میں امن کے قیام میں پاکستان کی نمایاں پوزیشن رہی ہے۔

وزیرِ دفاع نے اعتراف کیا کہ چالیس برس تک افغانستان کی میزبانی کے دوران بعض غلط فیصلے بھی کیے گئے جن کے منفی معاشی اور سکیورٹی اثرات مرتب ہوئے؛ انہوں نے کہا کہ اس عرصے میں پشت پناہی کے نتیجے میں بعض عناصر بڑے ٹھیکیدار بن گئے، اور یہ ہمارا بھی نقصان رہا۔ تاہم ان کا مؤقف تھا کہ قابلِ عمل یقین دہانی نہ ملنے کی صورت میں پاکستان کو اپنے دفاع کے آپشنز کو استعمال کرنا آتا ہے اور وہ اپنی سرزمین اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ
  • یوکرین کا روسی آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کو نقصان
  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کا نقصان
  • ’را‘ ایجنٹ کی گرفتاری: بھارت کی پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا مہم ناکام
  • مشرقی محاذ پر بھارت کو جوتے پڑے تو مودی کو چپ لگ گئی: خواجہ آصف
  • بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے،خواجہ آصف
  • پاکستان میں امن کی ضمانت کابل کو دینا ہوگی، وزیر دفاع
  • افغانستان سے دراندازی بند ہونی چاہئے، دہشتگردی پر پیچھے نہیں ہٹیں گے: وزیر دفاع
  • نیازی لاء اب نہیں چلے گا: وزیر دفاع
  • کابل کی نیت واضح، افغان سرزمین کے استعمال پر پاکستان فوراً جوابی کارروائی کرے گا،وزیردفاع