لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 مئی2025ء) روپے کی قدر میں پریشان کن کمی ، ڈالر مزید مہنگا ہو کر ڈیڑھ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ تفصیلات کے مطابق انٹربینک میں آج مسلسل چوتھے روز بھی ڈالر کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ کاروباری ہفتے کے چوتھے روز انٹربینک مارکیٹ میں امریکی کرنسی کی قیمت میں 9 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے باعث انٹربینک میں ڈالر 282 روپے 6 پیسے پر بند ہوا۔
جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر 283 روپے سے زائد کی قیمت پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔ دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں کمی کے باعث پاکستان میں بھی سونے کے نرخ کم ہوگئے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 19 ڈالر کمی کیساتھ 3291 ڈالر ہوگئی جبکہ پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 1900 روپے اور دس گرام سونے کی قیمت میں 1629 کی کمی ریکارڈ کی گئی۔(جاری ہے)
قیمتوں میں کمی کے باعث مقامی صرافہ بازاروں میں فی تولہ سونے کی قیمت 3 لاکھ 47 ہزار 500 روپے اور دس گرام سونے کی قیمت 2 لاکھ 97 ہزار 925 روپے ہوگئی۔ جمعرات کے روز پاکستان سٹاک مارکیٹ بھی مندی کی زد میں رہی۔ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں آج تیزی کے بعد مندی چھاگئی جس کے باعث سرمایہ کاروں کو اربوں کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ کاروباری ہفتے کے چوتھے روز کاروبار کے آغاز پر سٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی ریکارڈ کی گئی، 700 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس ایک لاکھ 20 ہزار 699 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔ بعدازاں ٹریڈنگ کے دوران سٹاک مارکیٹ میں مندی چھاگئی جو کاروباری روز کے اختتام تک برقرار رہی جس کے باعث ہنڈرڈ انڈیکس 778 پوائنٹس کی کمی کیساتھ ایک لاکھ 19 ہزار 153 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سونے کی قیمت سٹاک مارکیٹ کی قیمت میں مارکیٹ میں ریکارڈ کی کے باعث
پڑھیں:
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافے کا رجحان جاری
کراچی:انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافے کا رجحان جاری ہے تاہم اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور قدر مستحکم رہی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملٹی لیٹرل اور تجارتی قرض حاصل ہونے کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے کے باوجود انٹربینک مارکیٹ میں درآمدی نوعیت کی طلب بڑھنے کی وجہ سے ایک روزہ وقفے کے بعد جمعہ کو ڈالر کی قدر میں دوبارہ اضافے کا رحجان غالب رہا۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے دوران اچھے فنڈامینٹلز کی وجہ سے ڈالر کی قدر ایک موقع 11پیسے کی کمی سے 283روپے 75پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن امریکی جاب ڈیٹا بہتر ہونے سے خام تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے، مقامی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافہ، افراط زر کی شرح بتدریج بڑھنے کے خدشات اور درآمدی شعبوں کی جانب سے زرمبادلہ کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 10پیسے کے اضافے سے 283روپے 96پیسے کی سطح پر بند ہوئی تاہم اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 286روپے 40پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔